صد حیف کہ برباد ہُوئے ہم تِری خاطر
صد شُکر، کہ تُجھ پر کوئی اِلزام نہ آیا
شکیل بدایونی
واہ! یہ دونوں اشعار پڑھے ہوئے ہیں لیکن کبھی دونوں اشعار کے دوسرے مصرع کی مماثلت پہ غور نہیں کیا تھا۔مت پوچھ کہ ہم ضبط کی کس راہ سے گزرے
یہ دیکھ کہ تجھ پر کوئی الزام نہ آیا
مصطفی زیدی