محارب کاش

محفلین
مجھ کو بے وفا کیا کہہ گئے خود تو وفا کی نہیں
مانگا ہمشہ ہم نے اُسکوٗاُس سے نے صدا کی نہیں

دردِ صدف ✍️صفحہ نمبر 36 کتاب
 

جان

محفلین
اسی کوچے میں جہاں ہم پہ نظر تک نہ ہوئی
پھر چلے آئے ہم اور ہم کو خبر تک نہ ہوئی
(راحیل فاروق)
 

محارب کاش

محفلین
اللہ اللہ یہ تیرے حُسنِ فسوں گر کی کشش
بُت بھی سجدے کو ہیں بے تاب صنم خانوں میں

پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ
دستِ نظر ✍️
 

محارب کاش

محفلین
اب وہ سکون یاس نہ وہ اضطراب شوق
سینے میں دل ہے یا کوئی لاشہ مزار میں

اب خاک اڑائیے نہ ہمارے مزار کی
اب خاک بھی نہیں ہے ہمارے مزار میں

✍️حفیظ جالندھری
 

جان

محفلین
کسی کو یاد آنا چاہتا ہوں
نہ جانے کیا بھلانا چاہتا ہوں

کوئی سودا کوئی وحشت نہیں ہے
مگر میں بھاگ جانا چاہتا ہوں

کبھی کرتا ہوں اپنا پیرہن چاک
کبھی خود کو چھڑانا چاہتا ہوں

جنوں کی آڑ کیوں لوں؟ سچ نہ کہہ دوں؟
تجھی کو آزمانا چاہتا ہوں

(راحیل فاروق)
 

محارب کاش

محفلین
رات پڑتی ہے تو آتا ہے کوئ یاد مجھے
تونے رکھا نہ کہیں قابلِ ناشاد مجھے

جو خوشی آپ کی وہ میری خوشی بسم اللہ
آپ کرتے ہیں تو کر دیجئے برباد مجھے

پیر نصیرالدین
 
Top