یاسر شاہ

محفلین
وہ اک نگاہِ شوق بھی کیا تھی -نگاہِ بد
وہ اک ادائے عشق بھی کیا تھی بجز حسد

وہ اک حجابِ ناز بھی کیا تھا ،ہمھی سے کد
پردے میں اک جنوں کے کھڑی ہنستی تھی خرد

(از نظم :تڑکے \ جُون ٢٠١٩ )​
 

سین خے

محفلین
مٹا کر پھر بنایا جا رہا ہے
ہمیں کوزہ بتایا جا رہا ہے

وہی کچھ تو کریں گے اپنے بچے
انہیں جو کچھ سکھایا جا رہا ہے

وہی پانی پہ لکھتے جا رہے ہیں
ہمیں جو کچھ پڑھایا جا رہا ہے

ہتھیلی کی لکیریں ہیں کہ جن میں
کوئی دریا بہایا جا رہا ہے

ہمیں ڈرنا نہیں آتا ہے جاذبؔ
ہمیں پھر بھی ڈرایا جا رہا ہے

سلیمان جاذب
 

فہد اشرف

محفلین
فرقان احمد بھائی ایک مصرعہ ( سہی یا غلط) ذہن میں الجھ رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے جیسے حال ہی میں کہیں پڑھا ہو کیا آپ مدد کر سکتے ہیں۔ مصرعہ کچھ یوں ہے کہ " ہو کے وابستہ دیر و حرم سے کیا ملا "
 

فرقان احمد

محفلین
فرقان احمد بھائی ایک مصرعہ ( سہی یا غلط) ذہن میں الجھ رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے جیسے حال ہی میں کہیں پڑھا ہو کیا آپ مدد کر سکتے ہیں۔ مصرعہ کچھ یوں ہے کہ " ہو کے وابستہ دیر و حرم سے کیا ملا "
فہد صاحب! ہمیں یہ مصرعہ آپ کا اپنا معلوم ہوتا ہے۔ :) تفنن برطرف! تلاش جاری ہے۔ :)
 

زارا آریان

محفلین
رند اب خرقۂ و دستار تبرک سمجھیں
شیخ کعبے کو چلے تارکِ دنیا ہو کر

نواب مرزا ممتاز الدین احمد خاں مائلؔ دہلوی
۱۸۶۶–۱۸۹۴ دہلی، ہندوستان
مآخذ کلامِ مائلؔ
 

فرقان احمد

محفلین
دکھوں کی زد میں تھی پتھر کی سِل بھی
سو ڈھے کر بہہ گئی دیوارِ دل بھی

ہوا کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں
ہم ایسے مضمحل بھی، پا بہ گِل بھی


(خالد احمد)
 

محارب کاش

محفلین
موج خوں بن کے کناروں سے گزر جائیں گئے لوگ
اتنی زنجیروں میں مت جکڑو بکھر جائیں گئے لوگ

شاعر عرفان صدیقی ✍️ کتاب دریا
 

محارب کاش

محفلین
سوچتا ہوں محفوظ کرلواُسے سینے میں لفظ و بیان کیطرح
تھوڑی ہی دیر میں ملاقات بھی ختم ہوجائے گی داستان کیطرح

شاعر عرفان صدیقی ✍️
کتاب دریا
 
Top