سیما علی

لائبریرین
تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا
میرے سینے میں کبھی اک اضطراب ایسا بھی تھا

زندگی تنہا نہ تھی اے عشق تیری راہ میں
دھوپ تھی، صحرا تھا اور اک مہرباں سایہ بھی تھا
 

سیما علی

لائبریرین
گئے دونوں جہاں‌سے خدا کی قسم نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے رہے
نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم ن نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے رہے
 
Top