دیکھ آءو مریض فرقت کو رسم دنیا بھی ہے، ثواب بھی ہے حسن بریلوی
سیما علی لائبریرین مئی 24، 2021 #10,801 دیکھ آءو مریض فرقت کو رسم دنیا بھی ہے، ثواب بھی ہے حسن بریلوی
سیما علی لائبریرین مئی 24، 2021 #10,802 دیپک راگ ہے چاہت اپنی کا سنائیں تمہیں ہم خود تو سلگتے رہتے ہیں کیوں سلگائیں تمہیں
سیما علی لائبریرین مئی 24، 2021 #10,803 تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا میرے سینے میں کبھی اک اضطراب ایسا بھی تھا زندگی تنہا نہ تھی اے عشق تیری راہ میں دھوپ تھی، صحرا تھا اور اک مہرباں سایہ بھی تھا
تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا میرے سینے میں کبھی اک اضطراب ایسا بھی تھا زندگی تنہا نہ تھی اے عشق تیری راہ میں دھوپ تھی، صحرا تھا اور اک مہرباں سایہ بھی تھا
سیما علی لائبریرین مئی 24، 2021 #10,804 گئے دونوں جہاںسے خدا کی قسم نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے رہے نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم ن نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے رہے
گئے دونوں جہاںسے خدا کی قسم نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے رہے نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم ن نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے رہے
سیما علی لائبریرین مئی 24، 2021 #10,805 تیری قربت کے لمحے پھول جیسے مگر پھولوں کی عمریں مختصر ھیں!!!!
سیما علی لائبریرین مئی 24، 2021 #10,806 شِدتِ غم میں بھی زندہ ہوں تو حیرت کیسی کچھ دیے تُند ہواؤں میں بھی لڑ جاتے ہیں
حسرت جاوید محفلین مئی 25، 2021 #10,807 بوسہ دینے کی چیز ہے آخر نہ سہی ہر گھڑی، کبھی ہی سہی قلق میرٹھی
حسرت جاوید محفلین مئی 25، 2021 #10,808 اف رے گرمی محبت کہ ترے سوختہ جاں جس جگہ بیٹھ گئے آگ لگا کے اٹھے مومن خاں مومن
حسرت جاوید محفلین مئی 25، 2021 #10,809 مجھ کو مری شکست کی دوہری سزا ملی تجھ سے بچھڑ کے زندگی دنیا سے جا ملی ساقی فاروقی
حسرت جاوید محفلین مئی 25، 2021 #10,810 اے دل ترے خلوص کے صدقے! ذرا سا ہوش دشمن بھی بے شمار ہیں یاروں کے شہر میں عبد الحمید عدم
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,811 جو دل میں تھی نگاہ سی، نگاہ میں کرن سی تھی وہ داستاں الجھ گئی وضاحتوں کے درمیاں ادا جعفری
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,812 جب دل پہ چھا رہی ہوں گھٹائیں ملال کی اس وقت اپنے دل کی طرف مسکرا کے دیکھ سیماب اکبرآبادی
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,814 لطفِ بہار کچھ نہیں گو ہے وہی بہار دل ہی اجڑ گیا کہ زمانہ اجڑ گیا عزیز لکھنوی
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,815 پتھر بھی چٹختے ہیں تو دے جاتے ہیں آواز دل ٹوٹ رہے ہیں تو صدا کیوں نہیں دیتے مقبول نقش
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,816 اشک قابو میں نہیں راز چھپاؤں کیوں کر دشمنی مجھ سے مرے دیدۂ تر رکھتے ہیں لالہ مادھو رام جوہر
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,817 زندگی کا ساز بھی کیا ساز ہے بج رہا ہے اور بے آواز ہے حیات امروہوی
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,818 پھیلا ہوا ہے جسم میں تنہائیوں کا زہر رگ رگ میں جیسے ساری اداسی اتر گئی شاہد ماہلی
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,819 آنکھوں سے جان جائیے فرقت کا ماجرا اشکوں سے پوچھ لیجئے جو دل کا حال ہے جگر مراد آبادی
حسرت جاوید محفلین مئی 27، 2021 #10,820 برائی، بھلائی کی صورت ہوئی محبت میں سب کچھ روا ہو گیا پنڈت جواہر ناتھ ساقی