سیما علی

لائبریرین
وہ کیا چیز ہے آہ جس کے لیے
ہر اک چیز سے دل اُٹھا کر چلے

بہت آرزو تھی گلی کی تری
سو یاں سے لہو میں نہا کر چلے

میر تقی میر
 
آخری تدوین:
سراپا آرزو ہونے نے بندہ کر دیا ہم کو
وگرنہ ہم خدا تھے گَر دلِ ب۔۔ے مُدعا ہوتے

الٰہی کیسے ہوتے ہیں جنھیں ھے بندگی خواہش
ہمیں تو شرم دامن گیر ہوتی ھے خدا ہوتے

میر تقی میرؔ
 
Top