کون ایسی جو بچھڑنے پر مِرے روئی نہیں یا کبھی جو یاد آنے پر مِری، کھوئی نہیں اپنے مُنْہ خود کو میں یوسف تو نہیں کہتا، مگر جس نے دیکھا اِک نظر وہ رات بھر سوئی نہیں شفیق خلش