انیس الرحمن
محفلین
ٹھیک ہے بھائی جی۔ ملتے ہیں پھر پچھلے سال کو اتوار کو آنے والی میٹھی عید میں گائے کی قربانی کے بعد۔۔۔اللہ رے خوش فہمی
ٹھیک ہے بھائی جی۔ ملتے ہیں پھر پچھلے سال کو اتوار کو آنے والی میٹھی عید میں گائے کی قربانی کے بعد۔۔۔اللہ رے خوش فہمی
اسے نفسیاتی نہیں بلکہ غبی کہا جاتا ہےٹھیک ہے بھائی جی۔ ملتے ہیں پھر پچھلے سال کو اتوار کو آنے والی میٹھی عید میں گائے کی قربانی کے بعد۔۔۔
شاید صفی صاحب کو پتہ نہیں تھا۔ 2008 میں اس طرح کے پلاسٹک کے ہتھیار ان کے گھر کے بالکل سامنے والے گھر میں موجود کارخانے تیار ہوں گے اور چائنا کے نام سے بکیں گے۔۔امریکی کھلونے فروش بے حد خوش مزاج واقع ہوئے ہیں۔بچوں کے لئے ایسے ڈراونی اور بھانت بھانت کے پستول بنارہے ہیں جنہیںدیکھ کر ہی دوسرے ممالک کے والدین کا دم نکل جائے۔۔
( ابن صفی )
شاید صفی صاحب کو پتہ نہیں تھا۔ 2008 میں اس طرح کے پلاسٹک کے ہتھیار ان کے گھر کے بالکل سامنے والے گھر میں موجود کارخانے تیار ہوں گے اور چائنا کے نام سے بکیں گے۔۔
یہ کس کہانی یا کتاب سے ہے؟“ہماری زمین کے سینے میں کیا نہیں ہے مگر ہم مفلس ہیں ___ کاہل ہیں ___ ہمیں باتیں بنانی آتی ہیں. ہم تقریر کرسکتے ہیں، ایک دوسرے پر اپنی ذہنی برتری کا رعب ڈال سکتے ہیں. ایک دوسرے کی جڑیں کاٹنے کے لیے اپنی بہترین صلاحیتیں ضائع کرسکتے ہیں. لیکن ہم سے تعمیری کام نہیں ہوسکتے.”
از ابن صفی
میں نے عمران سیریز پڑھنا مظہر کلیم سے ہی شروع کیا تھا اور ابھی تک یاد ہے کہ پہلا ناول چھٹی کلاس میں تھا جب ہاتھ لگا اب یہ یاد نہیں کس کا لکھا ہوا تھا لیکن یہ ابھی تک یاد ہے کہ عمران اس ناول میں ایک مکڑی ڈبیا سے نکال کر کسی لڑکی کو دھمکاتا ہے۔ اور جب کچھ صفحے اور پڑھے تو آگے وہ کسی شائد سماٹرا کے وزیراعظم سے ملاقات کررہا تھا۔ میں نے وہیں بند کردیا کہ یار یہ پتہ نہیں کیسا ناول ہے وزیراعظم وغیرہ تک بات جارہی ہے یہ بڑوں کے پڑھنے کا ہے ہمارے کام کا نہیں۔ ہم ٹھہرے انسپکٹر جمشید کو پڑھنے والے۔
پھر جب آٹھویں میں آیا تو دوسرا ناول ہاتھ لگا جو مظہر کلیم کا تھااور نام بھی ابھی تک یاد ہے "عمران کی موت"۔ وہ پڑھا ایکسٹو کے رول کی وجہ سے کچھ الجھن ہوئی لیکن مزا بہت آیا اور پھر جو پڑھنے شروع کئے ہیں تو میٹرک تک پتہ نہیں کتنے پڑھ ڈالے اور میرا فیورٹ رائٹر تھا مظہر کلیم اس وقت تک۔ اس وقت صرف اسی کی خاطر کریم آباد کے پاس ایک کیبن لائبریری میں ممبر شپ لی۔
پھر ابن صفی کا ایک ناول کہیں سے ہاتھ لگا شروع میں تو مزا ہی نہیں آیا کہ کیا پھسپھسا ناول ہے اس رائٹر کو تو لکھنا ہی نہیں آتا۔ ہم نوجوانی کی ترنگ میں تیز رفتار ایکشن کہانی کو پسند کرتے تھے۔ پھر پتہ لگا کہ بھائی ایکسٹو اسی رائٹر کی ایجاد ہے۔ لیکن دل نہ مانا۔ اب جب انٹر میں آئے تو ابن صفی کا بوغا سیریز کا ایک ناول اور ایک دو تھریسیا کے زیرو لینڈ کے ہاتھ لگے۔ بس جناب ہمیں تو کہانی اور پلاٹ نے اپنی گرفت میں لے لیا۔ پھر تو ہم نے ڈھونڈ ڈھونڈ کر ابن صفی کو پڑھنا شروع کیا اور دس بارہ ناولوں کے بعد ہی یہ نوبت آگئی کہ مظہر کلیم جسے ہم آدھ گھنٹا پیدل چل کر لائبریری سے لاتے تھے اب وہ کہیں مفت بھی ملتا تو گھاس ہی نہ ڈالتے۔ اور صحیح معنوں میں فرق پتہ لگا دونوں میں کہ مظہر کلیم کی کہانی تو بالکل سیدھی سیدھی جبکہ ابن صفی ایسا زبردست تانا بانا بنتے کہانی کا کہ بس ختم ہے ان پر۔ البتہ مظہر کلیم کے کچھ ناول ابھی بھی یاد آتے ہیں جو بہت اچھے لکھے تھے مثلا سلور گرل، ڈاگ ریز وغیرہ۔ لیکن ابن صفی کو تو میں نے پھر ترتیب سے پڑھنا شروع کیا جب بڑے سائز میں پورے پورے سیٹ کی شکل میں چھپنا شروع ہوئے۔ اور جب آخری سیٹ خرید کر لایا تو افسوس ہوا کہ اب ختم۔ ابن صفی اتنا جلدی کیوں چلے گئے۔ لیکن پھر اپنے پر افسوس ہوا کہ یہ کیسا افسوس ہے جو اس وجہ سے ہورہا ہے کہ اب اچھے ناول نہیں ملیں گے۔
اشتیاق احمد، اے حمید اور صفدر شاہین ان تینوں نے خاصا کام کیا ہے بچوں اور بڑوں دونوں کے ادب میں۔انسپکٹر جمشید سے کب تک دوستی رہی @رانا۔
ویسے اشتیاق احمد ، مظہر کلیم اور ابن صفی کو اکثریت نے پڑھا ہے۔ ان پر لکھا جانا چاہیے۔
اشتیاق احمد کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے جبکہ اس بندے نے کافی کام کیا ہے اور بچوں کے لیے انتہائی اعلی کام کیا ہے۔ میری تو اب تک اس سے جذباتی وابستگی ہے اور اگر کہیں کوئی ناول مل جائے تو اب بھی پڑھنے کی لگن باقی ہے۔
بالکل مگر ابھی تک میں نے پذیرائی صرف عمران سیریز کے لکھاریوں کی ہی دیکھی ہے محفل پر ۔اشتیاق احمد، اے حمید اور صفدر شاہین ان تینوں نے خاصا کام کیا ہے بچوں اور بڑوں دونوں کے ادب میں۔
صفدر شاہین صاحب عمران سیریز کا پشتو ورژن لکھتے تھےبالکل مگر ابھی تک میں نے پذیرائی صرف عمران سیریز کے لکھاریوں کی ہی دیکھی ہے محفل پر ۔
ابن صفی سرفہرست اور پھر مظہر کلیم ایم اے جبکہ اشتیاق احمد کا بہت سرسری سا ذکر آتا ہے اور کسی کتاب کے بارے میں پوسٹ نہیں ہے اور نہ کسی کتاب پر کام شروع ہوا نہ کوئی ارادہ لگ رہا ہے۔
اے حمید کی عنبر ناگ ماریا سیریز کی یادیں آج بھی میرے ذہن پر نقش ہیں۔
صفدر شاہین بھی شاید عمران سیریز لکھتے تھے ؟ میرے ذہن میں ان کی کتابوں کے نام نہیں آ رہے۔
اشتیاق احمد نے بہت کمال قسم کی کہانیاں لکھیں ہیں بچوں کے لیئے۔ میرے پاس ان کے بہت سارے ناولز ہیں۔۔بالکل مگر ابھی تک میں نے پذیرائی صرف عمران سیریز کے لکھاریوں کی ہی دیکھی ہے محفل پر ۔
ابن صفی سرفہرست اور پھر مظہر کلیم ایم اے جبکہ اشتیاق احمد کا بہت سرسری سا ذکر آتا ہے اور کسی کتاب کے بارے میں پوسٹ نہیں ہے اور نہ کسی کتاب پر کام شروع ہوا نہ کوئی ارادہ لگ رہا ہے۔
اے حمید کی عنبر ناگ ماریا سیریز کی یادیں آج بھی میرے ذہن پر نقش ہیں۔
صفدر شاہین بھی شاید عمران سیریز لکھتے تھے ؟ میرے ذہن میں ان کی کتابوں کے نام نہیں آ رہے۔
میں کیا پاکستان آ کر ان میں سے کچھ پانے کی امید رکھوں ۔اشتیاق احمد نے بہت کمال قسم کی کہانیاں لکھیں ہیں بچوں کے لیئے۔ میرے پاس ان کے بہت سارے ناولز ہیں۔۔
جمشید سیریز تو میں ابھی تک پڑھتا ہوں۔۔ مجھے شوکی سیریز سب سے زیادہ پسند ہے۔میں کیا پاکستان آ کر ان میں سے کچھ پانے کی امید رکھوں ۔
ویسے جمشید سیریز تو 15 سے 20 سال تک کے بچے بھی پڑھتے ہیں۔
انسپکٹر جمشید سے کب تک دوستی رہی @رانا۔
ویسے اشتیاق احمد ، مظہر کلیم اور ابن صفی کو اکثریت نے پڑھا ہے۔ ان پر لکھا جانا چاہیے۔
اشتیاق احمد کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے جبکہ اس بندے نے کافی کام کیا ہے اور بچوں کے لیے انتہائی اعلی کام کیا ہے۔ میری تو اب تک اس سے جذباتی وابستگی ہے اور اگر کہیں کوئی ناول مل جائے تو اب بھی پڑھنے کی لگن باقی ہے۔
زبردست یعنی میری طرح پکے پرستار ہیں اشتیاق احمد کے۔جمشید سیریز تو میں ابھی تک پڑھتا ہوں۔۔ مجھے شوکی سیریز سب سے زیادہ پسند ہے۔
آپ آئیں تو سہی۔۔۔ دیکھتے ہیں کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔۔۔
محب بھائی 2 روپے کرایے پر کتابیں لا کر پڑھنا اپنا مشغلہ تھا۔ اشتیاق احمد کی شائد ہی کوئی کتاب چھوڑی ہو۔۔۔ ابھی کل ہی انسپکٹر جمشید کے سلسلے میں لکھا گیا ناول خودکشی کی دعوت پڑھا رہا تھا۔ میرے پاس کافی ساری پی-ڈی-ایف بھی ہیں۔ کہیں تو آپ تک پہنچا دیتا ہوںزبردست یعنی میری طرح پکے پرستار ہیں اشتیاق احمد کے۔