علی وقار
محفلین
فصل وقت پر ہی کٹتی ہے، مگر ہمیں یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ بویا کیا گیا ہے۔ انفرادی سطح پر کوشش کی جا سکتی ہے مگر معاشرہ مجموعی حوالے سے جس ڈگر پر چل نکلا ہے، مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ ہم انقلاب یا کم درجے کی مثبت تبدیلی کی سمت نہیں بڑھ رہے ہیں بلکہ مزید تنزلی کی طرف تیزی سے سفر جاری ہے۔ ہمیں از سر نو سمت کے تعین کی اشد ضرورت ہے اور اس وقت حالت یہ ہے کہ ہماری نام نہاد قومی قیادت، جو ہم ہی میں سے ابھری ہے، لا یعنی مسائل میں الجھی ہے یعنی کہ قحط الرجال کا عالم ہے۔ اب اس کے جو ممکنہ نتائج برآمد ہوں گے، اس کا اندازہ لگانے کے لیے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں، اس لیے میں کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہتا، گو کہ اس کے باوجود، نا اُمید نہیں ہوں۔نتائج کا اپنی آنکھ سے دیکھنا شرط نہیں ہوتا۔ جس چیز پر اعتماد ہے یقین ہے بس بے لوث کرتے جائیے
آخری تدوین: