احتجاج ریکارڈ کروائیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

علی وقار

محفلین
نتائج کا اپنی آنکھ سے دیکھنا شرط نہیں ہوتا۔ جس چیز پر اعتماد ہے یقین ہے بس بے لوث کرتے جائیے
فصل وقت پر ہی کٹتی ہے، مگر ہمیں یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ بویا کیا گیا ہے۔ :) انفرادی سطح پر کوشش کی جا سکتی ہے مگر معاشرہ مجموعی حوالے سے جس ڈگر پر چل نکلا ہے، مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ ہم انقلاب یا کم درجے کی مثبت تبدیلی کی سمت نہیں بڑھ رہے ہیں بلکہ مزید تنزلی کی طرف تیزی سے سفر جاری ہے۔ ہمیں از سر نو سمت کے تعین کی اشد ضرورت ہے اور اس وقت حالت یہ ہے کہ ہماری نام نہاد قومی قیادت، جو ہم ہی میں سے ابھری ہے، لا یعنی مسائل میں الجھی ہے یعنی کہ قحط الرجال کا عالم ہے۔ اب اس کے جو ممکنہ نتائج برآمد ہوں گے، اس کا اندازہ لگانے کے لیے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں، اس لیے میں کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہتا، گو کہ اس کے باوجود، نا اُمید نہیں ہوں۔
 
آخری تدوین:
اگر آپ دنیا کے دوسرے سیاحتی ملک میں جائیں تو وہاں بھی یہی حال ہے۔ یوٹیوب ایسی ویڈیوز سے بھرا پڑا ہے۔ یہاں تو اکا دکا واقعات ہی ہوتے ہیں جس میں ملکی اور غیر ملکی ہونے کی تخصیص نہیں ہوتی۔ ہمارے یہاں سیاحت نئی نئی شروع ہوئی ہے اس لیے ہم سب اپنے لوگوں پر زیادہ ہی نظر رکھ رہے ہیں۔ اگرچہ دھوکا دہی بہت ہی بری بات ہے۔ مگر جو سیاح یہاں آ رہے ہیں وہ پاکستا نیوں کی مہمان نوازی سے حیران ہیں۔ لوگ ان سے کھانے پینے کے پیسے تک نہیں لیتے۔ اس بات کو بہت پروموٹ کرنا چاہئے۔ لیوک کی پوری سیریز دیکھیں تو معلوم ہو گا کہ دسیوں دفعہ اس کو فری کھانا ملا یا لوگوں نے بل ادا کیا۔ تھائی لینڈ میں ہمارے خود کے ساتھ قدم قدم پر ایسا کرنے کی کوشش ہوئی اور چند بار ہمیں کئی گنا زیادہ پیسے دینے پڑے پر ہم نے تو تمام لوگوں کی ویڈیوز بنا کر ان کے ملک کو بدنام نہیں کیا۔ یوٹیوبرز جان بوجھ کر ایسے سکیمرز کے جال میں بھی پھنستے ہیں تاکہ ویڈیوز سے کمائی کر سکیں۔ یہ تو دنیا گھومے ہوتے ہیں ان کو تو فورا سمجھ میں آ جاتا ہے مگر یہ ویڈیوز کو طویل کرتے جاتے ہیں۔ ان کو اگنور کرنا چاہیے۔
سب جگہ ایسا ہوتا ہے ٹھیک ہے پر ہمارے پاکستان میں ایسا نہیں ہونا چاھئیے کیونکہ یہ مسلمانوں کا ملک ہے اور مسلمانوں میں ایسے بے ایمان لوگوں کا پردو فاش ضرور ہونا چاھئیےاِن لوگوں کو بڑھوتری بالکل نہیں دینی چاھئیے ۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
سب جگہ ایسا ہوتا ہے ٹھیک ہے پر ہمارے پاکستان میں ایسا نہیں ہونا چاھئیے کیونکہ یہ مسلمانوں کا ملک ہے اور مسلمانوں میں ایسے بے ایمان لوگوں کا پردو فاش ضرور ہونا چاھئیےاِن لوگوں کو بڑھوتری بالکل نہیں دینی چاھئیے ۔
بات تو ٹھیک ہے مگر زمینی حقائق بھی تو دیکھیے کہ کیسے کیسے کرپٹ لوگ ہم پر حکومت کر گئے جنہوں نے رول ماڈل تو کیا بننا تھا لوگوں کے لیے دینی و دنیاوی تعلیم کے اسباب پیدا نہ کیے اور لوٹ مار ہی سکھائی۔ کسی سے توقعات بھی اتنی ہی رکھیں جتنی کہ جائز ہوں۔ ان شا اللہ چیزیں بہتر ہوں گی۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
بات تو ٹھیک ہے مگر زمینی حقائق بھی تو دیکھیے کہ کیسے کیسے کرپٹ لوگ ہم پر حکومت کر گئے جنہوں نے رول ماڈل تو کیا بننا تھا لوگوں کے لیے دینی و دنیاوی تعلیم کے اسباب پیدا نہ کیے اور لوٹ مار ہی سکھائی۔ کسی سے توقعات بھی اتنی ہی رکھیں جتنی کہ جائز ہوں۔ ان شا اللہ چیزیں بہتر ہوں گی۔
توقعات کرتے ہیں کہ اب عوام کو جھوٹے وعدوں سے ورغلایا نہیں جائے گا انشا ء اللہ
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اچھی گفتگو ہوئی!

اگلا احتجاج پیش کیا جائے۔ :thinking:
ہمارا نیا احتجاج اپوزیشن اور حکومتِ وقت دونوں سے ہے۔کہ اپوزیشن خدارا جمہوریت کو مانتی ہے تو اس کو پنپنے بھی دے۔ اور حکومتِ وقت سے یہ احتجاج ہے کہ اپنے بدزبان وزیروں کو سنبھالے۔ اور خود وزیراعظم صاحب بھی ذرا تمیز کا مظاہرہ فرمایں۔ کسی کو چوہے، ڈیزل اور کسی کو قاتل وغیرہ کے خطابات دینا بند کر کے نظامِ حکومت کی طرف توجہ فرمائیں۔
 

علی وقار

محفلین
خود وزیراعظم صاحب بھی ذرا تمیز کا مظاہرہ فرمایں۔ کسی کو چوہے، ڈیزل اور کسی کو قاتل وغیرہ کے خطابات دینا بند کر کے نظامِ حکومت کی طرف توجہ فرمائیں۔
کوئی شبہ نہیں کہ اُن کی یہ بڑی خامی ہے جس پر انہیں قابو پانا چاہیے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ہمارا نیا احتجاج اپوزیشن اور حکومتِ وقت دونوں سے ہے۔کہ اپوزیشن خدارا جمہوریت کو مانتی ہے تو اس کو پنپنے بھی دے۔ اور حکومتِ وقت سے یہ احتجاج ہے کہ اپنے بدزبان وزیروں کو سنبھالے۔ اور خود وزیراعظم صاحب بھی ذرا تمیز کا مظاہرہ فرمایں۔ کسی کو چوہے، ڈیزل اور کسی کو قاتل وغیرہ کے خطابات دینا بند کر کے نظامِ حکومت کی طرف توجہ فرمائیں۔

متفق!

ہم آپ کے ساتھ "محتجج" ہیں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین

کل تک عمران خان کہتے رہے کہ ہم کسی کے غلام نہیں ہیں کہ کسی کے کہنے پر یوکرین رشیا جنگ پر کسی اور کے ڈکٹیشن پر احتجاج کریں۔

لیکن آج باجوہ صاحب نے ایسا لکھا ہوا سبق پڑھ کر سنایا کہ کیا بات ہے۔

لگتا ہے باجوہ صاحب کو پتہ ہی نہیں تھا کہ اُن کا وزیرِ اعظم آج کل کیا" بکواس" کرتا پھر رہا ہے۔
 

علی وقار

محفلین
کل تک عمران خان کہتے رہے کہ ہم کسی کے غلام نہیں ہیں کہ کسی کے کہنے پر یوکرین رشیا جنگ پر کسی اور کے ڈکٹیشن پر احتجاج کریں۔

لیکن آج باجوہ صاحب نے ایسا لکھا ہوا سبق پڑھ کر سنایا کہ کیا بات ہے۔

لگتا ہے باجوہ صاحب کو پتہ ہی نہیں تھا کہ اُن کا وزیرِ اعظم آج کل کیا" بکواس" کرتا پھر رہا ہے۔
غیرت اور کشکول کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔ یہ تو ہونا ہی تھا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
غیرت اور کشکول کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔ یہ تو ہونا ہی تھا۔
مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں غیرت کو بھی پبلسٹی اسٹنٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

یعنی غیرت مند بننے کے بجائے غیرت مند نظر آنے کی کوشش کی جاتی ہے وہ بھی جب کبھی عوام کو رجھانا پڑ جائے۔
 

سیما علی

لائبریرین
حکومتِ وقت سے یہ احتجاج ہے کہ اپنے بدزبان وزیروں کو سنبھالے۔ اور خود وزیراعظم صاحب بھی ذرا تمیز کا مظاہرہ فرمایں
درست کہا بھیا آپ نے !!!!!!!!کیا حاکمِ وقت کو زیب دیتا ہے کہ وہ یہ زبان استعمال کریں اُوپر سے بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ ہیں ۔۔۔
آپ جب خود اپنی زبان پر قابو نہیں رکھ سکتے تو اپنے نیچے لوگوں پر کنڑول کسطرح کریں گے ؀
حاکمِ وقت کہاں ، میں کہاں ، عدل کہاں
کِیوں نہ خَلقت کی زبان پر لگائیں تالے مُحسن
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top