یہ ڈرامہ بھیا کہاں ہے آج
ڈرامہ کر رہے ہوں گے کہیں پرصبح تو بات ہو رہی تھی۔۔۔ ۔! ابھی شاید کچھ مصروف ہو گئے ہیں۔
ایک اور لطیفہ۔۔۔ ۔۔۔
ہٹلر اور بل گیٹس میں موازنہٹیچر: پتہ ہے جب بل گیٹس تمہاری عمر کا تھا تو کلاس میں اول آیا تھا۔چنٹو: اور جب ہٹلر آپ کی عمر کا تھا تو اس نے "خود کشی" کر لی تھی۔
ڈرامہ کر رہے ہوں گے کہیں پر
وہ تو آپ کو دیکھ کر تسلی سے گئے ہیں بھیااُن کو تسلی ہوگی کہ محفل میں آپ موجود ہیں۔
وہ تو آپ کو دیکھ کر تسلی سے گئے ہیں بھیا
میرے آنے سے پہلے جا چکے تھے ناں
ہائے بھیا سر میں درد ہو رہا ہے بہتزبردست ! آج تو بڑا دماغ چل رہے ہے آپ کا۔ مشقوں والے دھاگے میں چلیں کیا۔
ہائے بھیا سر میں درد ہو رہا ہے بہت
بھائی اس میں پتہ نہیں چلتا کہ کون کس سے مخاطب ہے ۔۔
بہت خوب علم اللہ صاحب،
آپ کے لطیفے آپ کے موڈ "باتونی" کی تائید کرتے ہیں۔ [/qu ote]
نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ایسے اب چلتا ہوں آج چھٹی تھی تو سارا وقت اسی میں گذر گیا سوکر بھی تاخیر سے اٹھا آپ یقین نہیں کریں گے نہ ابھی تک صبح کا ناشتہ کیا ہے اور نہ ہی دوپہر کا کھانا اب جاونگا پیٹ میں چوہے دوڑنے لگےہیں۔
سر درد بھی کچھ ٹھیک ہو رہا ہےاچھا اچھا ۔ پھر ہم دونوں یہیں رک کر "احساسِ ذمہ داری" کا ثبوت دیتے ہیں۔
کیا بات ہے بہت خوب مزا آیا۔۔۔۔احساسِ ذمہ داری اور سکھوں کا ذکر آیا تو ایک اور لطیفہ یاد آیا ہے، کسی نے ایس ایم ایس کیا تھا۔۔۔
ایک سردار صاحب اپنی فیملی کے ساتھ مشہور فلم "شعلے" دیکھنے ایک سینما ہاؤس میں گئے۔۔۔ فلم کا شو جب ختم ہوا تو سب نے گھر کی راہ لی۔ سردار صاحب کو فلم بیحد پسند آئی اور فلم کے کئی ڈائیلاگز انہیں اسی وقت ازبر ہوگئے سارے راستے انکو دہراتے رہے۔۔۔ چنانچہ گھر میں داخل ہوتے ہی excitement میں گبر سنگھ کے انداز میں پہلے تو قہقہہ لگا یا اور اپنی پتنی کو مخاطب کرتے ہوئے بالکل گبر سنگھ کے انداز میں کہنے لگے:
"اے چھمیا۔۔۔ ذرا تھوڑا ناچ گانا تو دکھاؤنا۔۔۔ "
سردار جی کے دس سالہ بیٹے نے فوراّ آواز لگائی۔۔۔
"نہیں بسنتی۔۔۔ اس کتے کے سامنے ہرگز مت ناچنا"
نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ایسے اب چلتا ہوں آج چھٹی تھی تو سارا وقت اسی میں گذر گیا سوکر بھی تاخیر سے اٹھا آپ یقین نہیں کریں گے نہ ابھی تک صبح کا ناشتہ کیا ہے اور نہ ہی دوپہر کا کھانا اب جاونگا پیٹ میں چوہے دوڑنے لگےہیں۔
محب بھائی یہنہیں بھئی اب تو نیرنگ خیال ہی تمہیں پوچھے گا۔ ویسے بھی میں نے اب اسے کہنا ہے کہ پائتھون کی فکر نہ کرنا صرف محمداحمد کی فکر کر لو۔