احمدی اقلیت اور ہمارے علما کا رویہ

سید عمران

محفلین
مہذب معاشروں میں نہ حکومت مذہبی معاملات میں مداخلت کرتی ہے اور نہ ہی عوام کو اجازت دیتی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے گلے کاٹتے پھریں۔ اپنے مخالفین کو آگ کی بھٹیوں میں جھونکتے پھریں۔
ہولو کاسٹ کے مذہبی معاملہ میں تو حکومت مداخلت کرتی ہے نا؟؟؟
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
فرقان بھیا! آپ کے خدشات کے جواب میں میرے پاس عقلی دلائل بھی ہیں لیکن میں دینی معاملات میں اپنی عقل اور سمجھ کے بجائے جمہور علمائے کرام کی راہ پر چلنے کو ہی درست سمجھتا ہوں۔
اور سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ میں اپنی عقل کو اس حد تک سرکشی کی اجازت نہیں دے سکتا کہ وہ قرآن و حدیث میں مین میخ نکالے۔
یا تو ہم وحیِ الٰہی پر ایمان رکھیں، یا پھر اس کے وحی ہونے کا سرے سے ہی انکار کر دیں۔ کیونکہ انسان ہزار غلطیاں کر کے بھی انسان ہی رہتا ہے لیکن خدا ایک بھی غلطی کرے تو وہ خدا نہیں رہتا۔ بہتر یہی ہے کہ ہم انسان اپنی عقل پر وحی کی برتری کو تسلیم کرلیں۔
اسی لیے میں خدا تعالیٰ کی ذات، خدا کے کلام، اور شریعتِ محمدی کی حقانیت پر یقینِ کامل رکھتا ہوں۔
شکریہ محترم، بس اتنی سی وضاحت ہے کہ الحمد للہ ہمارا وحیِ الٰہی پر ایمان ہے اور اس کے انکار کا سرے سے کوئی سوال نہ ہے۔ بس، تعبیر و تشریح پر اکا دکا سوالات زیر بحث آ جائیں تو اس کا یہ معنی نہیں ہوتا ہے کہ ایمان ڈانواں ڈول ہو گیا۔ ہماری دانست میں ایسا نہیں ہے عدنان بھیا! ہم تو خیر کسی کھاتے میں شمار نہیں ہوتے، مگر، علمائے کرام کے ہاں بھی ایسے معاملات میں کسی حد تک اختلاف رہتا ہے۔ بس، جو اندیشے تھے، آپ کے گوش گزار کر دیے۔ شاید ان میں کچھ وزن بھی ہو گا۔ ان کے تسلی بخش جوابات مل گئے تو اپنی رائے سے رجوع کر لیں گے۔ آپ کا جواب پڑھ کر اچھا لگا۔
 

یاقوت

محفلین
ہولو کاسٹ کے مذہبی معاملہ میں تو حکومت مداخلت کرتی ہے نا؟؟؟
جی نہیں یہ ہرگز مذہبی معاملہ نہیں ہے۔یہ اور معاملات ہیں جنہیں اصحاب نظر خوب جانتے اور مانتے ہیں۔سنا ہےہولو کاسٹ کے سلسلے میں کوئی عالمی قانون بھی پاس ہوا ہے کہ کوئی اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتا کیونکہ "نازک طبائع" کو یہ گوارا نہیں ہے اور کچھ حضرات کو سزا بھی ہوئی ہے۔باقی آپ نے کہا کہ مسلمانوں کا خون کوئی خون نہیں ہے؟؟؟؟ ۔۔۔۔ آپ بھی کمال کی باتیں کرتے ہیں ۔اب آپ نے انسانی حقوق کے بھونپو کے ٹینٹوے پر انگوٹھا رکھ ہی دیا آخر اب میاں بھونپو کے نرخرے سے جو دردناک نزعی آوازیں برآمد ہوں گی انکا گناہ آپ کے سر شاہ جی۔
کیونکہ اس دنیا میں انسان اور انسانی حقوق کے زمرے میں صرف وہ انسان آتے ہیں جو علی الاعلان اسلام سے بیزاری یا اسلام سے مذاق کا رویہ اختیار کرتے ہیں۔مسلمان انسان ہوتے تو مشرق تا مغرب انسانیت کے چہرے پر لگے مسلمانوں کے خون کےچھینٹے تہذیب،اقدار،حقوق جیسی منافقانہ اصطلاحات کا منھ نہ چڑھا رہے ہوتے۔اچھا چھوڑیں جانےدیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس دور میں مے اور ہے، جام اور ہے جم اور​
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
ہولو کاسٹ کے مذہبی معاملہ میں تو حکومت مداخلت کرتی ہے نا؟؟؟
جی نہیں یہ ہرگز مذہبی معاملہ نہیں ہے۔یہ اور معاملات ہیں جنہیں اصحاب نظر خوب جانتے اور مانتے ہیں۔سنا ہےہولو کاسٹ کے سلسلے میں کوئی عالمی قانون بھی پاس ہوا ہے کہ کوئی اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتا کیونکہ "نازک طبائع" کو یہ گوارا نہیں ہے اور کچھ حضرات کو سزا بھی ہوئی ہے۔باقی آپ نے کہا کہ مسلمانوں کا خون کوئی خون نہیں ہے؟؟؟؟ ۔۔۔۔ آپ بھی کمال کی باتیں کرتے ہیں آپ نے انسانی حقوق کے بھونپو کے ٹینٹوے پر انگوٹھا رکھ ہی دیا آخر اب میاں بھونپو کے نرخرے سے جو دردناک نزعی آوازیں برآمد ہوں گی انکا گناہ آپ کے سر شاہ جی۔
کیونکہ اس دنیا میں انسان اور انسانی حقوق کے زمرے میں صرف وہ انسان آتے ہیں جو علی الاعلان اسلام سے بیزاری یا اسلام سے مذاق کا رویہ اختیار کرتے ہیں۔مسلمان انسان ہوتے تو مشرق تا مغرب انسانیت کے چہرے پر لگے مسلمانوں کے خون کےچھینٹے تہذیب،اقدار،حقوق جیسی منافقانہ اصطلاحات کا منھ نہ چڑھا رہے ہوتے۔اچھا چھوڑیں جانےدیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس دور میں مے اور ہے، جام اور ہے جم اور​
یہ ہمارا منافقانہ رویہ ہے۔ ہر طرح کی بے انصافی پر آواز بلند کرنی چاہیے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہولو کاسٹ کے مذہبی معاملہ میں تو حکومت مداخلت کرتی ہے نا؟؟؟
شریعت کے امور اگر ذاتی معاملہ ہے تو سیکولر شریعت کے امور بھی ذاتی معاملہ ہونا چاہیے ورنہ جہاںسیکولر ریاست کو سیکولر شریعت کا نفاذ کی اجازت ہے وہاں مذہبی ریاست کو بھی مذہبی شریعت کے نفاذ کی اجازت ہونی چاہیے۔

زاہد مغل لکھتے ہیں:
پاکستان میں کوئی مسلمان اگر اپنی دکان پر لکھ لے کہ "قادیانی کو سامان نہیں بیچا جاتا" (ہم اس بات کو درست نہیں سمجھتے) تو اس پر طرح طرح کے اعتراضات کئے جاتے ہیں ۔ امریکہ نے ایران، یعنی پورے ملک، پر نہ صرف یہ کہ خود خرید و فروخت کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں بلکہ وہ دیگر ممالک کو بھی اس پر مجبور کرتا ہے، مجال ہے کوئی لب کشائی کرے۔ ان پابندیوں کے نتیجے میں لاکھوں انسانوں اور بچوں کی زندگیاں المیے کا شکار ہوجاتی ہیں، مجال ہے کوئی لب کشائی کرے۔

مزید:

قادیانی مسئلےمیں مختلف بیانیے
 

یاقوت

محفلین
کسی بھی مذہب کے عقائد، کسی بھی سیاسی و سماجی فکر کا مذاق اور تمسخر اڑانا مغربی آزادی اظہار کا اہم ترین اصول ہے۔ اسی اصول کی بدولت مغرب نے اتنی ترقی حاصل کی ہے کیونکہ وہاں بات بات پر توہین مذہب و ریاست لگا کر لوگوں کو جیلوں میں سڑایا نہیں جاتا۔ بلکہ وہاں عقائد اور نظریات کو تحفظ دینے کی بجائے انسانی جان کا سختی سے تحفظ کیا جاتا ہے۔ بیشک وہ اکثریت میں سے ہو یا اقلیت میں سے۔ نیز وہاں کسی کو زندیق اور مرتد ڈکلیئر کرکے مرنے مارنے کی ترغیب بھی نہیں کی جاتی۔
فرانس میں ’یہودی مخالف‘ کامیڈین پر پابندی
امید ہے اب آپ کا یہ نظریہ اپنی موت آپ مر جائے گا۔۔۔۔۔۔
کسی بھی مذہب کے عقائد، کسی بھی سیاسی و سماجی فکر کا مذاق اور تمسخر اڑانا مغربی آزادی اظہار کا اہم ترین اصول ہے۔
یا یہودی وہاں اکثریت میں ہوں گے؟؟؟ جاسم صاحب ہیں ناں؟؟؟؟؟
اس کامیڈین نے یہودیوں کی مقدس کتاب تو نہیں جلائی؟؟؟؟؟؟؟ ،یہودیوں کی مقدس شخصیات کے کارٹون بھی نہیں بنائے اور محض یہودیت پر مبنی لطائف سنانے پر خود فرانسیسی وزیر خارجہ جلال میں آگئے اور کامیڈین کے خلاف تحریک کی سربراہی کی جی ہاں یہ وہ مغرب ہے جو مذہبی طور پر کسی کا ساتھ نہیں دیتا وہاں کے ایک وزیر خارجہ نے ایک کامیڈین کے خلاف مبینہ طور پر مذہب کے معاملے پر مبنی تحریک کی سر پرستی کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور صاحب نے تب تک چین کا سانس نہیں لیا جب تک اس کامیڈین پر پابندی نہیں لگا دی گئی۔آخر میں یہ بات بتانا تو ہرگز ضروری نہیں ہے کہ کامیڈین کے خلاف فیصلہ آنے پر وزیر خارجہ نے ارشاد فرمایا کہ یہ"فرانس" کی فتح ہے۔جی واقعی بہت بڑی فتح ہے۔
شرم بھونپوؤں کو مگر نہیں آتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

یاقوت

محفلین
شریعت کے امور اگر ذاتی معاملہ ہے تو سیکولر شریعت کے امور بھی ذاتی معاملہ ہونا چاہیے ورنہ جہاںسیکولر ریاست کو سیکولر شریعت کا نفاذ کی اجازت ہے وہاں مذہبی ریاست کو بھی مذہبی شریعت کے نفاذ کی اجازت ہونی چاہیے۔

زاہد مغل لکھتے ہیں:
پاکستان میں کوئی مسلمان اگر اپنی دکان پر لکھ لے کہ "قادیانی کو سامان نہیں بیچا جاتا" (ہم اس بات کو درست نہیں سمجھتے) تو اس پر طرح طرح کے اعتراضات کئے جاتے ہیں ۔ امریکہ نے ایران، یعنی پورے ملک، پر نہ صرف یہ کہ خود خرید و فروخت کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں بلکہ وہ دیگر ممالک کو بھی اس پر مجبور کرتا ہے، مجال ہے کوئی لب کشائی کرے۔ ان پابندیوں کے نتیجے میں لاکھوں انسانوں اور بچوں کی زندگیاں المیے کا شکار ہوجاتی ہیں، مجال ہے کوئی لب کشائی کرے۔

مزید:

قادیانی مسئلےمیں مختلف بیانیے
ہم ہنس دیے، ہم چپ رہے، منظور تھا پردہ تیرا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ بات صرف ایران تک محدود نہیں ہے بلکہ جو جو ملک "انکے"وضع کردہ قوانین کو روندتا ہے تو پھر محاورے میں تھوڑی ایڈیٹنگ کے ساتھ۔۔۔۔جس کی لاٹھی اسکا بھانا
 

یاقوت

محفلین
بس، ہم تو یہیں تک ساتھ ہوتے ہیں۔ ہمارے منافقانہ رویے ہر ایک کے سمجھنے کے بس کی بات نہیں جنابِ من!
اللہ پاک آپ کو ایمان و ایقان کی سلامتی کے ساتھ رکھیں ایسے الفاظ آپکے کی بورڈ سے ٹائپ ہوتے اچھے نہیں لگتے۔۔۔۔۔۔
 

یاقوت

محفلین
شریعت کے امور اگر ذاتی معاملہ ہے تو سیکولر شریعت کے امور بھی ذاتی معاملہ ہونا چاہیے ورنہ جہاںسیکولر ریاست کو سیکولر شریعت کا نفاذ کی اجازت ہے وہاں مذہبی ریاست کو بھی مذہبی شریعت کے نفاذ کی اجازت ہونی چاہیے۔

زاہد مغل لکھتے ہیں:
پاکستان میں کوئی مسلمان اگر اپنی دکان پر لکھ لے کہ "قادیانی کو سامان نہیں بیچا جاتا" (ہم اس بات کو درست نہیں سمجھتے) تو اس پر طرح طرح کے اعتراضات کئے جاتے ہیں ۔ امریکہ نے ایران، یعنی پورے ملک، پر نہ صرف یہ کہ خود خرید و فروخت کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں بلکہ وہ دیگر ممالک کو بھی اس پر مجبور کرتا ہے، مجال ہے کوئی لب کشائی کرے۔ ان پابندیوں کے نتیجے میں لاکھوں انسانوں اور بچوں کی زندگیاں المیے کا شکار ہوجاتی ہیں، مجال ہے کوئی لب کشائی کرے۔

مزید:

قادیانی مسئلےمیں مختلف بیانیے
تجارتی بنیادوں،تہذیبی بالادستی،نسل پرستی وغیرہ کے امور میں یہ سب مغرب کے معروف انسانی حقوق کے منشور میں جائز ترین امر ہے۔بلکہ عام حالات میں بھی گاہے بگاہے اسے ٹیسٹ کرنے کی سفارش ہے منشور میں تاکہ پتھر کی دنیا کے لوگ اپنی اوقات میں رہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
if (counterfeit == original)
جو لوگ پاکستان میں قادیانیوں کے خلاف انسانی حقوق کی پامالی کا واویلا کرتے ہیں کیا وہ ہمیں اجازت دیں گے کہ:
ہم ان کےملک میں ان کے مذہبی یا سیاسی ڈاکٹرائن میں جعل سازی پر مبنی مذہبی و سیاسی تنظیم بنا سکیں اور وہ اس تنظیم سے منسلک لوگوں کے خلاف کوئی قانون سازی نہ کریں۔

اور اگر یہ ممکن نہیں ہے تو پھر سمجھ لیجیے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا کوئی مسئلہ موجود نہیں۔
 

سید عمران

محفلین
if (counterfeit == original)
جو لوگ پاکستان میں قادیانیوں کے خلاف انسانی حقوق کی پامالی کا واویلا کرتے ہیں کیا وہ ہمیں اجازت دیں گے کہ:
ہم ان کےملک میں ان کے مذہبی یا سیاسی ڈاکٹرائن میں جعل سازی پر مبنی مذہبی و سیاسی تنظیم بنا سکیں اور وہ اس تنظیم سے منسلک لوگوں کے خلاف کوئی قانون سازی نہ کریں۔

اور اگر یہ ممکن نہیں ہے تو پھر سمجھ لیجیے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا کوئی مسئلہ موجود نہیں۔
سیاسی تنظیم کیا بی سی سی آئی بینک بنایا تھا وہ ان سے برداشت نہ ہوسکا، باتیں کرتے ہیں انسانی حقوق کی!!!
 

محمد سعد

محفلین
اس کا فیصلہ مسلمان اسود عنسی اور مسیلمہ کے دور میں کرچکے ہیں اور ایسے مجرموں کے لیے آج بھی وہی سزا ہے۔ولو کرہ الکافرون، چاہے کافروں کو کتنا ہی برا لگے!!!
کیا وہ لوگ بھی "مجرم" ہیں جن کو خدا نے ان کی مرضی پوچھے بغیر ہی کسی قادیانی گھرانے میں پیدا کر دیا؟

ابھی قادیانیوں کو مارا پیٹا نہیں گیا تو ہمنواؤں کے کلیجہ میں درد اٹھ رہا ہے گویا تپتی ریت پر ننگے پاؤں نکل آئے۔۔۔
ہمنوا؟ مجھے نہیں پتہ کہ آپ ہمنوا سے کیا مراد لیتے ہوتے ہیں لیکن کیا کسی کے زندہ رہنے کے حق کی بات کرنے کے لیے اس کا "ہمنوا" ہونا ضروری ہے؟
مارا پیٹا نہیں گیا؟ یہ 1974ء میں سارا سال کیا بیٹل آف دا بینڈز چلتا رہا تھا؟

قادیانیوں کے خلاف قتل کا صرف فتویٰ دینے سے تو پاکستان کی بدنامی ہوگی
بدنامی؟ بدنامی؟ اس حد تک آپ انسانیت سے گر چکے ہیں کہ ایک پورے طبقے کو قتل کر دینے کے معاملے کو ظلم و انصاف کے بجائے نیک نامی و بدنامی کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں؟ اتنی گھٹیا سوچ کا مظاہرہ دیکھ کر نہایت افسوس ہوا۔

لیکن کروڑوں مسلمان کا خون بہانے سے امریکہ کی کوئی بدنامی نہیں ہوئی
اگر امریکہ کے ظلم سے آپ کا ظلم جائز ہوتا ہے پھر تو آپ کے ظلم کو دیکھ کر انڈیا کا مسلمانوں پر ظلم بھی جائز ہو جاتا ہے۔ آج کے دی نیوز کے فرنٹ پیج پر تصویر دیکھی ہے جس میں ہندو اکٹھے ہو کر ایک مسلمان کو انتہائی وحشیانہ طریقے سے ڈنڈوں سے مار رہے ہیں؟ ہمارے ہاں عیسائیوں اور قادیانیوں کے ساتھ یہی ہوتا رہا ہے۔ کیا اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ ہندووں کو مسلمانوں کے ساتھ یہ سلوک کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی جائے؟

کیا عوام یہ معاملات اپنے ہاتھ میں لے لے؟؟؟
کیوں لے لے بھئی؟ فساد، فساد ہی ہوتا ہے خواہ حکومت کرے یا عوام۔ محض اس بات سے کہ حکومت آپ کے پسندیدہ فساد کا اطلاق نہیں کر رہی، یہ جائز نہیں ہو جاتا کہ اب عوام کو حق ہے کہ وہ اپنے اپنے برانڈ کا فساد پھیلائیں۔
 
Top