سیما علی
لائبریرین
مولانا چراغ حسن حسرت ایامِ جوانی میں فوج میں کپتانی کے منصب پر فائز تھے، لیکن ڈسپلن کے پابند نہیں تھے۔
سنگا پور میں تعیناتی کے زمانہ میں جب کرنل مجید ملک نے کسی معاملے میں مولانا سے تحریری باز پرس کی تو انہوں نے فائل پر یہ شعر لکھ کر بھیج دیا
جرمنی بھی ختم، اس کے بعد جاپانی بھی ختم
تیری کرنیلی بھی ختم، میری کپتانی بھی ختم
سنگا پور میں تعیناتی کے زمانہ میں جب کرنل مجید ملک نے کسی معاملے میں مولانا سے تحریری باز پرس کی تو انہوں نے فائل پر یہ شعر لکھ کر بھیج دیا
جرمنی بھی ختم، اس کے بعد جاپانی بھی ختم
تیری کرنیلی بھی ختم، میری کپتانی بھی ختم