ماوراء
محفلین
واہ۔ بہت خوب ضبط۔ضبط نے کہا:حجاب نے شعر لکھا اُن کے لیے ۔
تری نگاہ میں اِک رنگِ اجنبیت تھا
کس اعتبار میں ہم کُھل کے گفتگو کرتے
واہ۔ بہت خوب ضبط۔ضبط نے کہا:حجاب نے شعر لکھا اُن کے لیے ۔
تری نگاہ میں اِک رنگِ اجنبیت تھا
کس اعتبار میں ہم کُھل کے گفتگو کرتے
شکریہ نبیل۔ لیکن یہ بھی تو بتا دیتے کہ وہ “کچھ لوگوں“ کون ہیں۔تاکہ ہمیں بھی پتہ چلتا کہ کس کے بارے کوئی اور بھی ہم جیسا ہی سوچ رہا ہے۔نبیل نے کہا:زبردست ماوراء اور حجاب، بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے آپ نے۔ "کچھ لوگوں" کا مزاج صحیح پہچانی ہیں آپ۔
شکریہشمشاد نے کہا:واہ کیا زبردست شعر لکھا ہے خاص کر اوتار کو مدِنظر رکھتے ہوئے۔ مزہ آ گیا۔
شکریہ ماوراء۔۔۔مجھے اچھا لگا کہ آپ کو اچھا لگاماوراء نے کہا:بہت خوب فرحت۔ اور شکریہ۔!!
ماوراء نے کہا:جیہ نے کہا:لاجواب
مجھ پر تو اچھی خاصی چوٹ کی ہےlol:
جیہ، ایک اور تمھارے لیے۔
تجھ کو پانے کی آرزو کرنا
آندھیوں میں دِیا جلانا تھا
محب علوی نے کہا:جیہ نے کہا:لاجواب
مجھ پر تو اچھی خاصی چوٹ کی ہےlol:
جیہ کی نازک مزاجی اور بے نیازی پر غالب کا ہی شعر
بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور، کب تلک
ہم کہیں گے حالِ دل، اور آپ فرمائیں گے 'کیا'؟
فرحت کیانی نے کہا:ضبط کے نک سے ایک سکوت کا تاثر ذہن میں آتا ہے اور ان کی پوسٹ کردہ شاعری اتنا ہی بولتی ہوئی محسوس ہوتی ہے تو یوں لگتا ہے کہ۔۔
“کبھی کبھی خموشی بھی بولتی ہے سحر“
شکریہ فرحت۔
شکریہ۔ماوراء نے کہا:واہ۔ بہت خوب ضبط۔ضبط نے کہا:حجاب نے شعر لکھا اُن کے لیے ۔
تری نگاہ میں اِک رنگِ اجنبیت تھا
کس اعتبار میں ہم کُھل کے گفتگو کرتے
جیہ نے کہا:محب علوی نے کہا:جیہ نے کہا:لاجواب
مجھ پر تو اچھی خاصی چوٹ کی ہےlol:
جیہ کی نازک مزاجی اور بے نیازی پر غالب کا ہی شعر
بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور، کب تلک
ہم کہیں گے حالِ دل، اور آپ فرمائیں گے 'کیا'؟
تری نازکی سے جانا کہ بندھا تھا عہد بودا
کبھی تو نہ توڑ سکتا اگر استوار ہوتا
بلند ہوتے ہیں درجات ہر صدی ایک آدھ بارمحسن حجازی نے کہا:کرتے ہیں ہم ارسال سال میں ایک آدھ بار
محسن حجازی نے کہا:لو جی ہمیں تو کوئی رکن ہی نہیں سمجھتا سو ہمیں از خود نوٹس لیتے ہوئے فی البدیہہ شعر کہنے کی مشقت اٹھانا پڑ رہی ہے۔
کرتے ہیں ہم ارسال سال میں ایک آدھ بار
صاحبو یہ تو ایک ہی مصرعہ ہوا۔۔۔۔ دوسرے کا کسی اور کو ٹھیکہ دے دیتے ہیں۔۔۔ مال وقت پر تیار ہونا چاہیے!