کسی بھی شعر یا غزل کی بحر جدا نہیں ہو سکتی ورنہ شعر بے وزن سمجھا جائے گا۔ ساغر کے دونوں مصرعے ایک ہی بحر میں ہیں۔ساغر صدیقی کے مشہور مقطع ”آؤ اِک سجدہ کرے عالم مدہوشی میں، لوگ کہتےہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں“ کے دونوں مصرعوں کے بحر جدا جدا ہیں۔ کیا ایسا ممکن ہے؟
شکریہ۔ آپ کی بات درست ہے۔ میں نے عروض میں ٹائپ کرکے دیکھا تو جدا جدا بحریں دکھارہاتھا۔ اب کاپی پیسٹ کرکے یکساں بحریں دکھارہاہے۔ شائد ٹائپ میں کچھ غلطی تھی۔ساغر کے دونوں مصرعے ایک ہی بحر میں ہیں۔
پروفیسر غضنفر صاحب کی کتاب کے بعد عروض پر کئی ایک کتب شائع ہوئیں جن میں ان کے نظام کا چربہ تھا لیکن افسوس ان مصنفین نے پروفیسر صاحب کو کریڈٹ دینا تو کجا ان کا ذکر تک نہیں کیا۔
ہمارے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ تھا۔ عروض سائٹ کے کافی سارے اصول اسی کتاب سے اخذ ہیں۔ اور سائٹ بننے کے بعد پروفیسر صاحبہ کو میں نے لنک بھیجا تھا تو وہ کافی حیران تھیں کہ یہ کام کمپیوٹر نے کر دیا۔ پھر مجھے ایک اور پروفیسر، شان پیئو، کے بارے میں بتایا جو اسی طرح کا کام کرنا چاہتے تھے۔جی اسی کتاب کا حوالہ دیا تھا۔
مزے کی بات یہ کہ اردو عروض پر جو ہماری روایتی کتب ہیں وہ میں کئی کئی مہینوں تک چاٹتا رہا لیکن عروض کا یہ جن ایسا تھا کہ قابو ہی میں نہ آتا تھا، پھر یہ کتاب میرے ہاتھ لگ گئی، تھوڑے سے غور و فکر کے بعد عروض کی کلید میرے ہاتھ میں تھی۔ پھر میں نے پروفیسر صاحبہ سے ای میل پر کچھ خط و کتابت بھی کی، ان کی اس عظیم کاوش پر ان کو ہدیۂ تبریک پیش کیا اور ان کو اپنی کہانی بھی سنائی، بہت خوش ہوئیں اور پھر مجھے اپنی ویب سائٹ بنانے اور اس موضوع پر لکھنے کا مشورہ بھی دیا۔ ویب سائٹ تو نہ بنا پایا لیکن اپنے بلاگ پر کچھ تحاریر ضرور لکھیں۔
نہیں، بلکہ اس کو استعمال کر کے خود کو عالم فاضل سمجھتے ہیں!
بعض کو بڑی مشکل سے سمجھایا کہ ہیلپر ہے استاد نہیں۔اکثر لوگ تو صلوٰتیں سناتے پائے گئے ہیں۔
اکثر لوگ تو صلوٰتیں سناتے پائے گئے ہیں۔
کیا وہ سمجھ بھی گئے؟ بڑی بات ہے پھر تو!بعض کو بڑی مشکل سے سمجھایا کہ ہیلپر ہے استاد نہیں۔
بعض کو بڑی مشکل سے سمجھایا کہ ہیلپر ہے استاد نہیں۔
ایک صاحب نے عِلۡم کو عَلَم کے وزن پر باندھا ہوا تھا۔ توجہ دلائی تو کہتے ہیں کہ عروض ڈاٹ کام پر ٹھیک آ رہا یے۔کیا وہ سمجھ بھی گئے؟ بڑی بات ہے پھر تو!
ہاہا۔ وہ بھی آتی ہے، اکثر 18 سالہ خواتین کی طرف سے جو فون پر سبق لینا چاہتی ہیں۔ پھر بیگم سبق پڑھا دیتی ہے۔اور ادھر میں سمجھ رہا تھا کہ عروض کی تخلیق پر باقاعدہ آپکو فین میل آتی ہوگی۔
ہمارے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ تھا۔ عروض سائٹ کے کافی سارے اصول اسی کتاب سے اخذ ہیں۔ اور سائٹ بننے کے بعد پروفیسر صاحبہ کو میں نے لنک بھیجا تھا تو وہ کافی حیران تھیں کہ یہ کام کمپیوٹر نے کر دیا۔ پھر مجھے ایک اور پروفیسر، شان پیئو، کے بارے میں بتایا جو اسی طرح کا کام کرنا چاہتے تھے۔
مزے کی بات یہ ہے کہ علم کسی کی میراث نہیں ہے۔ کام کو دیکھنا چاہئیے چاہے مغرب والوں نے کیا ہو یا مشرق والوں نے۔
۔"پھر بیگم سبق پڑھا دیتی ہے" ۔۔۔ کس کو؟ ہاہاہاہا ۔ہاہا۔ وہ بھی آتی ہے، اکثر 18 سالہ خواتین کی طرف سے جو فون پر سبق لینا چاہتی ہیں۔ پھر بیگم سبق پڑھا دیتی ہے۔
عروض انجن اعراب تو سمجھتا ہوگاایک صاحب نے عِلۡم کو عَلَم کے وزن پر باندھا ہوا تھا۔ توجہ دلائی تو کہتے ہیں کہ عروض ڈاٹ کام پر ٹھیک آ رہا یے۔
پھر ان کو سمجھایا کہ بھائی عروض پر دونوں الفاظ موجود ہیں، وہ شعر کا مطلب سمجھ کر درست لفظ کا چناؤ نہیں کر سکتا۔ جو وزن پر بیٹھتا ہے، اسے اٹھا لیتا ہے۔