امن، وہ بچہ (راہبر) ناراض ہو رہا تھا تو میں نے اپنے بیان میں ردو بدل کرنا ہی بہتر سمجھا۔ امن، کوئی اور پنجابی تو اس معاملے میں بولا ہی نہیں۔ (حمایت کے لیے) میدان میں کون آئے گا۔آہ!!!!!!!!!!!
تو آپ سب نے مل کر ماوراء مجبور کر ہی دیا کہ وہ اپنے بیان پر نظر ثانی کریں۔ aasماوراء کیا اب پنجابی میدان میں آئیں۔؟؟؟ :c
بچو ماوراء کے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ جو روایتی گرم جوشی اور آواز میں کھنک اور خوشی کا احساس پنجابیوں میں ہوتا ہے وہ باقی لوگوں میں تھوڑا کم ہوتا ہے۔ ویسے یہاں پنجابی نہیں لاہوری لکھنا چاہیے۔۔۔لاہوریوں کا اپنا ایک اسٹائل ہے۔۔ ایسے ہی تو انہیں "زندہ دلان " نہیں کہتے۔۔ اگر میں صرف اپنی بات کروں تو جب میں خوش ہوتی ہوں تو میرے چہرے، آواز میں بھرپور خوشی کا تاثر ملتا ہے۔۔تب مجھے سارے آدب و اداب بھول جاتے ہیں۔۔۔آواز آؤٹ آف کنٹرول ہوجاتی ہے۔ اس لیے ماوراء نے لفظ اپنائیت لکھا تھا۔ aas جبکہ مجھے پکا یقین ہے کہ کراچی والے لاہوریوں کی طرح بے وقوف نہیں ہوتے۔ :m
بالکل۔ اور یہ صفحے بھی بہت ہی چھوٹے تھے۔یہ چار صفحے زیادہ سے زیادہ پندرہ سے بیس منٹ کا کام ہے۔
امن، وہ بچہ (راہبر) ناراض ہو رہا تھا تو میں نے اپنے بیان میں ردو بدل کرنا ہی بہتر سمجھا۔ امن، کوئی اور پنجابی تو اس معاملے میں بولا ہی نہیں۔ (حمایت کے لیے) میدان میں کون آئے گا۔
اللہ بھلا کرے تمھارا۔ تم نے صحیح وضاحت کر دی ہے۔ میرا خیال ہے اب سمجھ گئے ہوں گے بچے۔
کل رات مجھے وائس آف جرمنی کی قرۃ العین زمان(صاحبہ؟) کیطرف سے میرے بلاگ کے رابطہ فارم کے توسط سے ای میل موصول ہوئی۔ ای میل متن آپ یہاں ملاحظہ کر سکتے ہیں:
برائے مہربانی جو بلاگر بھائی/ بہن دلچسپی رکھتا ہو تو رابطہ نمبر مجھے یا کسی اور قابل اعتبار(محفل کے منتظمین) شخص کو ذپ یا ای میل کر دیں۔
نوٹ: ماضی قریب میں ایسا ایک پروگرام پاکستان میں بلاگنگ کے موضوع سے وائس آف امریکا پر ہو چکا ہے۔