اردو رباعیات

محمد وارث

لائبریرین
یہ زندگی بھی ایک سرائے فانی دیکھی
ہر چیز یہاں آنی جانی دیکھی
جو آکے نہ جائے وہ بڑھاپا دیکھا
جو جاکے نہ آئے وہ جوانی دیکھی
(نا معلوم)

اگر کسی کو شاعر کا نام معلوم ہو تو بتا دیں میں تدوین کر دوں گا۔

بہتر ہوگا کہ اس موضوع پر تبصرے کا الگ دھاگہ کھول لیا جائے۔

ابنِ سعید صاحب میرے خیال میں تو کوئی مضائقہ نہیں ہے یہیں تبصرے کرنے میں۔ اگر پانچ سات سو رباعیات اکھٹی ہو گئیں تو انشاءاللہ ایک ای بُک بھی بن جائے گی :)
 

محمد وارث

لائبریرین
غفلت کی ہنسی سے آہ بھرنا اچھّا
افعالِ مضر سے کچھ نہ کرنا اچھّا
اکبر نے سنا ہے اہلِ غیرت سے یہی
جینا ذلّت سے ہو تو مرنا اچھّا

(اکبر الٰہ آبادی)
 

باسم

محفلین
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]
اس صنف پہ عاشق تھا گواہی دو نجوم
تختی پہ لکھا کرتا تھا جب تھا معصوم
طفلی میں رباعیاں کئی تھیں مجھے یاد
کیا لفظ غزل ہے یہ نہیں تھا معلوم
(سید صادقین احمد نقوی)

بچپن میں تجھے یاد کیا تھا میں نے
جب شعر کا کب لفظ سنا تھا میں نے
اس پر نہیں موقوف رباعی تجھ کو
ہر روز ہی تختی پہ لکھا تھا میں نے
(صادقین)

شب میری تھی، شام میری دن تھا میرا
آیا ہوا خود مجھ پہ ہی جن تھا میرا
کتنی ہی رباعیاں تھیں لکھ کر پھاڑیں
اٹھارہ برس کا جبکہ سن تھا میرا
(صادقین)

روٹھا جو جمال ہے منایا میں نے
اک جشن وصال ہے منایا میں نے
اس عمر عزیز کا رباعی کہہ کر
چالیسواں سال ہے منایا میں نے
(صادقین)

تخلیق میں معتکف یہ ہونا میرا
اب تک شب ہستی میں نہ سونا میرا
خطاطی ادھر ہے تو ادھر نقاشی
وہ اوڑھنا میرا یہ بچھونا میرا
(صادقین)

مکھڑے کی تو تنویر سےباتیں کی تھیں
اور زلف کی زنجیر سے باتیں کی تھیں
کل اک تری تصویر بناکر میں نے
پھر کچھ تری تصویر سے باتیں کی تھیں
(صادقین)

ایک بار میں ساحری بھی کرکے دیکھوں
کیا فرق ہے شاعری بھی کرکے دیکھوں
تصویروں میں اشعار کہے ہیں میں نے
شعروں میں مصوری بھی کرکے دیکھوں
(صادقین)

کیں لغزشیں شاعری میں' واپس آیا
پھر کوچہ بت گری میں واپس آیا
تصویروں نے سینے سے لگایا مجھ کو
جب شہر مصوری میں واپس آیا
(صادقین)

وعدہ جو کیا نور سحر سے میں نے
مقتل میں وہ وفا کیا سر سے میں نے
جلاد کا کرنے کیلیے استقبال
چھڑکاؤ کیا خون جگر سے میں نے
(صادقین)

اے شیخ، حجابات برآمد ہوں گے
لاہوتی خیالات برآمد ہوں گے
قشقہ مٹا، درد میرے ماتھے سے
سجدوں کے نشانات برآمد ہوں گے
(صادقین)

پھر کیا کیا کچھ شیخ جو آئے میں نے
خیمے کے وہ باہر ہی بٹھائے میں نے
اور جلدی سے ماتھے پر بنا کر قشقہ
سجدوں کے نشانات چھپائے میں نے
(صادقین)

یہ تو نہیں قدرت کا اشارہ نہ ہوا
میں پھر چلا سوئے کفر، یارا نہ ہوا
اسلام سے بندے کا مشرف ہونا
اسلام کے مفتی کو گوارا نہ ہوا
(صادقین)

تن کیلیے احکام دقیقہ بھی سناؤ
غسل مخصوص کا سلیقہ بھی بتاؤ
نظریں برا کام کرکے طاہر ہوں' مجھے
اے اہل شریعت! وہ طریقہ بھی بتاؤ
(صادقین)

دن رات ہو جب شام یا پو پھٹتی ہے
کنی میرے ہاتھوں سے نہیں چھوٹتی ہے
پھر کام سے دکھ جاتا ہے اتنا مرا ہاتھ
روٹی کو جو توڑوں تو نہیں ٹوٹتی ہے
(صادقین)

تم ماہ ہو ہالے میں بھی آجایا کرو
اوشا کے اجالے میں بھی آجایا کرو
جب باغ میں آتی ہو تو اس ٹیلے پر
سادھو کے شوالے میں بھی آجایا کرو
(صادقین)

جھاڑو سے وہ صاف کرکے آنگن آئی
رکھ کے روٹی، پکا کے سالن آئی
گھر کا سب کام کاج پورا کرکے
سادھو کے شوالے میں سہاگن آئی
(صادقین)

سختی سے چٹانوں کی نہ ہمت ہارا
پھر موم سے بھی نرم تھا سنگ خارا
پھوٹا وہیں فوارۂ آب شیریں
کل سنگ پہ پھاوڑہ جو میں نے مارا
(صادقین)

یہ تیرا پری! پیار ہے؟ جس میں' میں ہوں
اک کرب کی دیوار ہے جس میں' میں ہوں
بے چینی کی اک کھوہ ہے جس میں دل ہے
تنہائی کا اک غار ہے جس میں' میں ہوں
(صادقین)

دنیا کو اٹھا تھا میں دکھانے کیا کیا
دنیا ہی سے بیٹھا ہوں چھپانے کیا کیا
قالین کے اوپر ہیں صحیفے لیکن
قالین کے نیچے ہے نہ جانے کیا کیا
(صادقین)

دل کی مرے دنیا کہ بڑی ہے کالی
باتوں میں مری' چھائی ہوئی ہریالی
جس شخص کو دیتا ہوں میں دل میں گالی
کہتا ہوں زبان سے "جناب عالی"
(صادقین)

وہ حسن نمایاں ہے بدن سے تیرے
ہر چیز درخشاں ہے بدن سے تیرے
اک تو جو نہ ہوتی تو اندھیرا ہوتا
خلوت میں چراغاں ہے بدن سے تیرے
(صادقین)

کھلتی ہوئی کلیاں ہیں' چمن کی تیرے
رنگیں سی روشنی ہے، تن کی تیرے
خلوت کی ہر اک شے پہ ہے ہلکی ہلکی
چھٹکی ہوئی چاندنی' بدن کی تیرے
(صادقین)
[/FONT]

http://www.sadqain.u4u.com/
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا پاس تھا قولِ حق کا، اللہ اللہ
تنہا تھے، پہ اعدا سے یہ فرماتے تھے شاہ
میں اور اطاعتِ یزیدِ گمراہ
لا حَولَ و لا قُوّۃَ الّا باللہ

(حالی)
 

محمد وارث

لائبریرین
مسجد میں تو شیخ کو خروشاں دیکھا
میخانہ میں جوشِ بادہ نوشاں دیکھا
یک گوشۂ عافیت جہاں میں ہم نے
دیکھا سو محلّۂ خموشاں دیکھا

(میر تقی میر)
 

محمد وارث

لائبریرین
تھا جوش و خروش اتّفاقی ساقی
اب زندہ دِلی کہاں ہے باقی ساقی
میخانے نے رنگ و روپ بدلا ایسا
میکش میکش رہا، نہ ساقی ساقی

(مولانا ابوالکلام آزاد)
 

محمد وارث

لائبریرین
رتبہ جسے دنیا میں خدا دیتا ہے
وہ دل میں فروتنی کو جا دیتا ہے
کرتے ہیں تہی مغز ثنا آپ اپنی
جو ظرف کہ خالی ہو صدا دیتا ہے

(میر انیس)
 

الف نظامی

لائبریرین
محرم نہیں راز کا وگرنہ کہتا

اچھا تھا کہ اِک ذرہّ ہی آدم رہتا

ذرّہ سے چلا چل کے اجل تک پہنچا

مٹی کی جفائیں یہ کہاں تک سہتا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مٹی کے لباس میں چھپایا ہے مجھے

مٹی کی کشش سے آزمایا ہے مجھے

معلوم نہیں غُبار سے مٹی کے

نقاشِ اَزل نے کیوں بنایا ہے مجھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واللہ کہ یہ خود کو نہیں پہچانے

افسانہ و افسوں میں رہے فرزانے

قدرت کا عطیّہ خود ہی قدرت ہے عظیم

یہ بات سمجھتے ہیں فقط دیوانے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مٹی میں کسی روز مجھے ملنا ہے

ترُبت کو گُلِ تر کی طرح کِھلنا ہے

گر موت نے اِک آن کی مہلت دیدی

خُم اور صُراحی سے گلے ملنا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رباعیات قلندر بابا اولیاء
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
بہت خوب جناب وارث صاحب بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے آپ نے بہت خوب اچھا سر جی کسی ایک رباعی کی تقطیع بھی کر دے مجھے کچھ سمجھ آ جائے گی ایک دفعہ میرے بلاگ پر کسی حضرت صاحب نے رباعی کے بارے میں‌تفصیل سے لکھا ہوا ہے اس میں‌بحریں بھی لکھی ہیں انھوں نے آپ کسی ایک رباعی کے یا ایک سے زیادہ کی تقطیع کر دے تو بہتر ہو گا شکریہ
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوب جناب وارث صاحب بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے آپ نے بہت خوب اچھا سر جی کسی ایک رباعی کی تقطیع بھی کر دے مجھے کچھ سمجھ آ جائے گی ایک دفعہ میرے بلاگ پر کسی حضرت صاحب نے رباعی کے بارے میں‌تفصیل سے لکھا ہوا ہے اس میں‌بحریں بھی لکھی ہیں انھوں نے آپ کسی ایک رباعی کے یا ایک سے زیادہ کی تقطیع کر دے تو بہتر ہو گا شکریہ


بہت شکریہ آپ کا خرم صاحب، نوازش۔

اسد فاطمی صاحب کا اپنی پوسٹ پر تبصرہ میں نے دیکھ رکھا ہے، صاحبِ علم آدمی ہیں انہیں یہاں بھی مدعو کریں محترم۔

جہاں تک رباعی کے اوزان اور اسکی تقطیع کی بات ہے تو تعارف میں عرض کر چکا کہ یہ تھریڈ اسکا متحمل نہیں ہوسکتا :)

اگر بات صرف ایک رباعی کی ہے تو 'میری ایک رباعی' محفل پر موجود ہے جس میں اتفاق سے اس رباعی کا وزن بھی زیرِ بحث آ گیا تھا، ضرور دیکھیئے گا۔

بہرحال میں دیکھتا ہوں کہ اس موضوع پر علیحدہ سے کیا کیا جا سکتا ہے۔

والسلام
 

محمد وارث

لائبریرین
وہ موجِ حوادث کا تھپیڑا نہ رہا
کشتی وہ ہوئی غرق، وہ بیڑا نہ رہا
سارے جھگڑے تھے زندگی کے انیس
جب ہم نہ رہے تو کچھ بکھیڑا نہ رہا

(میر انیس)
 

محمد وارث

لائبریرین
اب ہم پہ جو ہر گھڑی وہ جھنجھلاتے ہیں
الطافِ قدیم آہ یاد آتے ہیں
تھا یا تو وہ لطف یا یہ نفرت، اللہ
لوگ ایسے بھی دنیا میں بدل جاتے ہیں

(مومن خان مومن)
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
بہت شکریہ آپ کا خرم صاحب، نوازش۔

اسد فاطمی صاحب کا اپنی پوسٹ پر تبصرہ میں نے دیکھ رکھا ہے، صاحبِ علم آدمی ہیں انہیں یہاں بھی مدعو کریں محترم۔

جہاں تک رباعی کے اوزان اور اسکی تقطیع کی بات ہے تو تعارف میں عرض کر چکا کہ یہ تھریڈ اسکا متحمل نہیں ہوسکتا :)

اگر بات صرف ایک رباعی کی ہے تو 'میری ایک رباعی' محفل پر موجود ہے جس میں اتفاق سے اس رباعی کا وزن بھی زیرِ بحث آ گیا تھا، ضرور دیکھیئے گا۔

بہرحال میں دیکھتا ہوں کہ اس موضوع پر علیحدہ سے کیا کیا جا سکتا ہے۔

والسلام


جی سر اسد فاطمی صاحب اس کے بعد میرے بلاگ پر نظر ہی نہیں‌آئے میں‌نے ان سے رابطہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے بعد وہ نہیں‌آئے اللہ خیر کرے
 

محمد وارث

لائبریرین
کچھ عشق میں تو مزہ نہ پایا ہم نے
اس دل ہی کو مفت گنوایا ہم نے
اور جس کے لیے گنوایا دل کو جرأت
اس کو اپنا کبھی نہ پایا ہم نے

(قلندر بخش جرأت)
 

محمد وارث

لائبریرین
مجھ کو نہیں ہے دل میں ترے راہ، کیا کروں
پر بے اثر ہے عشق مرا، آہ کیا کروں
سُن کر ہزار شکل مرا حال، یوں کہا
تُو تو کسی طرح نہیں دل خواہ، کیا کروں

(مرزا رفیع سودا)
 

محمد وارث

لائبریرین
آرام نہ دن کو بے قراری کے سبب
نے رات کو چین آہ و زاری کے سبب
واقف نہ تھے ہم تو ان بلاؤں سے کبھو
یہ کچھ دیکھا، سو تیری یاری کے سبب

(میر درد)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
انسانِ کبیر کیسے ہے کائنات؟
یا مجبورِ محض مثلِ ما دن اور رات
سر پٹکا بہت مگر نہ پایا یہ راز
اب کھول خدایا تُو ہی مجھ پر سچ بات

(محمد وارث اسد)

۔۔۔وارث یہ آپ کا کلام ہے کیا؟؟؟
 

محمد وارث

لائبریرین
انسانِ کبیر کیسے ہے کائنات؟
یا مجبورِ محض مثلِ ما دن اور رات
سر پٹکا بہت مگر نہ پایا یہ راز
اب کھول خدایا تُو ہی مجھ پر سچ بات

(محمد وارث اسد)

۔۔۔وارث یہ آپ کا کلام ہے کیا؟؟؟

جی فرحت یہ میری ہی رباعی ہے اور آپ نے شاید اسے "ون اردو" سے لیا ہے کہ یہ صرف وہیں پر پوسٹ کی تھی۔ :)

شکریہ آپ کا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
لفظوں میں فسانے ڈھونڈتے ہیں ہم لوگ
لمحوں میں زمانے ڈھونڈتے ہیں ہم لوگ
تُو زہر ہی دے شراب کہہ کر ساقی
جینے کے بہانے ڈھونڈتے ہیں ہم لوگ

(احمد فراز)
 
Top