جی فرحت یہ میری ہی رباعی ہے اور آپ نے شاید اسے "ون اردو" سے لیا ہے کہ یہ صرف وہیں پر پوسٹ کی تھی۔
شکریہ آپ کا۔
جی میں نے اسے ون اردو پر ہی دیکھا تھا۔۔تجسس تھا کہ یہ آپ ہی ہیں!!!
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ ۔۔۔
روٹھنا کیا ہے چلو تم ہی منا لاؤ اسے
اک ذرا سی بے رخی پر دل برا کرتے نہیں
بے حسی اور آگہی کے دکھ مین رضا کس کو تمیز
کس کو بتلائیں کہ کیا کرتے ہیں کیا کرتے نہیں
یونس رضا صاحب، کیا یہ آپ کا اپنا کلام ہے محترم۔
ویسے میں معذرت خواہ ہوں یہ تحریر کرنے کیلیئے کہ یہ رباعی نہیں ہے۔ اور جس مصرعے (تیسرے) میں تخلص استعمال ہوا ہے وہ بھی باقی مصرعوں کے وزن میں نہیں ہے۔
والسلام
لیجئے صاحب تخلص نکال کر رباعی میں تبدیل کر دیا ۔۔۔ مگر خیال جوں کا توں ہے۔۔۔
روٹھنا کیا ہے چلو تم ہی منا لاؤ اسے
اک ذرا سی بے رخی پر دل برا کرتے نہیں
بے حسی اور آگہی کے دکھ میں ہے کس کو تمیز
کس کو بتلائیں کہ کیا کرتے ہیں کیا کرتے نہیں
معذرت خواہ ہوں یونس صاحب کہ تخلص نکالنے کے بعد بھی یہ اشعار رباعی میں تبدیل نہیں ہوئے بلکہ وزن میں آ گئے ہیں اور اب یہ قطعہ بن گئے ہیں۔
یہ اشعار مشہور بحر رمل مثمن مخذوف میں ہیں اور اسکا وزن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ہے اور یہ وزن بالتحقیق رباعی کا وزن نہیں ہے سو یہ اشعار قطعہ کہلائے جائیں گے۔
اور حضور اگر یہ اشعار آپ کے اپنے ہیں تو آپ بہت "پہنچے" ہوئے شاعر لگتے ہیں کہ مجھے شک سا پڑ رہا ہے کہ تیسرے مصرعے میں آپ نے مسبغ وزن بھی استعمال کر ڈالا، کیا خیال ہے آپ کا؟
بس جو جانچنا تھا میں آپ میں وہ جانچ لیا۔۔۔۔
فنِ رباعی پر فراق گورکھپوری کی ایک خوبصورت رباعی پیش ہے:
پہلے مصرعے میں حسن کا خطہ جبیں
اور دوسرے میں لٹوں کی تزئیں
چوتھا ہو نکلتا ہوا یوں تیسرے سے
جیسے بھیگی مسیں ہوں ابرو سے حسیں