ناقابل قبول کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ اصل میں اسکی کچھ ضرورت محسوس ہوتی ہے کہیں کہیں ، خاص کر جب ہندی یا اردو مواد کو برصغیر میں آپ عام کرنا چاہیں کہ ہر جگہ کے قارئین پڑھ سکیں تو پھر رومن ہی کی ضرورت پڑتی ہے ۔ اسکے لئے کچھ کام محفل پر ہوچکا ہے ، کچھ ہم نے کیا تھا ۔ لیکن خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوسکی ۔ پروجیکٹ اب بھی موجود ہے اسی فورم کے رکن
عمر اثری بھائی اور @ابوطلحہ بابر بھائی اس پر کام کرتے ہیں ۔
میرا اپنا خیال ہے کہ رومن میں منتقل کرنے کے لئے ہمیں ترکش یا ملائی کے قواعد کو اپنانا چاہئے ۔ بلکہ ترکش تو کافی حد تک اردو کے مماثل ہے اور اسکے حروف آسانی سے اپنائے جاسکتے ہیں ۔ لیکن بہرحال یہ اردو کا نقصان ہوگا ۔