سید عاطف علی
لائبریرین
غیر منصرف اسماء کا جہاں تک تعلق ہے تو لفظ فیل کا استعمال عربی میں عربی لفظ کے طور پر ہی ہوتا ہے اور اس پر وہ تمام اعرابی قواعد لاگو کیے جاتے ہیں جو خاص عربی الفاظ کے ہوتے ہیں۔جن کا ذکر کیا گیا ہے۔عربی کے غیر مصرف اسماء کا مطالعہ ہماری مفید راہنمائی کر سکتا ہے، ان میں کچھ اسماء تو دوسری زبانوں سے آئے اور کچھ عربی کے اپنے ہیں۔
چند ایک موٹی موٹی شناختیں عرض کیے دیتا ہوں اور علمائے عربی کی توجہ کا طالب ہوں:
1۔ ان پر الف لام تعریفی داخل نہیں ہوتا۔ فیل پر ہوتا ہے، سند قرآن شریف میں موجود ہے۔
2۔ اضافت اور جر کی صورت میں غیر مصرف اسماء پر کسرہ (زیر) کی بجائے فتحہ (زبر) آتا ہے۔ بِاَصحابِ الفیلِ : الف لام اور زیر دونوں موجود۔
کتاب اللہ سے: معتد بہ انبیائے کرام کے نام، مکہ شہر کا نام اور دیگر مثالیں۔
3۔ ان پر تنوین وارد نہیں ہوتی۔ بِبَکۃَ اور دیگر بہت ساری مثالیں اللہ کی کتاب سے بہ سہولت مل جاتی ہیں۔
برائے خصوصی توجہ جناب محمد اسامہ سَرسَری صاحب۔ دیگر علمائے عربی۔
غیر منصر ف اسماء میں تمام عجمی نام بھی آتے ہیں مثلاً ابراہیم اسحاق یوسف ۔ اور عرب نام بھی آتے ہیں مثلاً سلمان عدنان عثمان وغیرہ ۔ان امور کے قواعد میں اہل زبان کی اتّبا ع کی جاتی ہے۔
کہ اہل زبان کو قواعد کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ نیز قواعد تو غیر اہل زبان کی تعلیم ہی کے لیے ترتیب پاتے ہیں۔