جناب نبیل صاحب! السلام علیکم۔ امید ہے آپ بخیر ہوں گے۔ میں ہندی سافٹ وئیر استعمال کیا اور اس کے نتائج ملاحظہ فرمائی۔
تحریر ہندی سافٹ کے مطابق۔
پیٹلاود علم حاصل کیا خداوند علیم حکیم کا انسانیت پر ایک انعام حسین ہے میں عائشہ غم سے لیکر اس وقت شکتسنہ سے انسان میں انسانیت اور آدمی میں آدمی رچائی اور یہ دنیا جنت میں تقدیر ہوتی جا رہی ہے یہ سب کچھ فلم کھواسا لکھیا کی برکت ہے اس سے ضرور یاد کا ہاسن اور آرام حاصل ہوا اور کائنات کی تصویر اور اس پر گرست رس کی سورتیں پیدا ہو نگے گرر انسان اپنے تو ہم آج سے اس کائنات کی اجیم nakmuka اور انکے بھوت پوجا کرتا تھا آج ان پر حکومت کرتا ہے زمین پر آگے بڑھتا ہے پانی پر قبضہ کرتا ہے اور ہوا میں اڑتا ہے نجرل سے آواز سن سکتا ہے بلکہ وہ کیا دیکھ سکتا اس نے کیا 9 رپرا تک اپنی کلائی جہارویر دیئے ہیں اور کلا میں انسان نے کامیاب پرواس کی ہے امید ہے بہت جلد ختم ہو جائیگا نرمل ہوا سنکھیا کم ہے
اصل عبارت
پیش لفظ
علم خواص الاشیا خداوند علیم و حکیم کا انسانیت پر ایک عظیم انعام ہے۔ پیدائش آدمؑ سے لے کر اس وقت تک اس علم سے انسان میں انسانیت اور آدمی میں آدمیت آئی اور یہ دنیا ارض جنت میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔ یہ سب کچھ علم خواص الاشیا کی برکت ہے۔ اس سے ضروریات کا حاصل اور آرام حاصل ہوا اور کائنات کی تسخیر اور اس پر دسترس کی صورتیں پیدا ہو گئیں جو انسان اپنے توہمات سے اس کائنات کی عظیم مخلوقات اور ان کے بت پوجا کرتا تھا آج ان پر حکومت کرتا ہے۔ زمین پر فراٹے بھرتا ہے، پانی پر قبضہ کرتا ہے اور ہوا میں اڑتا ہے۔ ہزاروں میلوں سے آواز سن سکتا ہے بلکہ واقعات دیکھ سکتا ہے۔ اس نے چاند اور زہرہ تک اپنے خلائی جہاز بھیج دئیے ہیں اور خلا میں انسانوں نے کامیاب پرواز کی ہے۔ امید ہے بہت جلد ستاروں تک پہنچ جائے گا۔ علم خواص الاشیا کے بغیر یہ کامیابیاں ناممکن ہیں۔
جناب اب کہاں تک غلطیاں درست ہوں۔ اس سے تو بہتر خود لکھ لیا جائے۔ آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں، آپ کی رائے اور مشورہ کا منتظر۔ خیر اندیش۔ زبیر ہاشمی