محمداحمد
لائبریرین
اردو محفل سالانہ مشاعرہ 2014 - تبصرہ جات کی لڑی
آخری تدوین:
بہت خوبصورت کلام ہے جناب۔ بہت داد قبول فرمائیے
اک تعلق کہ گلِ تازہ پہ ہنستی خوشبو
اک تصور کہ شب و روز برستی خوشبو
تھام کر دستِ صبا خوابِ عدم ہوتی ہے
گُلفروشوں کے بدن میں نہیں بستی خوشبو
میں دکھاوے کی محبت کا نہیں ہوں قائل
میں لگاتا نہیں اظہار کی سستی خوشبو
میں کہ پر شوق پرندہ ہے تخیّل میرا
تو ورا الماورا ہے، تری ہستی خوشبو
وہی اطوار ہیں دنیا ترے اُس شوخ کے سے
وہی پھولوں سا بدن ہے وہی ڈستی خوشبو
یہاں مشاعرے کا لنک بھی دے دیں پلیزاردو محفل سالانہ مشاعرہ 2014 - تبصرہ جات کی لڑی