اردو محفل سالانہ مشاعرہ 2014 - تبصرہ جات کی لڑی

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اک تعلق کہ گلِ تازہ پہ ہنستی خوشبو
اک تصور کہ شب و روز برستی خوشبو
واہ واہ
خوب است

تھام کر دستِ صبا خوابِ عدم ہوتی ہے
گُلفروشوں کے بدن میں نہیں بستی خوشبو
زبردست

میں دکھاوے کی محبت کا نہیں ہوں قائل
میں لگاتا نہیں اظہار کی سستی خوشبو
سادہ و پرکار

وہی پھولوں سا بدن ہے وہی ڈستی خوشبو
قبلہ کیا ہی دلنشین مصرع ہے۔

بہترین غزل

×××

سُلگ رہا ہوں کئی دن سے اپنے کمرے میں
دریچہ کھولوں تو دنیا دھواں دھواں ہو جائے

بدل کے نام سُنا رکھی ہے اُسے ہر بات
یہ ایک بات بتا دوں تو رازداں ہو جائے

میں اپنے آپ کو چھوڑ آیا ہوں کہیں پیچھے
کچھ اور تیز چلوں میں تو کارواں ہو جائے

سرشکِ غم کو تبسم کی سیپ میں رکھیے
کہ راز راز رہے، حالِ دل بیاں ہو جائے

جہاں کی رِیت ہے کُہرام مچنے لگتا ہے
کسی کو عشق ہو یا مرگِ ناگہاں ہو جائے

ابھی تو جسم مرا دھوپ کی امان میں ہے
پرائے سائے میں آ کر نہ بے اماں ہو جائے

ہے اس جہان کی ہر بات عام سی لیکن
جو سچے شعر میں ڈھل جائے داستاں ہو جائے


بہت عمدہ اشعار احمد بھائی
دونوں غزلیں ایک سے بڑھ کر ایک
بہت سی داد قبول کیجیے ہماری جانب سے
سلامت رہیے
:) :) :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
زبردست
محمداحمد صاحب
محترمہ غزالہ ظفر صاحبہ
محترم خرم شہزاد خرم صاحب
محترم واسطی خٹک صاحب
محترمہ نور سعدیہ شیخ صاحبہ
محترم وفا عباس صاحب
محترم کاشف سعید صاحب

بہت اعلی کلام آپ احباب نے پیش کیا۔ میں پچھلی قطاروں سے داد برسا رہا تھا۔ لیکن جب پہنچی نہیں تو مجبورا مجھے اگلی قطار میں آنا پڑا۔۔۔ :)
حضور اگلی قطار کیا، آپ حکم کریں، اسٹیج تیار ہے :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
یہ لکھا دیوار پر ہے روزِ روشن کی طرح
مہرِ تاباں کی چمک تاریک دن پر چھائے گی

نظم "کیوں" بہت پسند آئی!
بہت اچھا لگا آپ کا کلام پڑھ کے
سلامت رہیے
غزالہ ظفر صاحبہ
 
مدیر کی آخری تدوین:

محمد بلال اعظم

لائبریرین
سرد لہجے یہاں ہیں لوگوں کے
تم دسمبر کی بات کرتے ہو

میں وہ شکوہ ہوں جو گفتگو کے لیے
تیری ہر بات میں رکھا ہوا ہوں

میں تیری قید میں رہنے کا خود ہی قائل ہوں
وگرنہ بھاگ نکلنے کے سارے رستے ہیں
ہمیں نصابِ محبت کی کیا خبر خرم
کتابِ عشق سے خالی ہمارے بستے ہیں

بالا اشعار بے حد پسند آئے
بہترین
خوش رہیے
خرم شہزاد خرم بھائی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
حضور کچھ مجھ جیسے متشاعر بھی ہوتے ہیں۔ آ جائیں :)
خوب گزرے کی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو ;)
انڈے ٹماٹر سلاد آدھی آدھی کر لیں گے، سودا سستا ہے:p
جب آپ کی باری آئے تو میں باہر انہی کی ریڑھی لگا کر مکمل منافع کیوں نہ کماؤں۔۔۔ :p
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
تمام روز و شب تیرے فراق میں جو کٹ گئے
اس احتساب سے نکل سکوں تو کوئی کام ہو
میں مشت خاک جس کو کہکشاں صدائیں دیتی ہیں
زمیں کے باب سے نکل سکوں تو کوئی کام ہو۔

مجھ پہ گزری یہ ابتلا برسوں
میں رہی تجھ میں مبتلا برسوں
اسکو مدت ہوئی نہیں دیکھا
جو کہ دل میں بسا رہا برسوں
اس کی ہی ذات کے بیاباں میں
دل اسے ڈھونڈتا پھرا برسوں
شہر ویران کر گیا ہے وہ
بن کے جس میں رہا خدا برسوں
ایک آنسو نے فاش کر ڈالا
راز جو تھا نہیں کُھلا برسوں

مجھے تو وقت نے تھمنے کا حوصلہ نہ دیا
مرا نصیب تھا ایسا، دیا دیا، نہ دیا
یہ کیا کہ رنج دیے بےشمار تُو نے مگر
انہیں سہار سکوں، ایسا حوصلہ نہ دیا

تینوں غزلیں بہترین ہیں لیکن بالا اشعار تو بے پناہ اچھے ہیں۔
بہت عمدہ
لاجواب
نور سعدیہ شیخ صاحبہ
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
دل کی دنیا کا سکندر ہو جاؤں گا
تیاگ کر سب میں قلندر ہو جاؤں گا
قطرہ قطرہ پیتا جاؤں گا زندگی
اور پھر اک دن سمندر ہو جاؤں گا
پہلے چلوں گا کسی پیغمبر کے ساتھ
خود ہی اپنا پھر میں رہبر ہو جاؤں گا

بہت اچھے اشعار ہیں کاشف سعید صاحب

بہت عمدہ
 

نور وجدان

لائبریرین
تمام روز و شب تیرے فراق میں جو کٹ گئے
اس احتساب سے نکل سکوں تو کوئی کام ہو
میں مشت خاک جس کو کہکشاں صدائیں دیتی ہیں
زمیں کے باب سے نکل سکوں تو کوئی کام ہو۔

مجھ پہ گزری یہ ابتلا برسوں
میں رہی تجھ میں مبتلا برسوں
اسکو مدت ہوئی نہیں دیکھا
جو کہ دل میں بسا رہا برسوں
اس کی ہی ذات کے بیاباں میں
دل اسے ڈھونڈتا پھرا برسوں
شہر ویران کر گیا ہے وہ
بن کے جس میں رہا خدا برسوں
ایک آنسو نے فاش کر ڈالا
راز جو تھا نہیں کُھلا برسوں

مجھے تو وقت نے تھمنے کا حوصلہ نہ دیا
مرا نصیب تھا ایسا، دیا دیا، نہ دیا
یہ کیا کہ رنج دیے بےشمار تُو نے مگر
انہیں سہار سکوں، ایسا حوصلہ نہ دیا

تینوں غزلیں بہترین ہیں لیکن بالا اشعار تو بے پناہ اچھے ہیں۔
بہت عمدہ
لاجواب
نور سعدیہ شیخ صاحبہ
بہت شکریہ ۔۔ پسند کرنے کا ،ابھی تو رنگ پریشان کر رہے ہیں:)
 
Top