نیرنگ خیال
لائبریرین
میرے خیال سے دونوں الفاظ درست ہیں۔نا پختگی لفظ ہے یا نا پختہ کاری
میرے خیال سے دونوں الفاظ درست ہیں۔نا پختگی لفظ ہے یا نا پختہ کاری
مزید یہ کہ ، ناپختہ کار/ گر کی صفتِ خاص ہوئی نا پختگی ، کہ یہ کسی اور کے بس کی بات نہیں۔ ( میرا اور نین بھائی کا اشارہ ہر گز لکھاری کی جانب نہ ہے یہ محض لغوی وضاحت ہے )میرے خیال سے دونوں الفاظ درست ہیں۔
برما کا سپاہی۔ بہت ثقیل قسم کی تحریر لکھ ماری ہے ذیشان بھائی۔ ہم جیسے کم علم کدھر کو جاویں۔۔۔۔
بہت ہی اعلیٰ۔۔۔ ایک پنجابی فلم کا ڈائیلاگ تھا۔ ساڈا کتا کتا۔۔۔ تہاڈا کتا ٹومی۔۔۔ بس فلسفے پر بھی کچھ یوں ہی علاقائی درجہ بندی ہے۔۔۔
دونوں تحاریر عمدہ۔
دھماکہ دار! ہم نے آج تک فلم کے سائن بورڈز پر ہی پڑھا ہے یہ لفظ۔۔۔ممنونم برادر!
آپ سے تو تحریری دھماکوں کی توقع کی جا رہی ہے۔ کم علم وغیرہ کہہ کر جان نہیں چھڑا سکتے۔
دھماکہ دار! ہم نے آج تک فلم کے سائن بورڈز پر ہی پڑھا ہے یہ لفظ۔۔۔
حیرت! مجھے امید ہے کہ ان کے مالکین کا تھیٹر اداکاراؤں سے کچھ لینا دینا نہ ہوگا۔آج کل دھماکے دار برگر اور شوارما بھی دستیاب ہیں۔
حیرت! مجھے امید ہے کہ ان کے مالکین کا تھیٹر اداکاراؤں سے کچھ لینا دینا نہ ہوگا۔
’’برما کا سپاہی‘‘ ۔۔ سید ذیشان
بلاشبہ ایک بہت تیز و تند اور مختصر کہانی ہے۔ الفاظ کا چناؤ، جملوں کی ساخت اور معنوی پھیلاؤ یقیناََ قابلِ تعریف ہے۔ تاہم ایک پشتون مسلمان، برما کا سپاہی؟ کوئی ایک آدھ جملہ اس کی طرف اشارہ کر جاتا تو شاید بہتر ہوتا۔ جنگل اور دوسرا جنگل کی رعایات بہت عمدہ ہیں۔ اختتام بھی کامل ہے۔
’’فلسفی کا خواب‘‘ ۔۔ سید ذیشان
’’مزاحیہ (؟) تحریر: فلسفی کا خواب‘‘
آپ کے اس سوالیہ نشان سے مکمل اتفاق پر مجبور کرتی ہوئی ایک پاگل کر دینے والی تحریر۔ پتہ نہیں ہمیں کب یہ قدرت ملتی ہے کہ اپنی مرضی کا خواب دیکھ سکیں، چاہے اس کی تعبیر بھی ویسی ہو ۔۔ ’’کہ فلاسفر چانگ چو دراصل پاگل تھا۔‘‘ اور یار لوگ سوچتے رہ جائیں کہ چانگ چو ہے کون؟
بہت شکریہ سید ذیشانآپ کے تبصروں کے لئے مشکور ہوں، استادِ محترم۔
اس کی طرف اشارہ اس جملے میں کیا تھا:
مہرباں جنگل کے مہرباں اندھیرے نے جس دم مجھے جاپان کے خونخوار بمباروں سے اپنی گود میں چھپایا تھا۔
یعنی یہ جنگ عظیم دوم کا واقعہ ہے جب جاپان نے برما پر بمباروں سے حملہ کیا تھا۔ اور برما میں ہندوستان کے سپاہی بھی موجود تھے جو زیادہ تر پنجابی، پشتون اور سکھ تھے۔
شکریہ فصیح ،،،،،،،،،،بڑی نوازش سلامت رھیںہمارے-اپنے. ۔۔۔ اپنایت اور خلوص سے لب ریز تحریر خوشی آپی
السلام علیکم
دعا ہے احباب اللہ کی رحمت کے سائے میں خوش باش ہوں
اور ہر پل آباد و بے مثال رکھیں .... آمین
ممنون ہوں محترم جناب سید فصیح احمد صاحب جنہوں نے بندے کو
عزت دی ......... اور ستاروں کی اس محفل میں یاد کیا
ادب پارے اور وہ بھی ہمارے ؟؟؟
اور اس پہ خوش نما ....... دل لگتی کہوں تو نہ زبان پہ ادب ہے
اور نہ قلم کی نوک پہ، اور بچپن میں جو تیس پارے پڑھے تھے
بس وہ ہی پارے ذہن میں رہے اور جو کبھی نمک پارے ہاتھ
لگے تو سیدھے منہ کے رستے پیٹ کے اندھے کنواں میں دھکیل
دئیے گئے....... اس لئے مانیں یا نہ مانیں پاس ہمارے کوئی ادب پارے نہیں
ہاں لوگوں سے غصہ کی حالت میں دست و گریباں تو نہیں ہو سکتے
مگر مظلوم اردو کے ضرور ہاتھ پیر توڑ بیٹھے ہیں کئی بار .... اور یہ ہی بار
آپکی خدمت میں بھی پیش کئے دیتے ہیں
افسانچہ ( شاید ،، اب کوئی صنف تو لکھنی ہی تھی ناں)
میں آج بھی حسین ہوں
دعا گو
اور دعا کا طالب
س ن مخمور
امر تنہائی
جناب آپ کا تعارف اس خاکسار کی نظروں سے نہیں گزرا۔ لیکن امید ہے آپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا رہے گا۔
اوہ مجھے ہی بلا لیا ہے۔ جو بولے دروازہ کھولے والا کام کیا ہے۔۔۔۔۔۔محترم س ن مخمور کی پر جمال تحریر کے بعد بہت اشتیاق کے ساتھ دعوت دینا چاہوں گا میرے بہت ہی دُلارے بھائی محترم نیرنگ خیال کو کہ وہ آئیں اور ہم سب کو اپنے با کمال قلم کی کرامات سے نوازیں۔
بھائی جان ! اب میں نے سوچا بڑے بڑے لوگوں کو بلا کر نشست سمیٹی جائے اور آپ ہی ہاتھ لگے تو ہم نے اس دور کی بسم اللہ آپ سے ہی کر ڈالی ۔۔۔۔۔۔۔۔اوہ مجھے ہی بلا لیا ہے۔ جو بولے دروازہ کھولے والا کام کیا ہے۔۔۔۔۔۔