بندے کا مقام عجز و نیاز کے سوا اور کچھ نہیں۔ کسی بندے میں اگر فی الواقع کوئی بھلائی پیدا ہو تو یہ اللہ کا فضل ہے، فخر کا نہیں شکر کا مقام ہے۔ اس پر اللہ کے حضور اور زیادہ عاجزی پیش کرنی چاہیے اور اس تھوڑی سی پونجی کو خیر کی خدمت میں لگا دینا چاہیے تا کہ اللہ اپنے مزید فضل سے نوازے اور یہ پونجی ترقی کرے۔ بھلائی پا کر غرورِ نفس میں مبتلا ہونا تو دراصل اسے برائی سے بدل لینا ہے اور یہ ترقی کا نہیں بلکہ تنزلی کا راستہ ہے۔