اردو محفل کا مشاعرہ برائے ۲۰۱۲ء ( تبصرہ جات کی لڑی)

لوگ کہتے ہیں بہت غم خوار رہتے تھے یہاں​
میں یہ کہتا ہوں مرے اغیار رہتے تھے یہاں​
کچھ تو ایسے جن کی کوئی مثل بھی ملتی نہ تھی​
کچھ مرے جیسے بہت بے کار رہتے تھے یہاں​
کس گلی میں اب ہیں جانے ان کی جلوہ ریزیاں​
میں کہاں تھا جب مرے سرکار رہتے تھے یہاں​
بہت اچھے خرم صاحب۔ داد قبول فرمائیے
 
نہیں نہیں ابھی ہماری نوبت آنے ہی والی ہے۔۔۔۔ ہم تفتیش کیے بنا نہیں جائیں گے۔۔۔۔ در اصل ٹماٹر بہت مہنگے ہیں اور میں یہ نہیں چاہتا کہ مجھ پر ان کو اصراف کیا جائے۔
 
کبھی تو بھی تربت پہ آکر یہ دیکھے
ترے ہجر میں جاں سے جانے لگا ہوں


کنارا کشی کر مری ذات سے تُو
میں خود ہی سے خود کو چھپانے لگا ہوں

مقدر ہے میرا فنا ہونا تجھ پر
میں اک رسمِ دنیا نبھانے لگا ہوں
کیا عمدہ اور اعلیٰ اشعار ہیں۔ بہت داد۔واہ وا۔
 
زوروں پر رہتا ہے اکثر،
غم کا دریا، بہتا کاجل،
برسا تھا وہ عرصہ پہلے،
اب تک من ہے سارا جل تھل،
افسانے کا آخر طے ہے،
دل میں ہے پھر کیسی ہلچل؟

فراغت کیسی ہوتی ہے؟؟
بہت عمدہ غزل ہے جناب۔ اور نظم کا تو کہنا ہی کیا۔ واہ
فراغت کیسی ہوتی ہے۔ بہت اچھے
 
خِراماں خِراماں چلا جا رہا ہوں​
کہ الفت کی راہوں سے ناآشنا ہوں​
تِرے دل کے تاروں کو پھر میں نے چھیڑا​
میں یادِ گزشتہ کی بھٹکی صدا ہوں​
میں تب تھا میں اب ہوں، یہاں بھی وہاں بھی​
خرد کے قفس سے تو میں ماورا ہوں
خوب کہتے ہیں جناب۔ بہت داد قبول ہو
 
Top