گُلِ یاسمیں
لائبریرین
کسی نے لا کر ہی نہ دیں۔مکھی کے ڈنک کا آزمودہ نسخہ ہے ہمارے بچپن کا۔ دودھ جلیبی۔۔۔
افغانستان تو ہم نے یونہی نسبت دے دی۔
ساری دنیا ہی ظالم بنی پڑی ہے اب تو۔
کسی نے لا کر ہی نہ دیں۔مکھی کے ڈنک کا آزمودہ نسخہ ہے ہمارے بچپن کا۔ دودھ جلیبی۔۔۔
افغانستان تو ہم نے یونہی نسبت دے دی۔
یہ بات تو واقعی ہمیں بھی رنجیدہ کر گئی۔چلو اب بھاگ کے حلوائی کی دکان پہ جاؤ اور غم کو غلط کرو۔کسی نے لا کر ہی نہ دیں۔
ساری دنیا ہی ظالم بنی پڑی ہے اب تو۔
حلوائی کی دکان 35 کلو میٹر دور ہے۔ اور یہماری سبز بھوتنی بھی آج کل بے مروتی دکھا رہی ہےیہ بات تو واقعی ہمیں بھی رنجیدہ کر گئی۔چلو اب بھاگ کے حلوائی کی دکان پہ جاؤ اور غم کو غلط کرو۔
فواد کے بالمقابل ایک اوربھائی صاحب بھی ہوا کرتے تھے۔ شاید جہانگیر نام تھا۔فواد اسٹیٹ
اور آپ غدر بر پا کرنے کے در پے ہیں ۔میری تو یہ خواہش ہے کہ افتخار راجہ، شازیہ اشرف ، ماورا ، سیدہ شگفتہ ، ظفری ، منہاجین ، شارق مستقیم ، اور وہ تمام ساتھی واپس آجائیں جن کے ساتھ میری چونچیں لڑتی تھیں ، عارفین (یا شاید جاسم) ، فواد اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹیا ، ہم پھر سے یہاں پر تباہی پھیریں بات بے بات ایک دوسرے کو چبھتی ہوئی لگائیں اور ایک دوسرے کی دھول اڑائیں ۔ کیا 1856 کا مشاعروں والا ماحول بنایا ہوا ہے ۔
پھر جلیبی ملی ؟اتنا فاصلہ تو نیویارک میں دو دن میں چل لیا تھا۔
sachertorte کے مزے لئےپھر جلیبی ملی ؟
بحریہ ٹاؤن میںکیا 1856 کا مشاعروں والا ماحول بنایا ہوا ہے ۔
یعنی کہ ہم بھی چل کر جائیں اور جلیبیاں کھائیں اس سے بہتر نہیں کہ ایک بار پھر سے شہد کی مکھیوں کے چھتے میں ہاتھ ڈالیں ۔ اور کسی عیادت کو آنے والے سے جلیبیوں کی فرمائش کر دیں۔اتنا فاصلہ تو نیویارک میں دو دن میں چل لیا تھا۔
تو کیا وہاں بھی جلیبیوں کی تلاش ہو رہی؟پھر جلیبی ملی ؟
یہ 2012/13 والا تو میرا دور تھا نا۔۔۔ اس میں تو لڑیوں کی تعداد اوپر جانی ہی تھی۔اپنی اس لڑی کا ہی حوالہ دے سکتا ہوں۔
اور اب آپ معلوم نہیں کہاں ہیںیہ 2012/13 والا تو میرا دور تھا نا۔۔۔ اس میں تو لڑیوں کی تعداد اوپر جانی ہی تھی۔
آپ یہ کیوں کر کہہ سکتے ہیں۔اور اب آپ معلوم نہیں کہاں ہیں
یہ تو علم ہے کہ آواز دوں گا تو فوراً پہنچ جائیں گے لیکن روزانہ کے اعتبار سے کچھ گوشہ نشینی میں ہیں۔آپ یہ کیوں کر کہہ سکتے ہیں۔
گوشہ نشینی کا یہ عالم اس لیے ہے کہ کہیں تو کچھ دل جلانے والی باتیں ہی لکھیں گے۔۔۔۔ سو چپ ہیں۔۔۔ اچھی کوئی بات کوئی خبر ذہن میں آئے تو دل بھی بہلے۔۔۔ ویسے اچھی خبر یہ ہے کہ آج رضا علی عابدی صاحب نے فیس بک پر اپنی نئی کتاب بیگم سمرو کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔ ارادہ یہ ہے کہ پہلی فرصت میں ہی پڑھ ڈالوں۔۔۔یہ تو علم ہے کہ آواز دوں گا تو فوراً پہنچ جائیں گے لیکن روزانہ کے اعتبار سے کچھ گوشہ نشینی میں ہیں۔