عبدالمجید خان
محفلین
بریں عقل و دانش بباید گریست
ایسی عقل و دانش پر تو رونا چاہئے۔
اس محاورہ کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے، جب کوئی شخص بے سر پیر َکی باتیں کرے جس کا جواب دینا خود کو اس شخص کی سطح پر لے جانے کے مترادف ہو، ایسے شخص کی عقل و دانش پر سوائے افسوس کے اور کیا کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کے لئے تو فارسی کا ایک دوسرا مقولہ درست ثابت ہوتا ہے کہ ’’جواب جاہلاں خاموشی باشد‘‘ یعنی جاہلوں کے سوال کا جواب دینے سے بہتر خاموشی اختیار کرنا ہوتا ہے۔
ایسی عقل و دانش پر تو رونا چاہئے۔
اس محاورہ کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے، جب کوئی شخص بے سر پیر َکی باتیں کرے جس کا جواب دینا خود کو اس شخص کی سطح پر لے جانے کے مترادف ہو، ایسے شخص کی عقل و دانش پر سوائے افسوس کے اور کیا کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کے لئے تو فارسی کا ایک دوسرا مقولہ درست ثابت ہوتا ہے کہ ’’جواب جاہلاں خاموشی باشد‘‘ یعنی جاہلوں کے سوال کا جواب دینے سے بہتر خاموشی اختیار کرنا ہوتا ہے۔