محمد شمیل قریشی
محفلین
کیا آپ اس سلسلے میں شکر صاحب سے رابطے میں ہیں؟کچھ خاص نہیں، اگر ہوتی تو یہاں درج ہوتی
کیا آپ اس سلسلے میں شکر صاحب سے رابطے میں ہیں؟کچھ خاص نہیں، اگر ہوتی تو یہاں درج ہوتی
گوگل ویب فونٹس کے ارلی ایکسس پیج پر Lateef (Arabic) دکھائی دے رہا ہے. فونٹ کے انفو میں یہ درج ہے جو بتاتا ہے کہ یہ فونٹس شاید اردو کے لیے بھی کام میں آ پائے ۔
Lateef, an extended Arabic font, is named after Shah Abdul Lateef Bhitai, the famous Sindhi mystic and poet. It is intended to be an appropriate style for use in Sindhi and other languages of the South Asian region.
اس سلسلے میں دوستوں کی رائے درکار ہے.
گوگل ویب فونٹس میں [---] ایک early access page موجود ہے جہاں غیر لاطینی سکرپٹس کے فونٹس استعمال کے لیے دستیاب ہیں۔ ان فونٹس میں عربی کے بھی کچھ فونٹس موجود ہیں، جو یہ ہیں:
— امیری
— ڈرائیڈ عربی کوفی اور ڈرائیڈ عربی نسخ (ان فونٹس کا اس مراسلے میں کچھ ذکر ہوا تھا۔)
— لطیف، اور شہرزاد
— ثابت (ایک مونو سپیس عربی فونٹ)
اردو کی سپّورٹ ان تمام فونٹس میں ہی شامل ہے (سوائے ثابت کے، جس میں کچھ حروف دستیاب نہیں ہیں)۔ علاوہ ازیں، یہ تمام فونٹس نسخ یا کوفی پر مبنی ہیں، نستعلیق پر نہیں۔
[---]
امیری فونٹ لگ تو اچھا رہا اور ہم تو کچھ نہ کچھ اس سے مانوس ہیں کہ ایک زمانے میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی درسی کتابیں اسی طرح کہ خط میں پڑھیں تھیں ۔ اگر اس کی Alignment ٹھیک سے justified ہو سکے تو زیادہ خوبصورت معلوم ہوگا۔میں نے اپنے بلاگ سپاٹ والے بلاگ میں ابھی ابھی گوگل ویب فونٹس کا امیری فونٹ استمعال کیا ہے. دوستوں سے گزارش ہے کہ وہ خود جائزہ لے کر بتائیں کہ ان کو یہ فونٹ میرے بلاگ میں کیسا لگ رہا ہے.
ربط یہ ہے. http://shameelblog.blogspot.com/
آپ درست فرماتے ہیں. میں یہاں پر گوگل ویب فونٹس کے ارلی ایکسس میں دیے گئے عربی فونٹس کی آزمائش سے مطلق پوسٹ کر رہا ہوں. اور جب تک باقاعدہ اردو فونٹس نہیں آتے امیری ہی ایک ایسا فونٹ ہے جو شاید اردو ویب سائٹس میں استمعال ہونے کے قابل ہے ۔امیری فونٹ لگ تو اچھا رہا اور ہم تو کچھ نہ کچھ اس سے مانوس ہیں کہ ایک زمانے میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی درسی کتابیں اسی طرح کہ خط میں پڑھیں تھیں ۔ اگر اس کی Alignment ٹھیک سے justified ہو سکے تو زیادہ خوبصورت معلوم ہوگا۔
ویسے اردو میں خط نستعلیق کے مقابل تو شاید ہی کوئی خط کبھی اس جیسا مقام بنا سکے۔