اردو کو قومی زبان بنانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، قوم سے مذاق بند کیا جائے: سپریم کورٹ !

arifkarim

معطل
news-1433291475-9590.jpg

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں اردوکو سرکاری زبان کا درجہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے وفاق کی پیشرفت رپورٹ مسترد کردی ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو حکم دیا ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر عدالت کو بتائیں کہ معاملے میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے کون ذمہ دار ہیں ؟ گزشتہ 27سال میں حکومت نے اردو کو قومی زبان قرار دینے کے لئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے قوم کے ساتھ مذاق بند کیا جائے، 1973ء کے آئین میں طے کردیا گیا تھا کہ پندرہ سال کے اندر اندر حکومت ایساکرنے کی پابند ہوگی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو کو قومی زبان کا درجہ دینے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، رپورٹ سے متعلق سیکرٹری اطلاعات اعظم خان نے کہا کہ 6 سے 9ماہ کے اندر اقدامات مکمل کئے جائیں گے سرکاری ریکارڈ کا ڈیٹا اردو میں کرنے کیلئے بندے ہائر کئے گئے ہیں ، نادرا تمام یوٹیلٹی بل اردو زبان میں چھاپے گا، تمام سرکاری تقریبات کی زبان بھی اردو ہوگی جبکہ بیرون ملک دوروں کے دوران وزراء اردو میں تقریر کریں تاہم ترجمہ کی سہولت ہوگی ،سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں سائن بورڈ اردو میں ہوں گے۔ نصاب کے لئے ماہرین کی کمیٹی بنائی جائے گی جو اردو نصاب تیار کرے گی، اس ضمن میں سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات کی سربراہی میں کمیٹی قائم ہو چکی ہے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ اعظم صاحب یہ کیس کے ساتھ مذاق کررہے ہیں، ترقی یافتہ ممالک نے انگریزی کے دور پر ترقی کی؟۔ عدالت نے رپورٹ مسترد کرتے ہوئے تازہ تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/03-Jun-2015/389729

دیر آئے درست آئے :) ویسے 27 میں سے مشرف کے 8 سال نکال دیں تو باقی تمام عرصہ تحریک انصاف کی حکومت کو جاتا ہے :) یوں پاکستان میں اردو کی زدحالی کا ذمہ دار بھی عمران خان ہے :)
 
آخری تدوین:
نصاب تو اردو میں ہونا چاہیے اس پہ تو کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہیے کہ بچوں کو پڑھنے اور سمجھنے میں آسانی رہے۔ اللہ کرے ایسا جلد از جلد ہو جائے۔
 

arifkarim

معطل
نصاب تو اردو میں ہونا چاہیے اس پہ تو کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہیے کہ بچوں کو پڑھنے اور سمجھنے میں آسانی رہے۔ اللہ کرے ایسا جلد از جلد ہو جائے۔
نصاب ہی کیوں؟ میری رائے میں تو ہر شے ملک بھر میں اردو میں ہونی چاہئے۔ جب اسرائیلیوں کو 4000 سال پرانی عبرانی زبان استعمال کرتے ہوئے نوبیل انعام لینے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ جب چینیوں، جاپانیوں، کورین اقوام کو اپنی مقامی زبان میں سائنسی ترقی کرنا ناممکن نہیں لگتا۔ تو ہم کس کھیت کی مولی ہیں جو بجائے اردو کے اغیار کی زبانوں کا فروغ "ترقی" سمجھتے ہیں :)
 
نصاب ہی کیوں؟ میری رائے میں تو ہر شے ملک بھر میں اردو میں ہونی چاہئے۔ جب اسرائیلیوں کو 4000 سال پرانی عبرانی زبان استعمال کرتے ہوئے نوبیل انعام لینے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ جب چینیوں، جاپانیوں، کورین اقوام کو اپنی مقامی زبان میں سائنسی ترقی کرنا ناممکن نہیں لگتا۔ تو ہم کس کھیت کی مولی ہیں جو بجائے اردو کے اغیار کی زبانوں کا فروغ "ترقی" سمجھتے ہیں :)
بالکل لیکن میرا مطلب تھا کہ سب سے پہلے تو نصاب ہی ہے نہ جسے ہنگامی بنیادوں پہ ہونا چاہیے اصل میں اس میں بھی نہایت مضحکہ خیزی سے کام لیا جاتا ہے۔۔سائنس کی کتابوں کو بھی خالص اردو سے بھر کے مضحکہ خیز بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ جیسے ایک دفعہ میٹرک کی سائنس کی کتب کو مکمل اردو میں کرنے کی کوشش کی گئی ۔۔ تو ہیٹر کا مطلب کیا گیا برقی اوج موج بھٹیاں۔۔
اب ہیٹر اور اسی قبیل کے بہت سارے لفظ اردو زبان کا حصہ ہیں ان کا بھی تو خیال رکھنا چاہیے نا۔۔۔
 
آخری تدوین:
ویسے کتنے شرم کی بات ہے کہ قومی اسمبلی کی کاروائی بھی سپیکر اردو کی بجائے انگریزی میں چلاتا ہے۔ قانون سازی بھی انگریزی میں ہوتی ہے اور سونے پر سہاگہ عدالتی کاروائیاں بھی بعض اوقات انگریزی میں ہوتی ہیں۔
 
ویسے کتنے شرم کی بات ہے کہ قومی اسمبلی کی کاروائی بھی سپیکر اردو کی بجائے انگریزی میں چلاتا ہے۔ قانون سازی بھی انگریزی میں ہوتی ہے اور سونے پر سہاگہ عدالتی کاروائیاں بھی بعض اوقات انگریزی میں ہوتی ہیں۔
اور مزے کی بات یہ کہ انگریزی بولنے کو قابلِ فخر اور تعلیم یافتہ ہونے کی سند سمجھا جاتا ہے۔
تہذیب کے مریض کو گولی سے فائدہ
دفعِ مرض کے واسطے پِل پیش کیجیے
 

arifkarim

معطل
ویسے کتنے شرم کی بات ہے کہ قومی اسمبلی کی کاروائی بھی سپیکر اردو کی بجائے انگریزی میں چلاتا ہے۔ قانون سازی بھی انگریزی میں ہوتی ہے اور سونے پر سہاگہ عدالتی کاروائیاں بھی بعض اوقات انگریزی میں ہوتی ہیں۔
میرے تو خیال میں ٹوٹی پھوٹی انگریزی بولنے سے بہتر ہے بندہ ایسی اردو استعمال کرے جو کم از کم عوام کو سمجھ تو آسکے۔ جبھی تو آئین پاکستان آج تک تنازعات کا شکار رہا ہے۔ جب اسکی بنیادی شقوں پر ہی قوم متحد نہیں ہوگی تو پیچھے سوائے لڑائی اور مار دھاڑ کے اور کیا رہ جاتا ہے؟
 
میرے تو خیال میں ٹوٹی پھوٹی انگریزی بولنے سے بہتر ہے بندہ ایسی اردو استعمال کرے جو کم از کم عوام کو سمجھ تو آسکے۔ جبھی تو آئین پاکستان آج تک تنازعات کا شکار رہا ہے۔ جب اسکی بنیادی شقوں پر ہی قوم متحد نہیں ہوگی تو پیچھے سوائے لڑائی اور مار دھاڑ کے اور کیا رہ جاتا ہے؟
مسئلہ غلط انگریزی بولنے کا نہیں۔ قومی اسمبلی میں جو پوری قوم کی نمائندگی کرنے کا مقام ہے اس کی کاروائی قومی زبان میں ہونی چاہئے۔
 

طالوت

محفلین
جب یہ کہا جاتا ہے کہ بنیادی تعلیم مادری زبان میں ہونی چاہیے تو اس میں اردو کہاں سے آ گئی ؟ اور جب بات قومی زبان کی ہو تو صرف اردو کیسے اور کیوں ؟
 
میری رائے میں یہ ہم پاکستانیوں کی خوش قسمتی ہے کہ ہمیں اردو کی صورت میں ایک ایسی قومی زبان میسر ہے جسے تقریباً ہر پاکستانی سمجھ اور بول بھی سکتا ہے اور اسے پسند بھی کرتا ہے اور یہ بہت سی خوبیوں کی مالک ہے۔ اسے قومی اداروں کی زبان بنانا تو ضروری ہے اور جہاں قومی وقار کا معاملہ ہو تو ضروری ہے مگر اعلی تعلیم کے لئے اسے لازمی قرار دینا ضروری نہیں اعلی تعلیم کی زبان بین الاقوامی مطابقت کے مطابق ہونی چاہئے تاکہ طلباء کو جدید تحقیق کے معاملے میں کوئی دشواری نا ہو :)
 
اعلی تعلیم کی زبان بین الاقوامی مطابقت کے مطابق ہونی چاہئے تاکہ طلباء کو جدید تحقیق کے معاملے میں کوئی دشواری نا ہو :)
جناب یہی تو اصل تعلیمی مدعا ہے۔ کہ تحقیق جس چیز کا نام ہے وہ اپنی زبان میں ہی اچھی طرح کی جا سکتی ہے۔
 
جناب یہی تو اصل تعلیمی مدعا ہے۔ کہ تحقیق جس چیز کا نام ہے وہ اپنی زبان میں ہی اچھی طرح کی جا سکتی ہے۔
انگریزی زبان سیکھنے سے کوئی اپنی زبان بھول تو نہیں جائے گا! انگریزی سیکھیں اور اپنی زبان میں بھی کام جاری رکھیں :)
 
انگریزی زبان سیکھنے سے کوئی اپنی زبان بھول تو نہیں جائے گا! انگریزی سیکھیں اور اپنی زبان میں بھی کام جاری رکھیں :)
بات انگریزی زبان سیکھنے کی نہیں اس کو سیکھنا ایک الگ بات ہے اور مختلف علوم کو اپنی زبان میں پڑھنا ایک الگ بات جو کہ ضروری امر ہے اور ہماری ضرورت بھی۔
 
بات انگریزی زبان سیکھنے کی نہیں اس کو سیکھنا ایک الگ بات ہے اور مختلف علوم کو اپنی زبان میں پڑھنا ایک الگ بات جو کہ ضروری امر ہے اور ہماری ضرورت بھی۔
جدید سائنسی تحقیقات زیادہ تر انگریزی زبان میں ہو رہی ہیں۔ جب ہم کوئی سائنسی اور تکنیکی معاملہ پڑھتے ہیں تو اس میں بہت سی اصطلاحات بھی شامل ہوتی ہیں۔ وہی اصطلاحات بین الاقوامی سطح پر بھی استعمال کی جاتی ہیں۔ اور اکثراوقات ان اصطلاحات کا اردو ترجمہ بہت مضحکہ خیز ہوجاتا ہے کہ ان کا ترجمہ نا کرنا ہی بہتر محسوس ہوتا ہے۔ میرے ذاتی تجربے میں جب ہم نے اردو زبان میں میٹرک کرنے کے بعد ایف ایس سی میں ایکدم انگریزی میں سائنس پڑھنا شروع کی تو ہمیشہ یہی خیال آتا تھا کہ کاش ہم نے میٹرک بھی انگریزی میں کیا ہوتا۔
 
Top