سرخ رو ہوتا ہے انساں ٹھوکریں کھانے کے بعد رنگ لاتی ہے حنا پتھر پہ پس جانے کے بعد نامعلوم
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #141 سرخ رو ہوتا ہے انساں ٹھوکریں کھانے کے بعد رنگ لاتی ہے حنا پتھر پہ پس جانے کے بعد نامعلوم
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #142 سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا کہتی ہے تجھ کو خلق خدا غائبانہ کیا آتشؔ
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #143 عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں سیماب اکبرآبادی
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #144 غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا چراغ حسن حسرت
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #145 قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو میاں داد خاں سیاح
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #146 گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے خاطر غزنوی
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #147 لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلے ذوقؔ
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #149 مکتب عشق کا دستور نرالا دیکھا اس کو چھٹی نہ ملی جس کو سبق یاد ہوا میر طاہر علی
رباب واسطی محفلین جنوری 15، 2019 #150 میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا مجروح سلطانپوری
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #152 بھانپ ہی لیں گے اشارہ سرِ محفل جو کیا تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں لالہ مادھورام جوہر فرخ آبادی
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #153 آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں حیرت الہ آبادی
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #154 چاہت کا جب مزہ ہے کہ وہ بھی ہوں بیقرار دونوں طرف ہو آگ برابر لگی ہوئی ظہیر دہلوی
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #155 کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنادیتے ہیں ظہیر دہلوی
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #156 کہہ رہا ہے موجِ دریا سے سمندر کا سکوت جس میں جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے سعید احمد ناطق لکھنوی
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #157 نالۂ بلبلِ شیدا تو سنا ہنس ہنس کر اب جگر تھام کے بیٹھو مِری باری آئی لالہ مادھورام جوہر فرخ آبادی
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #158 کیا خوب برق تو نے دکھایا ہے زورِ طبع کاغذ پہ رکھ دیا ہے کلیجہ نکال کے لالہ رام رکھا برق
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #159 چند تصویرِ بُتاں چند حسینوں کے خطوط بعد مرنے کے یہ گھر سے مرے ساماں نکلا بزم اکبر آبادی
رباب واسطی محفلین اپریل 18، 2019 #160 اب مجھ سے کاروبار کی حالت نہ پوچھئے آئینہ بیچتا ہوں میں اندھوں کے شہر میں محمود سروش