اردو کے مٹتے الفاظ

الف عین

لائبریرین
بہت سے رنگوں کے نام بھی اب مستعمل نہیں رہے۔ کاسنی کو اب اکثر لوگ بینگنی یا انگریزی میں وائلیٹ کہتے ہیں۔ شنجرفی رنگ بھی اب بولنا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے۔ اسی طرح عرصے سے انگوری لفظ بھی نہیں سنا، اور نہ فیروزی اتنا عام ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اعجاز بھائی کاسنی، انگوری اور فیروزی رنگوں کے نام تو یہاں خواتین اکثر استعمال کرتی ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
سرمہ دانی اور سرمچو ہمارے ہاں آج بھی استعمال ہوتے ہیں، بلکہ ابھی تک لڑکیوں کے جہیز میں بھی دیئے جاتے ہیں۔
 

ابو کاشان

محفلین
اللہ بخشے دادا ابا،(جن کا تعلق دلّی کے محلے کوچہ قابل عطار سے تھا) کہا کرتے تھے۔" کِواڑ بھَیڑ دو" املا کا پتہ نہیں۔
یعنی کہ دروازہ بند کر دو۔
اب تو کوئی نہیں سمجھے گا۔
 

الف عین

لائبریرین
ابو کاشان۔ کواڑ اور بھیڑنا اب بھی بولا جاتا ہے ہندوستان میں۔
لیکن یہاں کی خواتین نے بھی رنگوں کے پرانے نام بولنا بند کر دئے ہیں۔ ممکن ہے کہ اتر پردیش میں کہیں اب بھی رائج ہوں۔ کیوں سعود؟
 
اللہ بخشے دادا ابا،(جن کا تعلق دلّی کے محلے کوچہ قابل عطار سے تھا) کہا کرتے تھے۔" کِواڑ بھَیڑ دو" املا کا پتہ نہیں۔
یعنی کہ دروازہ بند کر دو۔
اب تو کوئی نہیں سمجھے گا۔

کیوں نہیں‌سمجھے گا ۔ یہ تو عام سا جملہ ہے جو کراچی میں‌بہت بولاجاتا ہے۔
بلکہ کچھ عامی محاورے بھی ہیں۔ جیسے گاڑی بھیڑ دی ۔وغیرہ۔

ویسے جولفظ متروک ہوگئے ہوگئے ۔ رنگوں کا معاملہ شاید مشتاق یوسفی کی کسی کتاب میں‌پڑھا تھا۔
 
ہاں چاچو فیروزی، بسنتی، انگوری وغیرہ تو ہمارے یہاں مستعمل ہیں۔ جب تک خواتین کے کپڑے ان رنگوں میں آتے رہیں گے تب تک یہ مٹنے والے نہیں ہیں۔ :)

اسی طرح کواڑ بھیڑنا بھی مستعمل ہے۔

ان کے علاوہ کچھ الفاظ جو اب گم ہوتے نظر آتے ہیں مثلاً

گھڑونچی
چلمچی (پتہ نہیں یہ اردوں میں مستعمل رہا بھی ہے یا نہیں)
دیگچی
دست پناہ
ڈوئی (جب سے لکڑی کے برتنوں کا رواج گیا تب سے یہ لفظ بھی گم ہوتا دکھتا ہے۔ جب چھوٹا تھا تو ننہال میں لکڑی کی ڈوئی ہوا کرتی تھی)
 

ابوشامل

محفلین
دیگچی اور ڈوئی ہمارے گھر میں آج بھی استعمال ہوتا ہے بلکہ پورے خاندان میں ہر گھر میں ان (اشیاء اور الفاظ) کا استعمال عام ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہمت بھائی رنگوں کے بہت زیادہ نام یوسفی کی کتاب " آب گُم " میں لکھے ہوئے ہیں۔ اگر کسی کے پاس کتاب دستیاب ہو تو لکھ سکتا ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
دوئی تو یہاں اب بھی مستعمل ہے۔ اور دال گھونٹنی کا نام کسی نے سنا ہے؟
اور کمربند ڈالنی کا؟
یہ دونوں اوزار ہمارے یہاں اب بھی استعمال میں آتے ہیں۔ ان کا مصرف تو سمجھ میں آ گیا ہو گا۔
 

ابوشامل

محفلین
اعجاز صاحب کیا یاد دلا دیا۔ میرا اکثر گھریلو اشیا پر اپنی اہلیہ سے مقابلہ چلتا رہتا ہے میرا کہنا یہ ہوتا ہے کہ عام استعمال کے الفاظ سندھی میں اردو سے زیادہ ہیں ان میں یہ دونوں الفاظ بھی شامل ہیں انہیں سندھی میں بالترتیب "دال گھوٹڑوں" اور "اگٹھ وجھڑِیں" کہا جاتا ہے اور ان کا جواب میری اہلیہ کے پاس کوئی نہیں ہوتا (میری اہلیہ اردو اسپیکنگ ہیں)
 

ابوشامل

محفلین
پہلے زمانے کے ڈراموں حتی کہ مزاحیہ پروگرامات تک میں اردو کے ایسے الفاظ استعمال کیے جاتے تھے جو لوگوں میں اس کا مطلب جاننے کی جستجو پیدا کرتے تھے۔ ففٹی ففٹی نامی مشہور مزاحیہ پروگرام میں ڈنر سیٹ بیچنے والے پٹھان سے کیا مطالبہ کیا جاتا ہے:
"میاں خان صاحب! ایسا کرو ایک سیٹ بادامی رنگ کا لے آؤ اور ایک کشمشی رنگ کا، کیوں بیگم؟"
"ارے نہیں، کوئی اور رنگ"
"اچھا تو پھر ایک عنابی لے آؤ اور ایک بنفشی" :)
-------------------------------------------------------------------
ایک ڈرامے میں ایک کردار کا تکیہ کلام تھا "الکمونیہ میں تو ایسا نہیں ہوتا؟" (اس لفظ کا درست تلفظ مجھے بھی نہیں معلوم :) )
ڈرامے کی آحری قسط تک الکمونیہ کا مطلب نہیں بتایا گیا اور میری امی بتاتی ہیں کہ "الکمونیہ" اتنا مشہور ہوگیا کہ کئی دکانوں کے نام الکمونیہ پر پڑ گئے جیسے الکمونیہ جنرل اسٹور، الکمونیہ میڈیکل اسٹور وغیرہ وغیرہ اور جب آخری قسط میں بتایا گیا کہ الکمونیہ کیا ہے تو سب سے اپنے نام بدل لیے۔ :) (آخری قسط میں استفسار پر وہ کردار قبرستان جاتا ہے اور کہتا ہے یہ ہے الکمونیہ!)
(ویسے اس کا درست املاء کیا ہے، کیا یہ لفظ اردو کا ہی ہے یعنی مستعمل ہے؟)
 
ڈال گھونٹنی سے یاد آیا کہ بچپن میں میں اسکول جانے کے لئے بہت پریشان رہتا تھا ان دنوں ننہال میں ہوتا تھا۔ ہماری چھوٹی خالہ (جنہیں ڈیڑھ امی کہتا ہوں) مدرسے میں پڑھتی تھیں۔ اور میرے برے بھائی بھی اسی میں پڑھتے تھے۔ خیر ایک دن میں صبح صبح کہیں کھیلنے نکل گیا۔ اور جب تک لوٹا تو خالہ مدرسے جانے کو تیار تھیں۔ میں نے ضد کی کہ میں بھی چلوں گا تو کہنے لگیں کہ اب تک کہاں گوم رہے تھے اب آپ کو تیار کراؤں تب تک دعا چھوٹ جائے گی۔ خیر مجھے زبردستی گھر میں بند کر کے باہر سے کنڈی لگا کر خالہ اور بھائ تو اسکول چلے گئے۔ باقی لوگ غالباً کھیتں کی طرف گئے تھے غالباً گیہوں کاٹنے کے دن تھے۔ اب میں کچھ دیر تک روتا رہا پھر آنگن میں چولھے پر دال کی پتیلی رکھی تھی۔ سوچا کچھ کام ہی کر لوں۔ :)

بس کیا تھا ٹھنڈے چولھے سے اپلے (جسے ہمارے یہاں کنڈا کہتے ہیں) کی راکھ اور پانی اٹھا اٹھا کر دال میں ڈالتا گیا اور دال گھوٹنی سے گھونٹتا گیا۔ :) حالت یہ ہو گئی کہ اس میں دال گھونٹنی چلنی مشکل ہو گئی۔

خیر بچپن کے دن تھے بہت ہی چھوٹا تھا تو ذرا سیماب صفت طبیعت تھی۔ ایک کام پر کب تک لگا رہتا۔ بہر کیف۔ دوپہر کو مدرسے میں کھانے کی چھٹی ہوئی تو دونوں لوگ کھانا کھانے گھر آئے۔ دروازہ کھولا تو میں وہیں لوڑھا (بٹّہ) لئے کھڑا تھا۔ پہر دونوں لوگوں کو مارنے دوڑا ہوں تو گھر سے قریب کھلیان تک دوڑیا۔ خیر وہ لوگ کسی طرح گلیوں میں چھپتے چھپاتے گھر واپس آئے تو دال کا یہ حال دیکھ کر بھوکے مدرسے واپس چلے گئے۔ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
ہاتھ کنگن کو آر سی کیا ہے۔ آر سی سے کیا مراد ہے؟ اور آر سی مصحف کے بارے بھی کچھ روشنی؟
 
Top