از گل نوخیزاختر

محمداحمد

لائبریرین
تو پھر کیا آپ بھی یہی بات کہتے اس وقت؟

جی میرے ذہن میں بھی یہی بات آئی تھی۔

رہی بات کامیڈی رائٹرز کی تو یہ سب لوگ بھی کہیں نہ کہیں ہمارے معاشرے سے ہی یہ سب اخذ کرتے ہیں براہِ راست یا کسی اور کامیڈین کی زبانی ۔ کچھ احتیاط کرتے ہیں اور کچھ "کامیڈی سب کی سانجھی ہوتی ہے" خیال کرتے ہوئے اپنا لیتے ہیں۔ :)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
جی میرے ذہن میں بھی یہی بات آئی تھی۔

رہی بات کامیڈی رائٹرز کی تو یہ سب لوگ بھی کہیں نہ کہیں ہمارے معاشرے سے ہی یہ سب اخذ کرتے ہیں براہِ راست یا کسی اور کامیڈین کی زبانی ۔ کچھ احتیاط کرتے ہیں اور کچھ "کامیڈی سب کی سانجھی ہوتی ہے" خیال کرتے ہوئے اپنا لیتے ہیں۔ :)
ٹھیک!
آپ کی تو خاصی محتاط رائے ہے
 

محمداحمد

لائبریرین

فہیم

لائبریرین
لڑکیوں سے معذرت کے ساتھ۔۔
:)
لڑکیاں بڑی عجیب ہوتی ہیں ان کے ہنسنے اور رونے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہوتاجی چاہے تو جنازے پر کھی کھی کرنے لگیں اور جی چاہے تو عید کے دن موٹے موٹے آنسو بہانے لگیں ۔عمر کے معاملے میں اتنی محتاط ہوتی ہیں کہ جو پچیس سال کی ہو جاتی ہے آگے ہی نہیں بڑھتی ۔ میاں صاحب کہتے ہاں عورت کی عمر کا صحیح پتا چلانا ہو تو اسے بولتے ہوئے غور سے دیکھنا چاہیئےجو عورت بات کرتے وقت زیادہ منہ کھولے اس کی عمر بھی زیادہ ہو گی اور جو کم کھولے اس کی عمر بھی کم ہو گی ۔ میں نے تجرباتی طور پر 84 سالہ اماں جیراں سے پوچھا کہا ماں تم بڑی جہاندیدہ ہویہ بتاو کیا واقعی یہ سچ ہے کہ جو عورت بات کرتے وقت کم منہ کھولے اس کی عمر بھی کم ہوتی ہے۔
اماں جیراں نے چونک کر میری طرف دیکھا پھر ذرا سا منہ کھول کر بمشکل بولی "پت مینوں کی پتہ "
پیار محبت کے معاملے میں بھی لڑکیاں ہمیشہ شاکی نظر آتی ہیں ۔ایک لڑکی نے مجھے لکھا کہ شادی کے بعد مرد بالکل ہی مختلف ہو جاتے ہیں ۔
میں نے کہا کوئی مثال؟
کہنے لگی آپ دیکھیں نا شادی سے پہلے میرے شوہر مجھے بہت اچھے لگتے تھے لیکن اب ایک آنکھ نہیں بھاتے۔ اف یہ مرد بھی کتنی جلدی بدل جاتے ہیں ۔
سیانے کہتے ہیں کہ لڑکیاں اپنی تعریف بہت پسند کرتی ہیں سیانے غلط کہتے ہیں لڑکیاں صرف دوسری لڑکیوں کی بد تعریفی پسند کرتی ہیں اگر آپ ان کے سامنے کسی خوبصورت لڑکی کی تعریف شروع کر دیں تو فورا ہی کوئی ایسا جملہ کہہ دیتی ہیں کہ تعریف کو بریک لگانا پڑ جاتی ہےمیں نے اپنی کلاس فیلو سے کہا ریما بہت خوبصورت ہےمنہ بنا کر بولی ۔ کون گدھے کا بچہ اسے خوبصورت کہتا ہے ۔
میں نے سر کھجا کر کہا میڈونا تو بہر حال خوبصورت ہے۔
لاپرواہی سے بولی ہاں گھٹیا درجے کے تماش بین اسے پسند کرتے ہیں ۔
میں نے کھسیانا ہو کر کہا......صائمہ تو خوبصوتی کی انتہا ہے.......ناخنوں پر نیل پالش لگا کر پھونک مارتے ہوئے بولی.......ہمارا “چوکیدار“ اس کی فلمیں بڑے شوق سے دیکھتا ہے۔
لڑکیوں کو اپنی قابلیت جمانے کا بھی بہت شوق ہوتا ہےکسی بات کا نہ بھی پتہ ہو پھر بھی اپنی ٹانگ ضرور اڑاتی ہیں ۔ میں نے اپنے ایک کولیگ سے پوچھاکبھی نیو جرسی دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے؟
جلدی سے بولی ۔آئے ہائے نوخیزمیں تو ہر سیزن میں نیو جرسی خریدتی ہوں۔
لڑکیاں بعض اوقات ایسی بات کر جاتی ہیں کہ دوسرے کے وہم گمان میں بھی نہیں ہوتامیرا ایک دوست ایک لڑکی کے ساتھ نئی گاڑی میں لانگ ڈرائیو پر جا رہا تھا کہ اچانک لڑکی کہنے لگی ۔سنوکیا تم ایک ہاتھ سے گاڑی چلا سکتے ہو؟
کیوں نہیں ‘‘‘ لڑکے نے بڑے فخر سے جواب دیا
لڑکی آہستہ سے بولی ۔ تو پھر دوسرے ہاتھ سے اپنی ناک صاف کر لو‘‘‘‘
لڑکیاں دلیل کی بڑی قائل ہوتی ہیں ۔ اتنی زیادہ کہ اگر انہیں لطیفہ سنایا جائے توسب سے پہلے دلیل کی رو سے پرکھتی ہیں
میں نے اپنی ایک کزن سے کہا ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک مسلمان تھا اور،
اس نے وہیں ٹوک دیا َ،مسلمان بھی کبھی ایک ہوا ہے؟؟؟؟؟
میں نے سر ہلا کر کہا بات تو ٹھیک ہےچلو دوسرا لطیفہ سنوایک دفعہ امریکہ میں بلیوں کی ریس ہوئی ،جس میں پاکستان سے بھی ایک بلی شریک ہوئی،
بات کاٹ کر بولی ۔ یہ ریس کب ہوئی؟اور پاکستان کے کون سے شہر سے بلی شریک ہوئیمیں نے تو کبھی سنا نہیں،
میں نے سر پیٹ کر کہا بی بی یہ صرف لطیفہ ہےلطیفہ ۔ اسے سنو اور انجوائے کرو،
سختی سے بولی مگر یہ لطیفہ نہیں جھوٹ ہےاور میں جھوٹ برداشت نہیں کر سکتی““
کالج اور یونیورسٹی کی لڑکیوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ اکثر کالج کی لڑکیاں“فرشتے“ ڈھونڈتی ہیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔اور یونیورسٹی کی “رشتے“۔۔۔ ۔۔۔ ۔لڑکیوں کی پسند بڑی عجیب ہوتی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ جو جتنی خوبصورت ہواس پسند اتنی ہی احمقانہ ہوتی ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔آپ تجربہ کر کے دیکھ لیجیئے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔کسی خوبصور ت لڑکی سے پوچھیئے تمہیں بش اور مشرف میں سے کون پسند ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔؟
وہ کہے گی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ دونوں ہی ناپسند ہیں۔۔۔ ۔۔میں تو کولن پاول کی دیوانی ہوں۔۔۔ ۔۔،

از گل نو خیز اختر
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا:rollingonthefloor:
 

نیلم

محفلین
نام میں کیا رکھا ہے؟

ہمارے خان بھائی بہت SENSITIVE ہوتے ہیں اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ہر اہم واقعے کے نام پر بچوں کے نام رکھ دیتے ہیں۔ زلزلہ خان، ایٹم خان، بجٹ خان….سیانے کہتے ہیں کہ جو خان سمندر میں پیدا ہوا ہو وہ "سمندر خان" کہلاتا ہے جو دریا میں پیدا ہو وہ "دریا خان" کہلاتا ہے، اور جو بس میں پیدا ہوا ہو وہ "نیو خان" کہلاتا ہے، میاں صاحب فرماتے ہیں کہ اس حساب سے جو خان کھانے کے وقت پیدا ہو اس کا نام "دستر خان" ہونا چاہئے۔

مختلف اقوام کے لوگ اپنی اپنی روایت کے مطابق بچوں کے نام رکھتے ہیں۔ چین ہی کو دیکھ لیجئے وہاں غالباً بچے کی پیدائش کے وقت بچے کے سرہانے پڑی ہوئی کوئی چیز نیچے پھینک دی جاتی ہے، اس کے گرنے سے جو آواز پیدا ہوتی ہے وہی بچے کا نام رکھ دیا جاتا ہے۔ مثلاً….اگر چمچ گرے تو "چھن چھنگ" اور اگر گلاس گرے تو۔ "پانگ ٹنگ"….خدانخواستہ اگر یہی طریقہ ہمارے ہاں بھی رائج ہوجائے تو کیا ہوگا۔ ہمارے ہاں تو بچے کے سرہانے چیزیں ہی بڑی عجیب رکھی ہوئی ہوتی ہیں۔ مثلاً لوہے کا ٹکڑا….کہ بچہ ڈر نہ جائے….چاولوں کی تھیلی….کہ بچے کا سر صحیح بنے….خدا گواہ ہے کہ اگر ان چیزوں میں سے کوئی چیز نیچے گرائی جائے تو بچے کا نام رکھنا پڑے گا…."چوہدری دھم ٹھک۔"

آج کل ہمارے ہاں بلکہ پوری دنیا میں اسلامی لوگ بچوں کا نام اسامہ رکھ رہے ہیں۔ میرے ایک دوست نے بھی اپنے نومولود کا نام اسامہ رکھا، عقیدت کی انتہا دیکھئے کہ بنا غور کیے ساتھ "بن لادن" بھی لگایا ہوا ہے۔ میں نے کہا۔ جناب آپ کا نام تو سرفراز ہے تو پھر آپ کا بچہ "بن لادن" کیسے ہوگیا۔ انہوں نے خوفزدہ ہوتے ہوئے فوراً بچے کا نام کردیا۔ "اسامہ بن لادن بن سرفراز"۔ میرا ایک دوست کہتا ہے کہ نام میں کیا رکھا ہے۔ میں نے کہا اگر نام میں کچھ نہیں رکھا تو تم گدھا کہنے پر مائنڈ کیوں کرتے ہو!

جناب قارئین جی! شادی کے بعد عورت اپنے نام کے بعد اپنے مرد کا نام لگاتی ہے خود ہی سوچئے کہ اگر عورت کا نام اور مرد کا نام ایک دوسرے کی ضد ہوں تو عورت کا نام کتنا برا لگے گا۔ مثلاً….مہہ جبین دتہ….شہلا ڈوایا….فریحہ بوٹا….یا یوں کہہ لیجئے کہ مسز دتہ، مسز ڈوایا، اور مسز بوٹا….لہذا نام فوراً بدل لیجئے۔ اس سے پہلے کہ دلہن سے پوچھا جائے کہ "مسمات گل بدن، ولد تن بدن، تمہیں حق مہر شرعی بتیس روپے کے عوض موجودگی چار گواہان مسمی بھلا مانس ولد بن مانس قبول ہے۔۔۔!" اور دلہن کی چیخ نکل جائے۔

نام کے حوالے سے مجھے اپنے نام کے بڑے فائدے ہیں، یونیورسٹی میں، میرے داخلہ فارم پر اکثر لڑکیوں والی کھڑکی میں بھی قابلٍ قبول سمجھے جاتے تھے۔ مجھے اب بھی یاد ہے کہ چند سال قبل مجھے روالپنڈی کے ایک شوقین مزاج کا خط موصول ہوا۔ موصوف نے میری کچھ تحریریں پڑھ رکھی تھیں۔ لیکن غالباً میری جنس سے ناواقف تھے۔ لہذا اپنے پہلے خط میں صرف میری اور میری تحریر کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملائے اور آخر میں سوال پوچھا کہ "کیا ہماری دوستی ہوسکتی ہے۔"

چونکہ ان کے خط میں کہیں بھی یہ ظاہر نہیں ہورہا تھا کہ انہوں نے مجھے صنفٍ نازک سمجھ کر خط لکھا ہے لہذا میں نے بھی سادہ سا جواب تحریر کردیا کہ "کیوں نہیں۔" پھر ان کے خطوط کا تانتا بندھ گیا میری طرف سے جواب میں تاخیر ہوئی تو ایک خط میں لکھا۔۔۔۔"تم نخرے بہت کرتی ہو۔" میرے تن بدن میں آگ لگ گئی۔ میں نے فوراً اس وقت ایک تصویر انہیں ارسال کی جب میں "داڑھی شدہ" ہوتا تھا۔ جواب ارجنٹ میل سے آیا۔ لکھا تھا۔۔۔"صوفی، تیرا ککھ نہ رہے، میں نے تو ماں کو بھی راضی کرلیا تھا۔"

از : (گل نوخیز اختر)
 

شمشاد

لائبریرین
گل نوخیز اختر کی اگلی کہانی میں نیلم، مقدس، قرۃ العین اور قیصرانی بھائی کی جو باتیں یہاں ہوئی ہیں، یہ سب آ جانا ہے۔
 
Top