اسلامک کوئز

میر انیس

لائبریرین
ماشاللہ بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے آج میری پہلی دفہ اس پر نظر پڑی ہے۔
وہ کونسے صحابی تھے جن کا لقب ذو الشہادتین رکھا گیا تھا۔
 

جیہ

لائبریرین
عبادلہ عبد اللہ کی جمع ہے۔ در اصل ان سے مراد ۔۔ ابن مسعود، ابن عمر مراد ہیں دو اور بھی ہیں مگر اس وقت نام ذہن سے اتر گئے ہیں۔ عموما عبادلہ اربعہ یعنی چار عبد اللہ کہلات ہیں۔ رضی اللہ عنہم
 

جیہ

لائبریرین
عبد اللہ ابن عباس اور عبد اللہ ابن زبیر رضی اللہ عنہما باقی دو صحابی ہیں
 
عبادلہ عبد اللہ کی جمع ہے۔ در اصل ان سے مراد ۔۔ ابن مسعود، ابن عمر مراد ہیں دو اور بھی ہیں مگر اس وقت نام ذہن سے اتر گئے ہیں۔ عموما عبادلہ اربعہ یعنی چار عبد اللہ کہلات ہیں۔ رضی اللہ عنہم
جزاک اللہ
ماشاءاللہ جواب درست ہے
مگر یہاں یہ بھی ذکر کرتا چلوں کہ عبادلہ میں جمہور علماء کرام نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو شمار نہیں کیا بلکہ ان کی جگہ عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ کو گنا گیا ہے۔ایسی ہی ایک روایت احمدبن حنبل رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے۔یہاں بھی دیکھئے۔
اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا انتقال ان سب سے پہلے ہوگیا تھا اور عوام الناس نے دیگر چار حضرات سے کافی مدت تک اکتساب علم کیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 
سوال : حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم میں ہے :"جس نے جمعہ کے دن سورہ ---------پڑھی ،اس کے لئے اگلے جمعے تک نور کردیا جائے گا"۔(حوالہ : صحیح الترغیب والترھیب /736)
سورت کا نام بتائیں؟
 

جیہ

لائبریرین
جزاک اللہ
ماشاءاللہ جواب درست ہے
مگر یہاں یہ بھی ذکر کرتا چلوں کہ عبادلہ میں جمہور علماء کرام نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو شمار نہیں کیا بلکہ ان کی جگہ عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ کو گنا گیا ہے۔ایسی ہی ایک روایت احمدبن حنبل رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے۔یہاں بھی دیکھئے۔
اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا انتقال ان سب سے پہلے ہوگیا تھا اور عوام الناس نے دیگر چار حضرات سے کافی مدت تک اکتساب علم کیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

شکریہ۔ ابن مسعود غآلبا تفسیر میں زیادہ جانے جاتے ہیں اور عبادلہ اربعہ فقہ و حدیث کے شہسوار تھے
 

dxbgraphics

محفلین
سورہ کہف کا سب سے بڑا فائدہ کہ اس کی تلاوت کرنے والا یا کم از کم اس کی شروع اور آخری دس آیتوں کی تلاوت کرنے والا کانے دجال کے فتنے سے محفوظ رہے گا
 

جیہ

لائبریرین
سوال: حروفِ مقطعات سے کیا مراد ہے؟

قرآں کریم کے چند سورتوں میں شروع میں بعض حروف جو لکھے جاتے الفاظ کی صورت میں مگر اس کی تلاوت الگ الگ کی حروف کی صورت میں کی جاتی ہے ۔ جیسے الم ۔۔۔ یعنی الف، لام، میم وغیرہ

جمہور علما کا اس کے بارے یہ فتوی ہے کہ ان کے معنی سوائے اللہ کے کسی اور کو نہیں معلوم۔ مولانا مودودی صاحب کہتے ہیں کہ اس کے معنی پہلے زمانے کے لوگوں کو معلوم تھے مگر چونکہ ان میں کوئی حکم نہیں تھا تو یہ وقت کے ساتھ لوگ بھولتے گئے۔ نیز مودودی کہتے ہیں ان جیسے حروف کا زمانہ جاہلیت کے شعروں میں کیا جاتا تھا اور با معنی سمجھے جاتے تھے۔
 

dxbgraphics

محفلین
مولانا مودودی صاحب کسی بھی مدرسہ سے فارغ نہیں تھے۔ ان کی تفہیم القرآن میں چند اعتراضات بھی ہیں
 
Top