جی بالکل۔ چلتے پروگرام پر ہی حملہ ہوا ہے۔ پروگرام بھی پرامن تھا۔ اس سے پہلے کچھ تلخی بہرحال ہوئی ہے جس سے اس شدت کے ساتھ انکار کی وجہ سمجھ نہیں آ رہی۔ بے شک ایک چھوٹی لڑائی میں دو چار لڑکوں نے ہاتھ چلا بھی دیے ہوں تو بدلہ لینے کے لیے پورا جتھا بنا کر ایک پرامن تقریب پر حملہ کر دینا کسی طرح سے انسانوں والی حرکت نہیں ہے۔ اسلحے کے استعمال کا معاملہ تو دہشت گردی کی حد تک چلا جاتا ہے۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ جمعیت والوں اور ان کے حامیوں کو کیوں لگ رہا ہے کہ پہلے ہونے والے واقعے کا تذکرہ کرنے سے وہ برے نظر آئیں گے۔ ایک دو بندوں کو کُوٹ دینے کے مقابلے میں آتشیں اسلحے کے ساتھ حملہ کر دینا بہرحال ہزاروں گنا بڑے درجے کا تشدد ہے۔ ہر کوئی پرفیکٹ نہیں ہوتا۔ جہاں کمزوری آئی ہے، اسے مان لینا چاہیے تاکہ ہم اسی دائرے میں مسلسل نہ گھومتے رہیں۔ کچھ دن پہلے بھی پنجاب انسٹٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہم دیکھ چکے ہیں کہ بالکل اسی پیٹرن پر ایک چھوٹے سے تنازعے سے شروع ہونے والے فساد نے کئی افراد کی جانیں لے لیں۔ جو تاریخ سے نہیں سیکھتے، وہ اسے دہراتے ہی رہتے ہیں۔