محترم تلمیذ بھائی آپ نے کسی حد تک بالکل درست لکھا ۔ وطن عزیز میں محدودے چند " خطاط" نمایاں نظر آتے ہیں ۔چیمہ صاحب، سب سے پہلے تو اسلامی خطاطی کے ان نادر و بے نظیر شہ کاروں کو یہاں پر پوسٹ کر کے ہمیں ان کی زیارت سے بہرہ ور ہونے کا موقع فراہم کرنے کے لئے بارِ دگر سپاسِ شکر گذاری۔
اس کے بعد عاجز یہ عرض کرنے کی اجازت چاہتا ہے کہ باوجود اس کے کہ وطن عزیز میں بھی خطاطی کا ایک سے ایک بڑھ کر ماہر ہو گزرا ہے اور اب بھی موجود ہیں، جن کے فن پارے بھی اپنی جگہ بے مثال ہیں لیکن آپ کے پوسٹ کردہ تمام مرقع جات کے رسم الخظ، ڈیزائن اور پیشکش کا بغور جائزہ لینے کے بعد بلا کسی جذبۂ تعصب و تقابل، میرا 'ذاتی' خیال یہ ہے کہ ہم ابھی اس میدان میں بہت پیچھے ہیں۔ میرا یہ کہنے کا مطلب اپنے فن کاروں کے درجہ کو کم کرنا ہرگز نہیں ہے اور ہو سکتا ہے چند احباب میری اس ہرزہ سرائی سے متفق نہ ہوں لیکن اگر حقیقت پسندی سے کام لیا جائے تو ہمیں اس میدان میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
احباب سے اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی گذارش ہے۔
شاکرالقادری سید زبیر محمد وارث الف نظامی زبیر مرزا فرخ منظورقیصرانی نایاب شمشاد عاطف بٹ
اصغر صاحب! شک نہیں، کہ بر صغیر پاک و ہند میں بڑے بڑے نامی خطاط گزرے ہیں۔ لیکن آپ کا مشاہدہ بالکل درست ہے۔ وجوہات ایک سے زائد ہیں،لیکن سرِ فہرست ہمارے ہاں اُردو کا کمرشل ، سائنسی اور علمی زبان کے طور پر ترویج نہ دیا جانا ہے................. جب کہ یہ فن پارے عموماً عرب ممالک کے اہل فن کے ہیں، اور وہاں عربی بڑی شد ومد سے سرکاری امور سے لے کر تحقیقی امور تک میں استعمال کی جاتی ہے۔ پھر یہ بھی کہ ہمارے ہاں کے خطاط حضرات کا کام قرآن مجید اور مذہبی کتب تک محدود ہو کے رہ چکا ہے، اور وہ بھی کسی حد تک سمٹتا نظر آتا ہے۔ پھر یہ بھی کہ وہاں بہت قدیم مدارس اس سلسلہ میں باقاعدہ تدریس کا فریضہ سرانجام دے رہے ہین............اور کئی اصحاب فن تو مقام تجدید تک پہنچے ہیں اور وہاں یہ روایت اپنے کلچر اور عربیت پہ فخر کے سبب بہت مضبوط ہے............چیمہ صاحب، سب سے پہلے تو اسلامی خطاطی کے ان نادر و بے نظیر شہ کاروں کو یہاں پر پوسٹ کر کے ہمیں ان کی زیارت سے بہرہ ور ہونے کا موقع فراہم کرنے کے لئے بارِ دگر سپاسِ شکر گذاری۔
اس کے بعد عاجز یہ عرض کرنے کی اجازت چاہتا ہے کہ باوجود اس کے کہ وطن عزیز میں بھی خطاطی کا ایک سے ایک بڑھ کر ماہر ہو گزرا ہے اور اب بھی موجود ہیں، جن کے فن پارے بھی اپنی جگہ بے مثال ہیں لیکن آپ کے پوسٹ کردہ تمام مرقع جات کے رسم الخظ، ڈیزائن اور پیشکش کا بغور جائزہ لینے کے بعد بلا کسی جذبۂ تعصب و تقابل، میرا 'ذاتی' خیال یہ ہے کہ ہم ابھی اس میدان میں بہت پیچھے ہیں۔ میرا یہ کہنے کا مطلب اپنے فن کاروں کے درجہ کو کم کرنا ہرگز نہیں ہے اور ہو سکتا ہے چند احباب میری اس ہرزہ سرائی سے متفق نہ ہوں لیکن اگر حقیقت پسندی سے کام لیا جائے تو ہمیں اس میدان میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
احباب سے اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی گذارش ہے۔
شاکرالقادری سید زبیر محمد وارث الف نظامی زبیر مرزا فرخ منظورقیصرانی نایاب شمشاد عاطف بٹ
جی بالکل اصغر صاحب! قلم کیسے پکڑنا ہے........کہاں سے پکڑنا ہے........کتنا ٹیڑھا رکھنا ہے..........کشش کتنی لمبی کھینچنی ہے........کس گولائی کو کتنے قط رکھنا ہے ......’ا‘ کتنے قط کا ہو گا اور ’ن‘ کا پیٹ کتنا اندر.............ایک ’با‘ میں کتنے قط جائز ہیں....................خطاطی کے رموز اور قواعد وضوابط