اسلامی عقیدہ “دعوتی نصاب تربیت“ کے مطابق

سارا

محفلین
اللہ سبحانہ کا ارشاد ہے: (البقرہ)

‘‘اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دیجئے کہ جب کبھی ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ بے شک ہم اللہ کی ملکیت ہیں اور بے شک ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔۔‘‘

اللہ تعالٰی نے صبر کرنے والوں سے خیر کثیر کا وعدہ فرما رکھا ہے: ( البقرہ)

یہ لوگ وہ ہیں کہ ان پر نوازشیں ہیں ان کے رب کی طرف سے اور رحمت بھی اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
س: کیا دعا عبادت ہے؟
ج: ہاں دعا عبادت ہے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(غافر 60)
‘‘اور تمہارے رب نے کہا مجھے پکارو میں تمہاری پکار کو قبول کروں گا بیشک جو لوگ میری عبادت سے گریز کرتے ہیں عنقریب جہنم میں ذلیل ہو کر داخل ہوں گے۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ (احمد ‘وقال الترمذی حسن صحیح)

‘‘دعا ہی عبادت ہے‘‘
 

سارا

محفلین
س: کیا مردے دعا کو سنتے ہیں؟
ج: نہیں سنتے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(النمل 80)
‘‘بے شک تم مردوں کو نہیں سنا سکتے‘‘

‘فرمانِ الہی:‘(فاطر 23)
‘‘اور نہیں سنا سکتے آپ ان کو جو قبروں میں ہیں۔۔‘‘
 

قیصرانی

لائبریرین
جزاک اللہ سارا۔

یہ میں بار بار جزاک اللہ اس لیے لکھتا ہوں‌ کہ آپ کو ریسپانس ملے کہ آپ کی پوسٹس پڑھی جا رہی ہیں۔ امید ہے کہ آپ کو برا نہیں لگتا ہوگا

قیصرانی
 

سارا

محفلین
مجھے بہت خوشی ہوتی ہے کہ کوئی تو میری پوسٹ پڑھ رہا ہے۔۔۔اللہ ہمیں عمل کرنے کی توفیق دے۔۔۔
 

ماوراء

محفلین
سارا، میں بھی ضرور دیکھتی ہوں۔ ہاں پڑھنے میں کبھی سستی کر جاتی ہوں۔ میرے دیکھنے سے بھی خوش ضرور ہونا۔ :p
 

سارا

محفلین
شرک اکبر کی قسمیں

س: کیا ہم مردوں اور غائب زندوں سے فریاد کر سکتے ہیں؟
ج: ہم ان سے فریاد نہیں کر سکتے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(النحل:20‘21)
‘‘اور جن معبودوں کو یہ مشرک اللہ تعالٰی کے سوا پکارتے ہیں وہ کچھ نہیں پیدا کر سکتے بلکہ وہ خود پیدا کیے ہوئے ہیں۔۔مردہ ہیں زندہ نہیں اور ان کو یہ بھی معلوم کہ کب اٹھائے جائیں گے۔۔‘‘


‘حدیث نبوی‘‘ (حسن رواہ الترمذی)
‘‘اے حی و قیوم تیری رحمت کے واسطہ فریاد کرتا ہوں۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
س: کیا غیر اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے؟
ج: غیر اللہ سے مدد مانگنا نہیں۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(الفاتحہ :3)
‘‘ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ سے ہی مانگتے ہیں۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ (حسن صحیح‘ رواہ الترمذی)
‘‘جب تم مانگو تو اللہ ہی سے مانگو اور جب مدد چاہو تو اللہ ہی سے مدد چاہو۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
س: کیا ہم زندوں سے مدد طلب کر سکتے ہیں؟
ج: ہاں ان امور میں مدد طلب کر سکتے ہیں جسکی ان کو قدرت ہے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(المائدہ:2)
‘‘نیکی اور تقوٰی کے کاموں میں ایک دوسروں سے تعاون کرو۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ (مسلم)

‘‘اور اللہ‘ بندے کی مدد میں تب تک رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں ہوتا ہے۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
س: کیا غیر اللہ کے لئے نذر ماننا جائز ہے؟
ج: نذر صرف اللہ کے لئے جائز ہے اور کسی کے لئے نہیں۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(آل عمران:35)
‘‘اے میرے پروردگار! جو(بچہ) کہ میرے پیٹ میں ہے میں اس کو تیری نظر کرتی ہوں‘ اس لئے دنیا کے کاموں سے آزاد ہو گا۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ (رواہ البخاری)
‘‘جس نے یہ نذر مانی کہ وہ اللہ کی اطاعت کرے گا تو چاہیے کہ اللہ کی اطاعت کرے اور جس نے یہ نذر مانی کہ اللہ کی نافرمانی کرے گا تو وہ اس کی نافرمانی نہ کرے۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
س: کیا غیر اللہ کے لئے ذبح کرنا جائز ہے؟
ج: غیر اللہ کے لئے ذبح کرنا جائز نہیں ہے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(الکوثر:2)
اپنے رب کے لئے نماز پڑھے اور اسی کے لئے ذبح کیجئے۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ (مسلم)
اللہ لعنت کرے اس پر جو غیر اللہ کے لئے ذبح کرے۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
س: کیا ہم تقرب حاصل کرنے کے لئے قبوں کا طواف کر سکتے ہیں؟
ج: خانہ کعبہ کے علاوہ کسی در کا طواف نہیں کر سکتے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(الحج:29)
اور چاہئے کہ لوگ خانہ قدیم(بیت اللہ) کا طواف کریں۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ ( صحیح‘ رواہ ابن ماجہ)
‘‘جس نے خانہ کعبہ کے ساتھ چکر لگائے اور 2 رکعت نماز پڑھی تو گویا اس نے ایک گردن آزاد کی۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
س: جادو کا کیا حکم ہے؟
ج: جادو کفر ہے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(البقرہ:102)
‘‘لیکن شیطانوں نے کفر کیا کیونکہ لوگوں کو جادو سکھاتے تھے۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ (مسلم)
سات ہلاک کرنے والی چیزوں سے بچو: اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور جادو۔۔۔۔۔۔۔
 

سارا

محفلین
س: کیا ہم عراف اور کاہن کی تصدیق علم غیب کے سلسلے میں کر سکتے ۃین؟
ج: ہم ان کی تصدیق نہیں کر سکتے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(النمل:65)
‘‘کہہ دیجئے زمین و آسمان میں جو بھی ہیں غیب نہیں جانتے مگر اللہ تعالٰی۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ ( صحیح‘ رواہ احمد)
‘‘جو عراف یا کاہن کے پاس آیا اور اس کی کہی ہوئی باتوں کی تصدیق کی تو اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نازل کی ہوئی شریعت کے ساتھ کفر کیا۔۔‘‘
 

سارا

محفلین
جو عراف کے پاس آیا اور کسی چیز کے معتلق سوال کیا اس کی چالیس دن کی نماز نہیں قبول کی جائے گی۔۔

(مسلم)
 

سارا

محفلین
س: کیا کسی کو غیب معلوم ہے؟
ج: کوئی بھی غیب کی چیزوں کو نہیں جانتا مگر انبیاء میں جن کو اللہ رب العالمین کچھ باتیں بتا دے۔۔

‘فرمانِ الہی:‘(الجن)
‘‘اللہ تعالٰی عالم الغیب ہے وہ کسی کو غیب کی چیزوں پر مطلع نہیں کرتا مگر رسولوں میں سے جس کو چاہے۔۔‘‘

‘حدیث نبوی‘‘ (حسن صحیح‘ رواہ الطبرانی)
‘‘اللہ کے سوا غیب کوئی نہیں جانتا۔۔‘‘
 
Top