آپ کا حسنِ نظر ہے کہ آپ نے خود کو شامل سمجھ لیاایسے اراکین کے دھاگوں میں تبصروں پر بھی اپنی توانائی ضائع نہیں کرنی چاہئے
میں اردو کے طالبعلموں میں سے ہوں استادوں میں سے نہیں اس لئے شائد اردو کی بہتری میں کوئی خاص کردار ادا نہیں کرسکتا۔ میں محفل میں اظہار خیال اور علمی گفتگو کا ذریعہ سمجھتا ہوں۔ سیاست، معاشرت ، سوچ وبچاروغیرہ میرے پسندیدہ موضوع ہیں مذہب بھی میرا پسندیدہ موضوع ہے لیکن مذہب چونکہ بہت نازک معاملہ ہے اس لئے میں حد درجہ احتیاط سے کام لینے کا قائل ہوں، میں نے سروے کا جو حصہ دیکھا اس کو مفید سمجھا اس کو پوسٹ کر دیا انصار عباسی مجھ سے بہت بہتر لکھاری ہے اس لئے اس کا تبصرہ بھی شامل کر دیا۔ اگر آپ اس دھاگے کے مراسلوں اور ان کی ریٹنگز پر نظر دوڑائیں تو آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ یہ دھاگہ مفید تھا یا نہیں۔ میں جو کہنا چاہ رہا ہوں وہ اس دھاگے کے شروع کے چند مراسلوں میں بیان کر دیا۔آپ کا حسنِ نظر ہے کہ آپ نے خود کو شامل سمجھ لیا
ویسے ذاتیات سے قطع نظر، آپ کی اکثر پوسٹس میں اردو کی بہتری کی بجائے یا تو سیاست ہے یا پھر مذہب۔ سیاست اور مذہب بذات خود اچھی چیز ہیں لیکن ان کا غلط استعمال انہیں غلط بنا دیتا ہے۔ آپ نے جیسا کہ یہ سروے تو پوسٹ کر دیا لیکن زیک کا بیان کردہ اسی سروے کا دوسرا حصہ آپ کو دکھائی نہیں دیا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انصار عباسی کا کہنا کافی سمجھ لیا؟ اس لئے میں تبصرے نہیں کرتا
عثمان بھائی۔۔۔ یقینا فرد کے لیے لباس کا انتخاب اک بنیادی انسانی حق ہے۔۔۔ لیکن یہ بات آپ نوع لباس کے انتخاب میں تو کر سکتے ہیں۔۔ لیکن دین کے دائرے میں رہ کر یہ کہنا کہ وہ جس طرح کا چاہے اور جتنا چاہے لباس پہن لے۔ ۔ یہ بھی اس کا حق ہے۔۔ شاید ایسا نہ کہا جا سکے۔فرد کے لیے اپنے لباس کا انتخاب جو ایک بنیادی انسانی حق ہے۔۔ محض بائیس فیصد پاکستانی یہ حق خواتین کو دینے کو تیار ہیں۔ اس میدان میں پاکستانیوں نے سعودیوں کو بھی مات کردیا۔
۔
مردوں کے پردے کے بارے میں بھی اسلامی احکامات موجود ہیں۔ مرد اور عورت دونوں کا پردہ اسلامی احکامات میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اگر اس سلسلے میں حوالے کے ساتھ اسلامی تعلیمات پیش کی جائیں تو کوئی حرج نہیں۔خواتین کے پردے کا جیسے ہی ذکر ہو سارے بھائی فورا احادیث، فتوے اور آرٹیکل پوسٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں
غلطی ہو گئی حضور ؟خواتین کے پردے کا جیسے ہی ذکر ہو سارے بھائی فورا احادیث، فتوے اور آرٹیکل پوسٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں
سروے میں یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمان عورت اور مرد کو کتنا برابر سمجھتے ہیں۔
[
آپ کے دئیے گئے عنوان اور سروے میں فرق ہےاور عشاق پاکستانی شاید صرف گھورنے میں یقین رکھتے ہیں محبت اور شادی میں نہیں
آپ کے عنوان میں اور سروے کے عنوان میں فرق ہے۔
عثمان بھائی۔۔۔ یقینا فرد کے لیے لباس کا انتخاب اک بنیادی انسانی حق ہے۔۔۔ لیکن یہ بات آپ نوع لباس کے انتخاب میں تو کر سکتے ہیں۔۔ لیکن دین کے دائرے میں رہ کر یہ کہنا کہ وہ جس طرح کا چاہے اور جتنا چاہے لباس پہن لے۔ ۔ یہ بھی اس کا حق ہے۔۔ شاید ایسا نہ کہا جا سکے۔
مثلا اسلام کی بات کریں تو اسلام لباس میں شرط لگاتا ہے۔۔ کہ ایسا ہو جو جسم کے مفاتن کو چھپاتا ہے۔۔ یہ بھی سکھاتا ہے۔۔ خصوصا خواتین کے لیے کہ کن کن حصوں کو چھپاناہے۔
شرط لگاتا ہے۔۔ کہ مرد کا لباس عورتوں والا اور عورتوں کا مرد والا نہ ہونا چاہے۔۔ ایسا لباس بھی نہیں پہن سکتے جو کفار سے مشابہت کے زمرے میں آتا ہے۔ وغیرہ