مجھے اچھی طرح علم ہے کہ اوپر والی پوسٹ میں عرب ممالک کے ساتھ ایران کا تذکرہ نہ ہوتا تو آپ میرے نکات کی تعریف کرتے نہ تھکتے۔ برادر، یہ جذباتیت ہو یا جانبداری، کتابوں میں ہی اچھے لگتی ہیں۔ حقیقی زندگی میں ان سے محض نقصان ہی ہوتا ہے
اب آتے ہیں کہ تقسیم ہند سے یہ سرزمین پاکستان کے حصے میں آئی تھی، کیا یہ ہندوستان کا حصہ نہیں تھی جسے کاٹ کر الگ سے پاکستان بنایا گیا ہے؟ کیا انڈیا اسی وجہ سے پاکستان کے قیام کو "ناجائز" قرار دے دے کہ پاکستان اسے کاٹ کر بنایا گیا ہے؟
میرے کہنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ "جائز" اور "ناجائز" کی بحث سے نکل کر حقیقت کو تسلیم کر کے ہی آپ اس دنیا میں رہ سکتے ہیں۔ ورنہ خواب میں ہی رہنا ہے تو پھر تو بستر سے بھی اٹھنے کی ضرورت نہیں
میری طرف سے بھی گزارش یہی ہے کہ۔۔۔ جذباتیات کو چھوڑ کر حقائق کے ساتھ بات کریں۔۔۔
تھریٹ کا موضوع دیکھیں۔۔۔ نہ ایران موضوع ہے نہ سعودی عرب۔۔۔ ایران کے حوالے سے دوسرے دھاگے میں جہاں بات ہو رہی ہے جو چاہے بات کر لیں۔ لیکن آپ یہاں جذباتی ہو رہے ہیں۔۔۔
یہاں اسرائیل اور اسلامک یونیورسٹی میں لگایا اسٹال موضوع ہے۔
بنیادی بحث پر بار بار لانے کی کوشش کر رہا ہوں۔۔۔ لیکن جب بھی اسرائیل کا ذکر آتا ہے ۔۔۔ آپ سعودی عرب ، ایران، پاکستان کی مثالیں دے کر اس کے افعال کی توجیہ کرتے ہیں۔۔ اسی طرح موضوع بحث کو بھی۔
اب یہ کہاں کا انصاف ہے۔۔۔ پاکستان کو اسرائیل سے جا کر ملایا۔۔۔
پاکستان اک بھرپور جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آیا۔۔۔ دو ملکوں کے درمیان باقاعدہ معاہدہ ہوا۔۔۔ زمین تقسیم ہوئی۔۔۔ دریا تقسیم ہوئے۔۔۔ پیسے تقسیم ہوئے۔۔۔ لوگ بھی آزاد تھے۔۔ جس نے جس طرف رہنا ہے۔
جبکہ اسرائیل کی بنیاد اور توسیع میں مظلوم فلسطینیوں کا خون ہے۔۔۔ 1947 میں اسرائیل کا نقشہ دیکھیں۔۔۔ اور آج کا نقشہ دیکھیں۔۔۔ سب کچھ واضح ہوگا۔۔۔
ساری دنیا کے یہودیوں کو اک عالمی سازش کے تحت اس قطعہ میں آباد کیا گیا۔۔۔ تاکہ وہ لوگ خود ان کے شر سے محفوظ ہوں۔
البتہ یہ بات مانتا ہوں۔۔۔۔ کہ اس میں ہمارے حکمرانوں کا بھی برابر کا حصہ ہے۔۔۔ آج بھی عالم اسلام کے ٹھیکیدار بننے والے اسرائیل کے ساتھ خفیہ رابطے رکھتے ہیں۔۔۔ انہی سے اسلحہ خریدتے ہیں۔۔۔ ان کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں۔۔۔ اسرائیل کو گیس بھی اسلامی ملک دیتا ہے۔۔۔ واقعا شرمناک ہے۔۔