Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
ميں يہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بليک واٹر ايک نجی سيکورٹی ايجنسی ہے۔ کوئ بھی کارپوريٹ يا نجی ادارہ اس ايجنسی کی خدمات حاصل کر سکتا ہے۔ اس تناظر ميں يہ ذمہ داری امريکی حکومت کی نہيں ہے کہ وہ اس ايجنسی کے ملازمين کی پاکستان ميں موجودگی کی وضاحت يا توجيہہ پيش کرے۔
پاکستان ميں رہنے اور کام کرنے والے ہر غير ملکی کو ويزے کے اجراء کی ذمہ دار حکومت پاکستان اور متعلقہ پاکستانی محکمے اور ايجينسياں ہیں۔
جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو میں يہ بات پورے وثوق اور يقين کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان ميں امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کا يو ايس ٹريننگ سنٹر (جو کہ بليک واٹر کے نام سے جانی جاتی تھی) سے کوئ معاہدہ نہيں ہے۔
بليک واٹر/ايکس ای/ يو ايس ٹريننگ سنٹر کی جانب سے بے شمار کرائے کے مکانات يا اپنے مشنز کی تکميل کے لیے ديگر سہوليات کے استعمال کے حوالے سے يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے پاس کوئ معلومات نہيں ہيں۔
يہ درست ہے کہ اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے ميں توسيع کے سبب کچھ ملازمين کو کرائے کے مکانات ميں منتقل کيا گيا ہے۔ جيسے ہی عمارت کی تعمير کا منصوبہ مکمل ہو گا، ان ملازمين کو سفارت خانے کی عمارت ميں واپس منتقل کر ديا جائے گا اور اسلام آباد ميں کرائے پر لیے جانے والے مکانات ميں بتدريج کمی آئے گی۔
اسلام آباد ميں امريکی سفير نے اس بات کی وضاحت باقاعدہ ايک پريس بريفنگ ميں کر دی ہے۔ کچھ ٹی وی اينکرز کی جانب سے بے بنياد کہانيوں اور تشہير کے برعکس يہ کوئ خفيہ سازش نہيں بلکہ سرکاری ريکارڈ کا حصہ ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov