بہت خوبمحترمہ ماہ وش !
سلام مسنون!
پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ لوگ تصوف کی تعریف ہہی نہیں متعین کر سکے کہ اس کی تعریف کیا ہے تصوف کوئی دیو مالائی کہانیوں کا نام نہیں ہے بلکہ تصوف لفظ "صفا" سے بنا ہے اور اس سے مراد صفائے باطن ہے اور " صفائے باطن" کسی بھی لحاظ سے مذموم نہیں
علماء نے تصوف کی تعریفیں متعین کی ہیں پہلے انہیں پڑھیے پھر اس کی مذمت فرمایئے۔
تصوف چیست اخلاق است و احساں
ہمیں دین متین است و دگر ھیچ
ترجمہ
تصوف کیا ہے؟ اخلاق ہے اور احسان ہے
اور یہی دین متین ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غیر عقلی باتیں ۔۔۔۔۔۔
محترمہ جان لیجئے کہ جب آپ کسی مذہب پر ایمان لاتی ہیں تو آپ کو بہت سی غیر عقلی باتوں پر ایمان لانا ہوتا ہے
خدا ۔۔ کو آپ اپنی عقل میں محدود نہیں کر سکتیں
فرشتوں کے وجود کے لیے آپ کے پاس کونسی عقلی تو جیہات ہیں
مرنے کے بعد زندہ ہونے پر آپ کیا عقلی دلائل پیش کر سکتی ہیں
اور روز محشر کے بارے آپ کی عقل کیا کہتی ہے؟
جنت اور دوزخ کا عقلی وجود کیسے ممکن ہے؟
اسی طرح جنات کا معاملہ بھی ہے
قرآن حکیم میں پوری سورہ جن موجود ہے
آحادیث نبوی سے جنات کا ایمان لانا اور علم حاصل کرنا ثابت ہے
حضرت سلیمان علیہ السلام کا چیونٹی کی گفتگو کو سن لینا ۔۔۔۔ اس کی کیا عقلی توجیہہ ہے
اگر ہم عقلی اور غیر عقلی کے چکر میں پڑ گئے اور بہت سی باتوں کا انکار کر دیا تو ہم کفر کے عمیق گڑھوں میں گر پڑیں گے
اور یاد رہے کہ عقل ایک ایسی چیز ہے جس کا معیار ہر زمانہ میں ایک جیسا نہیں رہتا یہ ہمیشہ ترقی پذیر رہتی ہے
کل تک جو باتیں خلاف عقل تھیں آج وہ عین عقل ہیں
یاد رہے کہ عقل کے معیارات تبدیل ہوتے رہتے ہیں لیکن مذہب کی سچائیان تببدیل نہیں ہوتیں
قرآن حکیم چودہ صدیاں پہلے اگر یہ اعلان کرتا ہے کہ
الشمس والقمر بحسبان
یعنی سورج اور چاند دونوں گھوم رہے ہیں
تو اس زمانے کی عقل اس کا مزاق اڑاتی رہی لیکں آج کی عقل نے اسے تسلیم کر لیا
قرآن نے ماں کے پیٹ میں بچے کی تخلیق کے مختلف مراحل بیان کیے تو عقلیں حیران رہ گئیں
قرآن نے جب یہ اعلان کیا کہ گھوڑے، گدھے اونٹ اور خچر کے علاوہ بھی سواریاں ہیں جن کا تمہیں علم نہیں تو لوگوں نے ہنسی اڑائی اور آج یہی عقل ہے کہ خلائی جہاز کے ذریعہ قرآن کو تسلیم کرتی نظر آتی ہے
کتنی مثالیں دوں ۔۔۔۔۔۔۔ مجھے صرف اتنا کہنا ہے کہ
مذہب عقل کا محتاج نہیں
البتہ عقل مذھب سے ضرور رہنمائی حاصل کرتی ہے
یہ بھی ایک اصول ہے کہ عقل والے یعنی سائنس دان ایک مفروضہ قائم کر کے اس پر کام کرتے ہیں اور نتائج مرتب کرتے ہیں
لیکن مذہب مفروضات کا نام نہیں
عقل مذہب کی بہت سے بااتوں کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو چکی ہے اور جو باجی ہیں انہیں تسلیم کرنے پر مجبور ہو جائے گی
تصوف ۔۔۔ ؟؟
یہ قول علامہ اقبال کے سے منصوب کیا جاتا ہے لیکن میں نے ان کے پی ایچ ڈی کے تھیسز Development of Metaphysics in Persia کا ترجمہ میں دیکھا ہے کہ یہ قول اس طرح نہیں ہے
انہوں نے لکھا ہے کہ تصوف ایران کی سرزمین پر اجنبی پودا ہے
لیکن اس کو اکثر ایران کی بجائے اسلام لکھا جاتا ہے۔
سرخ الفاظ کے برعکس میرا خیال ہے ۔۔۔
کیونکہ میں نے تصوف اور وحدت الوجود کی مخالفت میںدس سے زیادہ کتب پڑھی ہیں اور جو میری ذاتی لائیبریری میں ہیںبھی۔
ان میںسے ایک کو میرے ایک دوست یونیکوڈائز کر رہے ہیں اور انشاءاللہ جلد میرے اسلامی فورم پر لگا دی جائے گی ، اس کے بعد یہاں کی لائبریری میں بھی ۔
اس فلسفے کی موافقت میںدو کتابیں تو میںنے پڑھی ہیں ، جن میںسے ایک قلمی تھی اور میرے ماموںنے دعویٰ کیا تھا کہ پورے برصغیر میںاس کتاب کی یہ واحد کاپی ان کے پاس ہے ۔
کبھی فرصت ملے تو اس کی زیراکس کاپی منگواؤںگا تاکہ اس کو بھی یونیکوڈائز کیا جا سکے ۔
شاکر بھائی سے گذارش ہے کہ کچھ وہ بھی اس ضمن میں ہاتھ بٹائیں ۔۔۔۔
ویسے شاکر بھائی ، علامہ اقبال کے اس قول کے بارے میںکیا خیال ہے :
تصوف ، اسلام کی سرزمین پر اجنبی پودا ہے !!
ماشاء اللہ بہت اعلی بات.. کاش ہم سمکھ سکیں.محترمہ ماہ وش !
سلام مسنون!
پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ لوگ تصوف کی تعریف ہہی نہیں متعین کر سکے کہ اس کی تعریف کیا ہے تصوف کوئی دیو مالائی کہانیوں کا نام نہیں ہے بلکہ تصوف لفظ "صفا" سے بنا ہے اور اس سے مراد صفائے باطن ہے اور " صفائے باطن" کسی بھی لحاظ سے مذموم نہیں
علماء نے تصوف کی تعریفیں متعین کی ہیں پہلے انہیں پڑھیے پھر اس کی مذمت فرمایئے۔
تصوف چیست اخلاق است و احساں
ہمیں دین متین است و دگر ھیچ
ترجمہ
تصوف کیا ہے؟ اخلاق ہے اور احسان ہے
اور یہی دین متین ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غیر عقلی باتیں ۔۔۔۔۔۔
محترمہ جان لیجئے کہ جب آپ کسی مذہب پر ایمان لاتی ہیں تو آپ کو بہت سی غیر عقلی باتوں پر ایمان لانا ہوتا ہے
خدا ۔۔ کو آپ اپنی عقل میں محدود نہیں کر سکتیں
فرشتوں کے وجود کے لیے آپ کے پاس کونسی عقلی تو جیہات ہیں
مرنے کے بعد زندہ ہونے پر آپ کیا عقلی دلائل پیش کر سکتی ہیں
اور روز محشر کے بارے آپ کی عقل کیا کہتی ہے؟
جنت اور دوزخ کا عقلی وجود کیسے ممکن ہے؟
اسی طرح جنات کا معاملہ بھی ہے
قرآن حکیم میں پوری سورہ جن موجود ہے
آحادیث نبوی سے جنات کا ایمان لانا اور علم حاصل کرنا ثابت ہے
حضرت سلیمان علیہ السلام کا چیونٹی کی گفتگو کو سن لینا ۔۔۔۔ اس کی کیا عقلی توجیہہ ہے
اگر ہم عقلی اور غیر عقلی کے چکر میں پڑ گئے اور بہت سی باتوں کا انکار کر دیا تو ہم کفر کے عمیق گڑھوں میں گر پڑیں گے
اور یاد رہے کہ عقل ایک ایسی چیز ہے جس کا معیار ہر زمانہ میں ایک جیسا نہیں رہتا یہ ہمیشہ ترقی پذیر رہتی ہے
کل تک جو باتیں خلاف عقل تھیں آج وہ عین عقل ہیں
یاد رہے کہ عقل کے معیارات تبدیل ہوتے رہتے ہیں لیکن مذہب کی سچائیان تببدیل نہیں ہوتیں
قرآن حکیم چودہ صدیاں پہلے اگر یہ اعلان کرتا ہے کہ
الشمس والقمر بحسبان
یعنی سورج اور چاند دونوں گھوم رہے ہیں
تو اس زمانے کی عقل اس کا مزاق اڑاتی رہی لیکں آج کی عقل نے اسے تسلیم کر لیا
قرآن نے ماں کے پیٹ میں بچے کی تخلیق کے مختلف مراحل بیان کیے تو عقلیں حیران رہ گئیں
قرآن نے جب یہ اعلان کیا کہ گھوڑے، گدھے اونٹ اور خچر کے علاوہ بھی سواریاں ہیں جن کا تمہیں علم نہیں تو لوگوں نے ہنسی اڑائی اور آج یہی عقل ہے کہ خلائی جہاز کے ذریعہ قرآن کو تسلیم کرتی نظر آتی ہے
کتنی مثالیں دوں ۔۔۔۔۔۔۔ مجھے صرف اتنا کہنا ہے کہ
مذہب عقل کا محتاج نہیں
البتہ عقل مذھب سے ضرور رہنمائی حاصل کرتی ہے
یہ بھی ایک اصول ہے کہ عقل والے یعنی سائنس دان ایک مفروضہ قائم کر کے اس پر کام کرتے ہیں اور نتائج مرتب کرتے ہیں
لیکن مذہب مفروضات کا نام نہیں
عقل مذہب کی بہت سے بااتوں کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو چکی ہے اور جو باجی ہیں انہیں تسلیم کرنے پر مجبور ہو جائے گی