جاسم محمد
محفلین
مشرف نے کارگل آپریشن نواز شریف کو اعتماد میں لائے بغیر شروع کیا تھا۔ حالات ایٹمی جنگ کی طرف جا رہے تھے۔ امریکہ بھارت کے ساتھ کھڑا تھا۔او نہیں جی نہیں۔
نواز شریف نے کلنٹن کو کہہ کر فوجیں واپس بلا لی تھی ورنہ کارگل تو فتح ہو گیا تھا۔
نواز شریف بجائے اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہونے کے دوڑے دوڑے واشنگٹن گئے اور جنگ بندی کیلئے استدعا کی۔ حالانکہ وہ یہی بات واجپائی کو براہ راست بھی کہہ سکتے تھے۔ اصل مقصد افواج واپس بلوانے پر فوج کے ممکنہ ردعمل سے خود کو بچانا تھا۔ بل کلنٹن نے جنگ بندی کی استدعا منظور کر لی لیکن اقتدار بچانے کی نہیں۔ اس کے کچھ ماہ بعد ان کا تختہ الٹ دیا گیا۔