عبدالقیوم چوہدری
محفلین
مشرف 1964 کا بھرتی تھا۔ 1979 میں یقیناً کرنل ہو گا۔خبر فیک ہے لیکن بہت دھڑلے سے پیش کی جا رہی ہے، کئی جگہوں پر کل سے دیکھ چکا ہوں:
مشرف 1964 کا بھرتی تھا۔ 1979 میں یقیناً کرنل ہو گا۔خبر فیک ہے لیکن بہت دھڑلے سے پیش کی جا رہی ہے، کئی جگہوں پر کل سے دیکھ چکا ہوں:
مجھے ن لیگ کا مؤقف نہیں معلوم تھا۔کیا واقعی آپ کو نہیں معلوم؟
تو پھر اب کیوں خوشیاں منائی جا رہی ہیں ؟نظریہ ضرورت نامی جن اس پر سایہ فگن ہو چکا تھا۔
بدقسمتی سے پاکستان میں چور کو سادھ بنانے کے لیے ایسے وحی نما بیان گھڑنے کے لیے شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار طبقہ موجود ہے، جیسا کہ عموماً پیر کی کرامات کو مشہور کرنے کے لیے مرید گاؤں گاؤں گھوم کر ان کی جھوٹی کرامات کی خبریں پھیلاتے ہیں مذکورہ بالا بیان بھی اسی فیک فیکٹری کی فیک خبر ہے۔خبر فیک ہے لیکن بہت دھڑلے سے پیش کی جا رہی ہے، کئی جگہوں پر کل سے دیکھ چکا ہوں:
مینوں کی پتاتو پھر اب کیوں خوشیاں منائی جا رہی ہیں ؟
جنرل مشرف کو ایسی ہی ایک جنگ (اپنی ہی حکومت اور عدلیہ کو فتح کرنے) جیتنے پر جو میڈل کل عدالت نے دیا ہے، یہ آگ کا میڈل ان کے گلے میں ایسا پڑا ہے کہ اس سے جلن سے پیدا ہونے والی سڑاندھ دنیا کے چار کونوں میں پھیل رہی ہے۔مشرف نے 3 نہیں 5 جنگیں لڑی تھیں۔
3 بھارت سے اور 2 آئینِ پاکستان سے۔ پاء غفور اور ہمنواؤں کی ہسٹری درست کروانی چاہیے۔
کیا آپ ضیاالحق اور اس کا ساتھ دینے والوں کے بارے میں بھی یہی رائے رکھتے ہیں؟جاسم بھائی بات یہ ہے کہ سیاستدان جتنے کرپٹ، غنڈے بدمعاش ہوں، منتخب انھیں یہی عوام کرتی رہی ہے۔ یا پھر انھی اداروں کی مدد سے آتے رہے ہیں۔
آرٹیکل-6 کہتا ہے کہ
1۔ کوئی شخص جو طاقت کے استعمال سے یا دیگر غیر آئینی ذریعے سے دستور کی تنسیخ کرے یا تنسیخ کرنے کی سعی یا سازش کرے، تخریب کرے یا تخریب کرنے کی سعی یا سازش کرے سنگین غداری کا مجرم ہو گا۔
2۔ کوئی شخص جو شق ایک میں مذکورہ افعال میں مدد دے گا یا معاونت کرے گا،اسی طرح سنگین غداری کا مجرم ہوگا۔
3۔ مجلس شوریٰ پارلیمنٹ بذریعہ قانون ایسے اشخاص کے لئے سزا مقرر کرے گی جنہیں سنگین غداری کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔
تو اس ضمن میں جوابی طور پر کرپٹ سیاستدانوں کا رونا ڈالنا قطعی غیر متعلقہ بات ہے۔
دوسری بات یہ کہ جب ایک فرد طاقت کے زور پر مندرجہ بالا کام کرتا ہے تو عوام یا خواص کی بڑی تعداد طاقت نہ ہونے کی وجہ سے یا مفادات حاصل کرنے کے لیے اس کی تابع ہو جاتی ہے۔ کم ہی لوگ مزاحمت یا عزیمت کی راہ اختیار کرنے والے ہوتے ہیں۔
طاقت کے زور پر آئین توڑنے والا اور اس کے زور کے ڈر سے یا سائے میں اس کا ساتھ دینے والا ہرگز برابر نہیں گردانے جا سکتے۔
دوسری شق میں وہ افراد گنے جائیں گے جنھوں نے آئین توڑنے میں مدد کی ہو۔ نہ کہ طاقت سے ڈر کر اس کا ساتھ دینے والے، یا مفاد کی وجہ سے ساتھ دینے والے۔
مشرف، ضیا، یحیی، ایوب تمام کے بارے میں یہی رائے ہے۔کیا آپ ضیاالحق اور اس کا ساتھ دینے والوں کے بارے میں بھی یہی رائے رکھتے ہیں؟
آپ کی رائے مجھے معلوم ہے۔مشرف، ضیا، یحیی، ایوب تمام کے بارے میں یہی رائے ہے۔
جی۔ کسی بھی ڈکٹیٹر کے بارے میں یہی رائے ہے۔کیا آپ ضیاالحق اور اس کا ساتھ دینے والوں کے بارے میں بھی یہی رائے رکھتے ہیں؟