میری معصوم باتیں
صحیح بخاری کی حدیث:
اس حدیث سے کئی باتیں ظاہر ہوتی ہیں۔ ایک یہ کہ حضرت محمد نے شادی کی مگر ان کے پیروکاروں کو علم ہی نہ تھا کہ حضرت صفیہ ان کی بیوی ہیں یا لونڈی۔ دوسرے یہ کہ لونڈی سے تعلقات جائز تھے تبھی مسلمانوں کو یہ شک ہوا۔ تیسرے یہ کہ لونڈیاں پردہ نہیں کرتی تھیں یعنی پردہ صرف آزاد عورتوں کے لئے تھا۔
منصور خلاج: خدا کا کس نے ذکر کیا؟ جو ہے ہی نہیں وہ کیسے کسی کو منع کر سکتا ہے؟ یہاں تو بات حضرت عمر کے منع کرنے کی ہو رہی تھی۔
پاء جی جو احادیث آپ یہاں پر گھسیڑ رہے ہیں ان کی فقہی حیثیت کیا ہے؟
یہ بھی ذرا واضح کردیں تومہربانی ہوگی۔ اگر ولی کی مرضی کے بغیر شادی نہیں کرسکتی تو ولی بھی بغیر اس کی مرضی کے نکاح نہیں کرسکتا۔ دونوں کی رضامندی ضروری ہے۔ اور یہی اعتدال ہے۔
اب آپ کی نکتہ آفرینیوں پر قربان ہی جا سکتا ہوں۔ اس میں عورت کے حقِ نکاح کی بات نہیں ہو رہی، بنا کسی مرد ضامن کے نکاح کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ کہاںکی بات کو کہاںباندھ دیا آپ نے۔ نکاح کرنا عورت کا حق اور صرف اس کا حق ہے۔ مرد ولی صرف اس قانونی معاہدہ کا ضامن ہوتا ہے جسے ہم نکاح کہتے ہیں۔ ولی کے فرائض کیا ہیں اس پر تو یہیں محفل پر ایک دفعہ بات ہوئی تھی۔ بہرحال آمدم برسر مطلب، جو آپ نے بات سمجھی ہے اس حدیث سے اس کا اس حدیث کے متن سے چنداں کوئی تعلق نہیں ہے۔
ہاں ایک آزاد خاتون اور ایک باندی میں یقیناً فرق ہوتا ہوگا مگر یہ فرق معاشرتی ہے (اسی لئے ایک رائے یہ بھی ہے کہ پردہ ایک معاشرتی چیز ہے دینی نہیں)۔ دین کے امتیازی قوانین لونڈیوں اور غلاموں کی سہولت کے لئے ہیں ان پر ظلم کے لئے نہیں۔
اسلام نے ان جیسوں کا حل بتا دیا ہے لیکن اس مخفل میں ان جیسوں سے کنارہ کشی ہی بہتر ہے۔
ابھی کچھ صفحے پہلے تو آپ اسلام کے برابری کے سلوک کے قصیدے پڑھ رہے تھے اب فرق پر کوئی اعتراض نہیں۔ یہی آپ کا دین آزاد اور غلام میں پردے کے معاملے میں بھی تفریق کر رہا ہے۔
نعوذ باللہ استغفراللہ
آپ سب بھایئوں سے درخواست ہے کہ اس شخص سے بات چیت بند کر دیں ۔جو شخص نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ کے وجود کو ماننے سے انکاری ہے اس سے اللہ کے دین کے بارے میں بحث کرنے کا کیا فائدہ ۔آپ لوگ جتنا اسے سمجھانے کی کوشش کر رہے ہو یہ اتنا زیادہ اسلام کی توہین کرتا جارہا ہے۔بحث و مباحث ھر مسلئے کا حل نہیں۔اسلام نے ان جیسوں کا حل بتا دیا ہے لیکن اس مخفل میں ان جیسوں سے کنارہ کشی ہی بہتر ہے۔
میں ایڈمن سے بھی گزارش کرونگا کہ خدارا اس فورم کو ڈلیٹ یا لاک کر دیا جائے ۔اور آذادی رائے کے نام پر دین اسلام کی مزید جگ ھنسائی نہ کرائی جائے۔
والسلام
اقتباس:
اصلی پوسٹ بذریعہ omer meerza
اسلام نے ان جیسوں کا حل بتا دیا ہے لیکن اس مخفل میں ان جیسوں سے کنارہ کشی ہی بہتر ہے۔
منصور حلاج
یہ بھی بتاتے چلیں کہ کیا حل بتایا ہے آپ کے اسلام نے؟
بڑا سمپل سا ہے ایسے شخص کو تین دن بھوکا پیاسا کمرے میں بند رکھا جائے اگر دماغ ٹھکانے آجائے تو ٹھیک ورنہ گردن اڑا دی جائے۔
ویسے یہ کام تو اسلامی ریاست کا ہے مگر ابھی کافی سر پھرے ایسے بھی ہیں جو یہ خود کرنے کےلئے تیار ہو جایئں گے۔تم اپنا اتا پتا مجھے پرسنل مسیج سے send کرو میں گارنٹی دیتا ہوں ایسے کسی بندے سے ضرور ملواؤں گاجس سے ملکر تمیں یقینا دلی خوشی ہو گی۔
وہ اپنے شمشاد بھائی والے فلیٹ ہیں نا!!!واہ بھئی واہ! بوگیمبو خوش ہوا!
کمال کا طریقہ ہے۔ میں بھی اس پر عمل کرنا شروع کر دوں لیکن دنیا کی 75 فی صد آبادی کے لیے اتنے کمرے کہاں سے لاؤں؟
خدا کا کس نے ذکر کیا؟ جو ہے ہی نہیں وہ کیسے کسی کو منع کر سکتا ہے؟ یہاں تو بات حضرت عمر کے منع کرنے کی ہو رہی تھی۔
واہ بھئی واہ! بوگیمبو خوش ہوا!
نعوذ باللہ استغفراللہ
آپ سب بھایئوں سے درخواست ہے کہ اس شخص سے بات چیت بند کر دیں ۔جو شخص نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ کے وجود کو ماننے سے انکاری ہے اس سے اللہ کے دین کے بارے میں بحث کرنے کا کیا فائدہ ۔آپ لوگ جتنا اسے سمجھانے کی کوشش کر رہے ہو یہ اتنا زیادہ اسلام کی توہین کرتا جارہا ہے۔بحث و مباحث ھر مسلئے کا حل نہیں۔اسلام نے ان جیسوں کا حل بتا دیا ہے لیکن اس مخفل میں ان جیسوں سے کنارہ کشی ہی بہتر ہے۔
میں ایڈمن سے بھی گزارش کرونگا کہ خدارا اس فورم کو ڈلیٹ یا لاک کر دیا جائے ۔اور آذادی رائے کے نام پر دین اسلام کی مزید جگ ھنسائی نہ کرائی جائے۔
والسلام