فاتح
لائبریرین
مرکل میں کیا برائی ہے؟
رخسار پر جھریاں ہیں، آنکھیں نیلی ہیں (جو سنا ہے بے وفائی کی نشانی ہوتی ہے) اور اہم ترین یہ کہ پچاس سے اوپر کی خواتین صرف اولاد کو ہی اچھی لگتی ہیں۔ اور کچھ؟
مرکل میں کیا برائی ہے؟
آپ ابھی تک ترجموں میں گھسے ہوٕئے ہیں؟ بتا تو دیا اب بھی سمجھ نہیں لگی۔
چلیں مجھے ایک دفعہ اہل حدیث ٹکر گیا۔ جونسی حدیث خود بتائے اس کو کہے قوی ہے اور جونسی ہم بتائیں کہے ضعیف ہے۔
الف نظامی نے سارا تھریڈ کاپی کر لیا ہے۔ اچھا کیا ہے۔ آپ ذرا جا کر صفحہ سات پر دیکھیں اتنے بڑے عالم فاضل ہو کر آپ ٹامس جیفرسن پر لعنت ملامت فرما رہے ہیں؟ مرزا غلام قادیانی کی روح کے ساتھ ساتھ گرگٹ کو بھی شرما دیا۔
رخسار پر جھریاں ہیں، آنکھیں نیلی ہیں (جو سنا ہے بے وفائی کی نشانی ہوتی ہے) اور اہم ترین یہ کہ پچاس سے اوپر کی خواتین صرف اولاد کو ہی اچھی لگتی ہیں۔ اور کچھ؟
کیا بہترین بات کی ہے آپ نے بالکل اس تھریڈ کے موضوع پر فٹ بیٹھی ہے۔
پہلی بات تو یہ کہ غلام اور باندیاںرکھنا ایک معاشرتی رواج تھا ایک مذہبی رواج نہیں اور صرف مسلمان ہی نہیں تمام اقوام کے یہاںمروج تھا۔ لہٰذا بہتر یہی ہوگا کہ ہم اسے اسی تناظر میں دیکھیں۔
اسی تناظر میں عرض کروں گا کہ چلئے اسلام اور مسلمان تو برے ٹھہرے، اس دور کے کسی غیر مسلم معاشرہ میں غلاموں سے کئے جانے والے سلوک کا تقابلی جائزہ ہی بیان فرما دیجئے۔
اور جہاں تک آپ کے مستقبل کے سوال کا تعلق ہے، کیا آپ کو یقین ہے کہ آئندہ آنے والا انسان غلام اور لونڈیاں نہیںرکھے گااور ان کی زیادتی کو باعثِ فخر نہیں سمجھےگا؟ اپنی تمام تر تہذیب کے باوجود آج کا انسان عراق میں لکھوکھہا انسانوں کے قتل پر تو خاموش ہے جہاں ہر روز درجنوں بیگناہ موت کے گھاٹ اتارے جا رہے ہیں مگر اسے اس رسم پر اعتراض ہے جو چند صدیاں پہلے مروج تھی۔ ویسے اتنا تو آپ شاید جانتے ہی ہوں گے کہ آج بھی Human Traffikicng غالباً دنیا کی سب سے بڑی تجارت ہے۔ اگر یقین نہ آئے تو گوگل پر تلاش کر لیجئے گا۔
اب خدشہ یہی ہے کہ آپ میری اس بات کو لے اڑیں گے اور فتوٰی جڑ دیں گے کہ میں غلامی کی حمایت کر رہا ہوں۔ بات صرف یہ ہے کہ جب تک انسانی مساوات کا نظریہ عمل پذیر نہیں ہوتا کسی بھی نام سے انسانوں کی غلامی معاشی، معاشرتی یا جذباتی ہمیشہ جاری رہے گی۔
سلاماً۔۔۔
کانا من الکافرین کا ترجمہ "کانا کافروں میں سے ہے" بھی ہر بات اپنے موضوع پر فٹ بٹھانے والے کسی صاحب کی ہی کرامت ہے۔
خدا کے بندے! (اوہ شاید آپ کے عقیدے کے خلاف کہہ دیا میں نے) مذاق کو مذاق میں بھی لے لیا کرو کبھی کبھار۔۔۔
کیا کروں آپ کی طرح عربی دان نہیں ہوں۔ کتنی عربی جانتے ہیں آپ اور کتنا پڑھا ہے آپ نے عربی میں فقہ یا حدیث کو؟ اور یہ شیخ منجد صاحب عرب ہی تو ہیں۔
مگر میں نے یہ کب کہا کہ کونسی حدیث قوی ہے اور کونسی ضعیف؟ میرا نہ حدیث سے اتنا انٹرسٹ ہے اور نہ اتنا علم کہ ہر حدیث کے بارے میں فیصلہ کرتا رہوں۔ میں تو جید مسلم علماء کی آراء ہی دہرا رہا ہوں۔
الف نظامی نے تھریڈ کیوں کاپی کر لیا ہے؟
اور مرزا غلام احمد قادیانی کا تو وہی حال ہے جو جوزف سمتھ کا۔ اول نمبر کے جھوٹے دونوں!
کیا ٹامس جیفرسن کے بارے میں ثابت نہیں ہے کہ اس کے سیلی ہیمنگز سے تعلقات تھے؟ کیا یہ بھی تقریبا ثابت نہیں ہے کہ ان دونوں کی اولاد بھی تھی؟ اور یہ بھی کہ سیلی ہیمنگز جیفرسن کی لونڈی تھی؟ سو میری لعنت تو ایسے تمام لوگوں کے لئے تھی۔
غلط آپ "جید علما" کے ترجموں کو دوہرا رہے ہیں۔
مائیکل میڈویڈ کو جانتے ہیں۔ اس کا کالم پڑھ لیں۔ آپ بھی بالکل ویسی ہی بات کر رہے ہیں۔
غلامی چاہے مسلمان معاشرے میں ہو یا غیرمسلم میں رہتی پھر بھی بری چیز ہی ہے۔
Human trafficking واقعی انتہائی بری چیز ہے۔ اور عراق پر امریکہ کی جارحیت بھی اچھی نہیں۔ مگر ان میں سے کوئی بات بھی اسلام میں غلامی کا دفاع نہیں کہ two wrongs do not make a right۔
منصور میںاپنی موجودگی کا جواز ختم کرتا ہوں اور آپ پھر پیدا کر دیتے ہیں۔
غلامی کے بارے میں اسلام کا موقف بہت واضح ہے۔ قراں نہایت واضحطریقہ سے بتاتا ہے۔ آیات میں یہیںلکھ چکا ہوں اور ایک سے زائد لوگ دہرا چکے ہیں کہ
1 غلامی کوختم کیا گیا۔
2۔ غلامی کو ملازمت سے بدل دیا گیا۔
3۔ غلام عورتوںکو شادی کے ذریعے آزاد کیا گیا۔
4۔ ان کی اولادوں کو آزاد اور جائیداد میں حقدار قرار دیا گیا۔
یہ قوانیں جو نبی کریم نے اللہ کے حکم سے ہم کو دیے، ان قوانیں پر ان کو آپ کو کیا اعتراضہے؟
میری ویو لینتھ بہت محدود ہے، آپ کی اختلافی باتوں سے کیا دلیل نکالنی ہے؟ سمجھ نہیں آتا؟ کوئی دلیل دینی ہے تو قرآن سے دیجئے، کہ مسلمانوں کے نزدیک یہ کتاب اختلافی نہیں ہے، ۔
کم از کم آپ یہ یقین رکھتے ہوں، کہ اللہ نہیں ہے، تو پھر بات وہاں سے شروع کریں۔ تو بھائی آپ مجھے حتمی طور پر یہ ثابت کردیجئے کہ خدا نہیںہے۔ اور آپ کا اس پر ایمان ہے۔
اسلام کے احکام انسانی ارتقاء کے ہر مرحلہ پر نافذ العمل ہوتے ہیں۔
خرم آپ کی پوسٹ میں ایک دو اچھی باتیں ہیں سوچنے والی مثلاً
کیا اس سے یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ اسلام کے احکام بھی وقت کے ساتھ ساتھ کچھ تبدیل ہوں گے تاکہ انسانی ارتقاء کے حساب سے صحیح ہوں؟ اگر ہاں تو آپ کچھ صحیح راستے پر ہیں اور کم از کم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ماضی میں انسان کی یہ حالت تھی کہ دوسرے انسان کو ملکیت سمجھتا تھا مگر اب ہم بہتر ہونے کی کوشش کرتے ہیں اور اسلام بھی آج ہمیں غلامی سے روکتا ہے۔ کیا خیال ہے اس سٹیٹمنٹ کے بارے میں؟ میرا اس سے بھی اختلاف ہے مگر اس محفل کے ایک معزز رکن کا یہی خیال ہے اور کم از کم یہ intellectually honest ہے۔
منصؤر، آپ علماءسے دلیل لاتے ہیں، میںقرآن سے دلیل مانگتا ہوں۔ علماءنے بھی یہ خیال ظاہر نہیں کیا جو آپ کا مطمع نظر ہے۔ سب کے نزدیک غلامی حرام ہے۔ کوئی مسلمان عالم قرآن سے باہر جا ہی نہیں سکتا۔ او رجو قرآن سے باہر گئے ان کا مذہب نہیں چلا بھائی۔ مجھ کو نہیں، قرآن کو ان لوگون کے بیان سے اختلاف ہے اور یہ آپ کو کئی مرتبہ بتا چکا ہوں۔ صاف آیت آپ کو سمجھ میں نہیں آتی تو آپ ان ہارے ہوئے پیادوں کا سہارا لیتے ہیں۔ آپ ایک بار بتا دیجئے کہ آپ کو قران قبول ہے یا یہ ہارے ہوئے پیادے جن کو آپ علماءکہتے ہیں اور ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں۔ بھائی آپ مزے لینے کے لئے یہ وارداتیں کررہے ہیں ۔منصور اسلام کے احکام تو جو قرآن میں بیان فرما دئیے گئے وہ اٹل ہیں۔ تبدیلی انسان کی فکر میں آتی ہے اور ہر دور کا انسان اپنے دور کے فہم کے مطابق ان احکام کی روح کو سمجھتا اور عمل کرتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔ قرآن ہمارے فہم یا نظریات کے تابع نہیں۔ ہمارا فہم اور ہمارے نظریات قرآن کے تابع ہیں۔ اگر اللہ نے کہا کہ لونڈی سے ہمبستری جائز ہے تو کسی کو یہ بات پسند ہو یا ناپسند یہ جائز ہے۔ اگر آپ یا کوئی اور اس بات کو اس تناظر میں دیکھیں کہ اسلام لونڈی یا غلام رکھنا فرض قرار دیتا ہے تو یہ آپ لوگوں کی مرضی۔ میں اپنے تئیں اس بات پر نہ شرمندہ ہوں اور نہ معذرت خواہ۔
کم از کم میرا فہمِ اسلام تو یہی ہے کہ بحیثیت مسلمان ہمارا مقام اللہ کے احکام کی پڑتال کرنا نہیں انہیں بجا لانا ہے۔ باقی رہ گئی دوہرے پن یا دہریے پن کی باتیں تو بھائی اس پر تو کسی اور جگہ بات کریں گے۔
میں نے کچھ لوگوںسے تفصیل سے اس پر بات کی۔ (یہ آپ ہی کی طرح کے ہیں کچھ ڈاکٹر تو کچھ پی ایچ ڈی۔
ان کا بھی یہی خیال ہے کہ اب کچھ قوانین پر اجتہاد کی ضرورت ہے دوسرے الفاظ میں 1400 سال پرانے قوانین اب لاگو نہیں ہو سکتے۔) آپ کی آسانی کے لئے اور اس امید کے ساتھ کہ اب بات دہرانے پر مجبور نہیں کریں گیں۔ جن کتب کا آپ نے کہا وہ ان لوگوں نے پڑھ رکھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے پراپیگنڈہ بکس ہیں۔
امریکہ میں کسی ڈاکیومینٹری میں غلاموں کی تجارت میں مسلمانوں کا کردار نہیں ملتا۔ ان کے مطابق اسلام کا زوال ہو چکا تھا۔ جن علاقوں سے پکڑے گئے وہ سب نیچے کے ممالک تھے یعنی ساؤتھ افریقہ کے آس پاس۔ یہ لوگ افریقی قبیلوں کے سرداروں سے پکڑ پکڑکر لاتے تھے۔ بعد میں لائبیریا بنا کر چھٹکارا پانا چاہا۔ کبھی بھی کسی بھی ڈاکیومینٹری میں اسلام یا مسلمانوں کا سراغ نہیں ملتا
ہاں یہودی اس میں سب سے آگے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسی تاثر کو غلط کرنے کے لئے یہ سب لکھا گیا ہے۔
ساتھ میں ان کا فرمان ہے کہ اگر وہ ایسی کوئی کتاب لکھ دیں تو؟ آخر وہ بھی امریکی یونیورسٹیوں سے پی ایچ ڈی ہیں۔ میرے پاس ان کی اس بات کا جواب نہیں آپ کے پاس ہو تو دے دیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خود مغربی تحقیق نے اس موضوع پر کہا کہ وہ غلامی مختلف تھی۔ غلاموں سے شادیاں تک کر لی جاتیں تھیں۔
اس لئے افریقی مسلمان عربوںکی شکل و صورت کے سے ہیں۔ عام افریقی سے الگ ہوتے ہیں۔
بتایا تھا دوبارہ بتا دیتا ہوںایسا عالم ڈھونڈ لیں جس کی مادری زبان عربی ہو اور انگلش پر بھی عبور حاصل ہو۔
منصور اسلام کے احکام تو جو قرآن میں بیان فرما دئیے گئے وہ اٹل ہیں۔ تبدیلی انسان کی فکر میں آتی ہے اور ہر دور کا انسان اپنے دور کے فہم کے مطابق ان احکام کی روح کو سمجھتا اور عمل کرتا ہے۔
ویسے آپ نے اپنا نام "منصور حلاج" کس لئے رکھا؟ اس کی جگہ لینن یا خروشچیف کیوںنہ رکھا؟
منصؤر، آپ علماءسے دلیل لاتے ہیں، میںقرآن سے دلیل مانگتا ہوں۔ علماءنے بھی یہ خیال ظاہر نہیں کیا جو آپ کا مطمع نظر ہے۔ سب کے نزدیک غلامی حرام ہے۔ کوئی مسلمان عالم قرآن سے باہر جا ہی نہیں سکتا۔ او رجو قرآن سے باہر گئے ان کا مذہب نہیں چلا بھائی۔ مجھ کو نہیں، قرآن کو ان لوگون کے بیان سے اختلاف ہے اور یہ آپ کو کئی مرتبہ بتا چکا ہوں۔ صاف آیت آپ کو سمجھ میں نہیں آتی تو آپ ان ہارے ہوئے پیادوں کا سہارا لیتے ہیں۔ آپ ایک بار بتا دیجئے کہ آپ کو قران قبول ہے یا یہ ہارے ہوئے پیادے جن کو آپ علماءکہتے ہیں اور ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں۔ بھائی آپ مزے لینے کے لئے یہ وارداتیں کررہے ہیں ۔
بھائی خرم، منصور کو قرآن پر اعتراضنہیں کیونکہ یہ قرآن سے کچھ بھی ثابت نہیں کرسکے نہ ہی کوئی دلیل لاسکے کہ لونڈی کو باقاعدہ بیوی بنائے بغیر وہ حلال نہیں۔ انکا اعتراضاس بات پر ہے کہ 'بہت سارے مسلمان علماء' ایسا سمجھتے ہیں۔ ایسے علماء جو قرآن سے باہر سوچتے ہیں، ان کے بارے میں میری رائے زیادہ اچھی نہیں۔
منصور صاحب، عرضکر چکا ہوں کہ قرآن کس طور غلامی کو ملازمت میں بدلتا ہے، اور باقاعدہ شادی کئے بغیر کسی قسم کے تعلقات کی اجازت نہیں دیتا۔ اگر ایسا نہیں تو کوئی دلیل قرآن سے لے آئیے۔ مجھے صرف قرآن سے ہی دلیل سے قائل کیا جاسکتا ہے۔
Ibrahim is Ibrahim ibn Muhammad ibn 'Abdullah, born to the Messenger of Allah (Allah bless him and give him peace) of Mariya the Copt, the Prophet's concubine who was given to him by the Muqawqis of Alexandria.
منصور صاحب، پوچھتا کچھ ہوں جواب کچھ ملتا ہے۔ ان سے پوچھا کہ ان کا دین و ایمان کیا ہے تو معلوم ہوا کہ آپ دہرئے ہونے کے بھی قائل نہیں۔