اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 75ویں جشن آزادی کی مناسبت سے 75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری کردیا ہے

الف نظامی

لائبریرین
رضا باقر کی اکنامک ہٹ مین والی اصل واردات یہی ہے کہ اس نے کرنسی کو مارکیٹ فورسز کے حوالے کر دیا حالاں کہ اس کو ریگولیٹ کرنا ضروری ہے۔
 
آپ سب سمجھ دار لوگ ہیں ۔ اکنامکس کی گہری باتیں مجھے سمجھ نہیں آتی ۔ میرا سوال یہ ہے کہ میری امانت جو حکومت پاکستان نے نوٹ پر لکھی ضمانت کے عوض اپنے پاس رکھی ہے اس کی قیمت کم کرنے کا اختیار اسے کیوں ہے اور پھر میری امانت کا کیا؟ آج ڈیڑھ لاکھ کا تولہ سونا ہے ۔ میں نے حکومت پاکستان کو وہ سونا بیچ کر اس کے ضمانتی نوٹ خرید لیئے ۔ اب کچھ عرصہ بعد وہی نوٹ دے کر اتنا ہی سونا کیوں نہیں آسکتا جبکہ اس نوٹ کی قیمت بھی حکومت کی ضمانت پر ہے۔ اگر کوئی میری بات سمجھ سکا ہو تو یہاں اسے بہتر طرح سے بیان کردے ۔ میری امانت کی قیمت گرانا کیسے درست ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
آپ سب سمجھ دار لوگ ہیں ۔ اکنامکس کی گہری باتیں مجھے سمجھ نہیں آتی ۔ میرا سوال یہ ہے کہ میری امانت جو حکومت پاکستان نے نوٹ پر لکھی ضمانت کے عوض اپنے پاس رکھی ہے اس کی قیمت کم کرنے کا اختیار اسے کیوں ہے اور پھر میری امانت کا کیا؟ آج ڈیڑھ لاکھ کا تولہ سونا ہے ۔ میں نے حکومت پاکستان کو وہ سونا بیچ کر اس کے ضمانتی نوٹ خرید لیئے ۔ اب کچھ عرصہ بعد وہی نوٹ دے کر اتنا ہی سونا کیوں نہیں آسکتا جبکہ اس نوٹ کی قیمت بھی حکومت کی ضمانت پر ہے۔ اگر کوئی میری بات سمجھ سکا ہو تو یہاں اسے بہتر طرح سے بیان کردے ۔ میری امانت کی قیمت گرانا کیسے درست ہے
اور میرا سوال یہ ہے کہ مارکیٹ فورسز کو کرنسی کی قیمت کم زیادہ کرنے کا اختیار کیوں ہے؟متعلقہ فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ

A floating exchange rate is a regime where the currency price of a nation is set by the forex market based on supply and demand relative to other currencies. This is in contrast to a fixed exchange rate, in which the government entirely or predominantly determines the rate
 

جاسم محمد

محفلین
اور میرا سوال یہ ہے کہ مارکیٹ فورسز کو کرنسی کی قیمت کم زیادہ کرنے کا اختیار کیوں ہے؟متعلقہ فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ

A floating exchange rate is a regime where the currency price of a nation is set by the forex market based on supply and demand relative to other currencies. This is in contrast to a fixed exchange rate, in which the government entirely or predominantly determines the rate
کیونکہ حکومتیں مارکیٹس نہیں چلاتی ان کو صرف ریگولیٹ کرتی ہیں۔ مارکیٹس میں جہاں ہر چیز کا ریٹ سپلائی و ڈیمانڈ کے تحت طے ہوتا ہے، وہی کچھ ملک کی کرنسی کیساتھ بھی ہوتا ہے۔ یا تو آپ حکومت کو پابند کریں کہ وہ مارکیٹ میں ہر چیز کا ریٹ خود طے کرے اور اگر ایسا ممکن نہیں تو دیگر چیزوں کی طرح کرنسی کا ریٹ بھی مارکیٹ کو طے کرنے دے۔ یوں ملکی معاشی نظام میں کم سے کم حکومتی مداخلت و کھلواڑ ہوگی اور یہ دیرپا معیشت کی بہتری کیلیے لازم و ملزوم ہے
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اب کچھ عرصہ بعد وہی نوٹ دے کر اتنا ہی سونا کیوں نہیں آسکتا جبکہ اس نوٹ کی قیمت بھی حکومت کی ضمانت پر ہے۔ اگر کوئی میری بات سمجھ سکا ہو تو یہاں اسے بہتر طرح سے بیان کردے ۔ میری امانت کی قیمت گرانا کیسے درست ہے
اچھا سوال ہے۔ البتہ اگر آپ سونے کی جگہ کوئی زمین کا ٹکرا یا مکان ایک کروڑ روپے میں آج خریدیں تو کچھ عرصہ بعد اس کی قیمت ایک کروڑ روپے سے کہیں زیادہ کیسے ہو جاتی ہے؟ اگر روپے میں سونے کی قیمت مسلسل گرنا نظام کی خرابی ہے تو اسی روپے میں زمین یا مکان کی قیمت مسلسل بڑھتے رہنا نظام کی خرابی کیوں نہیں ہے؟ میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو نہیں چلے گا
 

جاسم محمد

محفلین
رضا باقر کی اکنامک ہٹ مین والی اصل واردات یہی ہے کہ اس نے کرنسی کو مارکیٹ فورسز کے حوالے کر دیا حالاں کہ اس کو ریگولیٹ کرنا ضروری ہے۔
کرنسی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا اسٹیٹ بینک کا کام ہے اور وہ یہ کام کر رہا ہے۔ آپ چاہتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کر کے اس کو manipulate کرے تاکہ روپے کی قدر ڈالر کے مقابلہ میں ایک جگہ (اس مصنوعی طریقہ سے) برقرار رہے۔ ایسا کرنا غریب ممالک کیلئے زیادہ عرصہ تک ممکن نہیں ہے۔ اسحاق ڈار اور دیگر یہ کوشش کئی بار کرکے دیکھ چکے ہیں۔ اس پالیسی کے نتائج ہر بار انتہائی خوفناک نکلے ہیں۔
 
اچھا سوال ہے۔ البتہ اگر آپ سونے کی جگہ کوئی زمین کا ٹکرا یا مکان ایک کروڑ روپے میں آج خریدیں تو کچھ عرصہ بعد اس کی قیمت ایک کروڑ روپے سے کہیں زیادہ کیسے ہو جاتی ہے؟ اگر روپے میں سونے کی قیمت مسلسل گرنا نظام کی خرابی ہے تو اسی روپے میں زمین یا مکان کی قیمت مسلسل بڑھتے رہنا نظام کی خرابی کیوں نہیں ہے؟ میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو نہیں چلے گا
میرا سوال یہ نہیں ہے۔ میری امانت جو حکومت کے پاس رکھی گئی ہے اور اس کے عوض مجھے ایک دستاویز دی گئی ہے جس کے پاس میری امانت رکھی ہے وہ میری امانت کی قیمت طے کرنے والا کون ہو اور کیوں ۔ سوال یہ ہے
 

جاسم محمد

محفلین
میرا سوال یہ نہیں ہے۔ میری امانت جو حکومت کے پاس رکھی گئی ہے اور اس کے عوض مجھے ایک دستاویز دی گئی ہے جس کے پاس میری امانت رکھی ہے وہ میری امانت کی قیمت طے کرنے والا کون ہو اور کیوں ۔ سوال یہ ہے
اگر آپ کسی حکومتی / سرکاری بینک کے لاک اپ میں اپنا فزیکل سونا رکھوائیں گے تو وہ آپ کو مستقبل میں آپکا فزیکل سونا ہی واپس کریں گے روپے نہیں۔ روپوں میں واپسی صرف تب ہوگی جب آپ خود بینک والوں سے دستاویزی معاہدہ کر لیں کہ مجھے مستقبل میں میرے سونے کی ادائیگی روپوں میں چاہیے۔ آپ چاہیں تو معاہدہ کرتے وقت یہ شرط رکھ لیں کہ بینک میرے سونے کی روپوں میں ادائیگی اس وقت مارکیٹ میں موجود سونے کی قیمت کے برابر کرے گا۔ یوں روپے کی قدر وقت کیساتھ جتنی بھی گر جائے آپ کو آپ کے سونے کی روپوں میں ادائیگی اس کی اصل مارکیٹ ویلیو کے برابر ہی ملے گی۔
 
اگر آپ کسی حکومتی / سرکاری بینک کے لاک اپ میں اپنا فزیکل سونا رکھوائیں گے تو وہ آپ کو مستقبل میں آپکا فزیکل سونا ہی واپس کریں گے روپے نہیں۔ روپوں میں واپسی صرف تب ہوگی جب آپ خود بینک والوں سے دستاویزی معاہدہ کر لیں کہ مجھے مستقبل میں میرے سونے کی ادائیگی روپوں میں چاہیے۔ آپ چاہیں تو معاہدہ کرتے وقت یہ شرط رکھ لیں کہ بینک میرے سونے کی روپوں میں ادائیگی اس وقت مارکیٹ میں موجود سونے کی قیمت کے برابر کرے گا۔ یوں روپے کی قدر وقت کیساتھ جتنی بھی گر جائے آپ کو آپ کے سونے کی روپوں میں ادائیگی اس کی اصل مارکیٹ ویلیو کے برابر ہی ملے گی۔
یہاں یہ سوال لاکر سے متعلقہ نہیں ہے۔ سوال ہے میری رقم سے متعلقہ جو رقم حکومت وقت کے ایک ضمانتی نوٹ کی بنیاد پر رقم کہلاتی ہے۔ جیسے یہ نیچے دیئے ہوئے نوٹ پر لکھا ہوا ہے۔
55821906b1283.jpg

بینک دولت پاکستان مجھے اس کاغذ کے ٹکڑے کے عوض پچاس روپے ادا کرے گا اور اس پر حکومت پاکستان کی ضمانت موجود ہے اور اسٹیٹ بینک آ ف پاکستان کے گورنر کے دستخط بھی ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس کاغذ کے ٹکڑے کے عوض جو پچاس روپے میں نے حکومت کی ضمانت پر بینک دولت پاکستان کے پاس رکھوائے ہیں ان کی قیمت وہ کیوں اور کیسے کم کرتا ہے۔ پیسے میرے ہیں اور بینک دولت پاکستان ان کا مالک ہی نہیں ہے تو کیوں ا س کی قیمت کا کم کرنا اس کے اختیار میں ہے۔

اب بھی کسی کو میرا سوال سمجھ میں آیا کہ نہیں ؟؟
 

الف نظامی

لائبریرین
یہاں یہ سوال لاکر سے متعلقہ نہیں ہے۔ سوال ہے میری رقم سے متعلقہ جو رقم حکومت وقت کے ایک ضمانتی نوٹ کی بنیاد پر رقم کہلاتی ہے۔ جیسے یہ نیچے دیئے ہوئے نوٹ پر لکھا ہوا ہے۔
55821906b1283.jpg

بینک دولت پاکستان مجھے اس کاغذ کے ٹکڑے کے عوض پچاس روپے ادا کرے گا اور اس پر حکومت پاکستان کی ضمانت موجود ہے اور اسٹیٹ بینک آ ف پاکستان کے گورنر کے دستخط بھی ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس کاغذ کے ٹکڑے کے عوض جو پچاس روپے میں نے حکومت کی ضمانت پر بینک دولت پاکستان کے پاس رکھوائے ہیں ان کی قیمت وہ کیوں اور کیسے کم کرتا ہے۔ پیسے میرے ہیں اور بینک دولت پاکستان ان کا مالک ہی نہیں ہے تو کیوں ا س کی قیمت کا کم کرنا اس کے اختیار میں ہے۔

اب بھی کسی کو میرا سوال سمجھ میں آیا کہ نہیں ؟؟
پیسے میرے ہیں اور مارکیٹ پلیئرز ان کے مالک ہی نہیں ہیں تو کرنسی کی قیمت کم زیادہ کرنے کا اختیار مارکیٹ پلئیرز کو کیوں ملے؟
 

الف نظامی

لائبریرین
کیونکہ حکومتیں مارکیٹس نہیں چلاتی ان کو صرف ریگولیٹ کرتی ہیں۔ مارکیٹس میں جہاں ہر چیز کا ریٹ سپلائی و ڈیمانڈ کے تحت طے ہوتا ہے، وہی کچھ ملک کی کرنسی کیساتھ بھی ہوتا ہے۔ یا تو آپ حکومت کو پابند کریں کہ وہ مارکیٹ میں ہر چیز کا ریٹ خود طے کرے اور اگر ایسا ممکن نہیں تو دیگر چیزوں کی طرح کرنسی کا ریٹ بھی مارکیٹ کو طے کرنے دے۔ یوں ملکی معاشی نظام میں کم سے کم حکومتی مداخلت و کھلواڑ ہوگی اور یہ دیرپا معیشت کی بہتری کیلیے لازم و ملزوم ہے
wrong analogy
کرنسی اور کموڈیٹی میں فرق ہے۔
دوسری بات یہ کہ فکسڈ ایکسچینج ریٹ کو نظر انداز کرنے اور فلوٹنگ ایکسچینج پر اصرار کرنا ایک انتہا پسندی کے سوا کچھ نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہاں یہ سوال لاکر سے متعلقہ نہیں ہے۔ سوال ہے میری رقم سے متعلقہ جو رقم حکومت وقت کے ایک ضمانتی نوٹ کی بنیاد پر رقم کہلاتی ہے۔ جیسے یہ نیچے دیئے ہوئے نوٹ پر لکھا ہوا ہے۔
55821906b1283.jpg

بینک دولت پاکستان مجھے اس کاغذ کے ٹکڑے کے عوض پچاس روپے ادا کرے گا اور اس پر حکومت پاکستان کی ضمانت موجود ہے اور اسٹیٹ بینک آ ف پاکستان کے گورنر کے دستخط بھی ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس کاغذ کے ٹکڑے کے عوض جو پچاس روپے میں نے حکومت کی ضمانت پر بینک دولت پاکستان کے پاس رکھوائے ہیں ان کی قیمت وہ کیوں اور کیسے کم کرتا ہے۔ پیسے میرے ہیں اور بینک دولت پاکستان ان کا مالک ہی نہیں ہے تو کیوں ا س کی قیمت کا کم کرنا اس کے اختیار میں ہے۔

اب بھی کسی کو میرا سوال سمجھ میں آیا کہ نہیں ؟؟
وہ پچاس روپے آپ کی ملکیت نہیں ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان روپوں کا اجرا کرتا ہے تو ان کا اصل مالک بھی وہی ہے۔ جب اسٹیٹ بینک نئے کرنسی نوٹ جاری کرتا ہے تو پرانے نوٹ کچھ عرصہ بعد ردی ہو جاتے ہیں۔ اگر یہ کرنسی نوٹ آپ کی ملکیت ہوتے تو اسٹیٹ بینک نئے نوٹ چھاپ کر بھی پرانے نوٹوں کو ردی میں نہ پھینک سکتا۔
جب تک اسٹیٹ بینک نئے نوٹ چھاپتا رہے گا آپ کے پاس موجود نوٹوں کی مارکیٹ قدر گرتی رہے گی۔ ہر ملک کا اسٹیٹ بینک اس ملک کی کرنسی چھاپتا ہے۔ پاکستانی اسٹیٹ بینک اس حوالہ سے کوئی انوکھا کام تو نہیں کر رہا جو آپ روپے کی قدر گرنے پر اتنا پریشان ہو رہے ہیں۔ خود کرنسیوں کا باپ امریکی ڈالر سو سالوں میں ۲۰ گنا گر چکا ہے
 

جاسم محمد

محفلین
پیسے میرے ہیں اور مارکیٹ پلیئرز ان کے مالک ہی نہیں ہیں تو کرنسی کی قیمت کم زیادہ کرنے کا اختیار مارکیٹ پلئیرز کو کیوں ملے؟
آپ کس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ کرنسی نوٹ آپ کی ملکیت ہیں؟ یہ اسٹیٹ بینک کی ملکیت ہیں جو ان کا اجرا کرتا ہے اور مارکیٹ میں قدر کو کنٹرول کرتا ہے
 
وہ پچاس روپے آپ کی ملکیت نہیں ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان روپوں کا اجرا کرتا ہے تو ان کا اصل مالک بھی وہی ہے۔ جب اسٹیٹ بینک نئے کرنسی نوٹ جاری کرتا ہے تو پرانے نوٹ کچھ عرصہ بعد ردی ہو جاتے ہیں۔ اگر یہ کرنسی نوٹ آپ کی ملکیت ہوتے تو اسٹیٹ بینک نئے نوٹ چھاپ کر بھی پرانے نوٹوں کو ردی میں نہ پھینک سکتا۔
جب تک اسٹیٹ بینک نئے نوٹ چھاپتا رہے گا آپ کے پاس موجود نوٹوں کی مارکیٹ قدر گرتی رہے گی۔ ہر ملک کا اسٹیٹ بینک اس ملک کی کرنسی چھاپتا ہے۔ پاکستانی اسٹیٹ بینک اس حوالہ سے کوئی انوکھا کام تو نہیں کر رہا جو آپ روپے کی قدر گرنے پر اتنا پریشان ہو رہے ہیں۔ خود کرنسیوں کا باپ امریکی ڈالر سو سالوں میں ۲۰ گنا گر چکا ہے
تو پھر میں کیوں مجبور کیا جاؤں اس کاغذ کے ٹکڑے کو استعمال کرنے کو ۔ کیوں نہ میں براہ راست ان کاغذات کی جگہ وہ کاغذات استعمال کروں جن میں مجھے نقصان نہ ہو۔ جس کی قدر کی اس کا جاری کنندہ ہی حفاظت کرنے سے قاصر ہے اسے میں کیوں اپناؤں اور اس پر اپنی اقتصاد کی بنیاد رکھوں ؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
wrong analogy
کرنسی اور کموڈیٹی میں فرق ہے۔
دوسری بات یہ کہ فکسڈ ایکسچینج ریٹ کو نظر انداز کرنے اور فلوٹنگ ایکسچینج پر اصرار کرنا ایک انتہا پسندی کے سوا کچھ نہیں۔
آپ کو کس حکیم نے کہہ دیا کہ فکسڈ یا مصنوعی ایکسچینج ریٹ غلط ہے؟ جن ممالک کے پاس وافر مقدار میں زرمبادلہ کے ذخائر ہیں جیسے چین، خلیجی ممالک وغیرہ، وہ اپنے زرمبادلہ کے ذخائر سے ڈالر مارکیٹ میں پھینک پھینک کر اپنے ملک کی کرنسی کی قدر کو ایک جگہ فکس کر سکتے ہیں۔ اور ایسا کرنے سے ان کی معیشت کو کوئی خاص نقصان بھی نہیں ہوگا کیونکہ ان کے پاس پہلے ہی ڈھیروں ڈھیر زرمبادلہ یعنی ڈالرز قومی خزانہ میں موجود ہیں۔
اس پالیسی کو امیر ملک تو اپنا سکتے ہیں لیکن اگر یہی کام لبنان، سری لنکا اور پاکستان جیسے غریب ملک کرنے کی کوشش کریں گے تو ان کے پہلے ہی بہت کم زر مبادلہ کے ذخائر بالکل خالی ہو جائیں گے اور ملک دیوالیہ ہو جائے گا اگر آئی ایم ایف قرض پر مزید ڈالر نہ دے۔ پاکستان کیساتھ یہ سب کچھ ماضی میں بہت بار ہو چکا ہے
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
تو پھر میں کیوں مجبور کیا جاؤں اس کاغذ کے ٹکڑے کو استعمال کرنے کو ۔ کیوں نہ میں براہ راست ان کاغذات کی جگہ وہ کاغذات استعمال کروں جن میں مجھے نقصان نہ ہو۔ جس کی قدر کی اس کا جاری کنندہ ہی حفاظت کرنے سے قاصر ہے اسے میں کیوں اپناؤں اور اس پر اپنی اقتصاد کی بنیاد رکھوں ؟؟
پھر بہت اچھا سوال کیا ہے۔ آپ جس ملک میں رہتے وہاں کی قومی کرنسی کو استعمال کرنا ایک قانونی مجبوری ہے۔ ریاست ہر شہری کو آئین و قانون کے ذریعہ پابند کرتی ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک سے اجرا شدہ قومی کرنسی ہی ایک دوسرے کیساتھ مالی معاملات کیلئے استعمال کرے۔ کیونکہ ریاست نے اسی قومی کرنسی میں ٹیکس بھی اکٹھا کرنا ہوتا ہے۔ اگر سب لوگ اپنی مرضی کی کرنسی استعمال کرنا شروع کر دیں گے تو ریاست ٹیکس کی عدم وصولی کے نتیجہ میں دیوالیہ ہو جائے گی۔
 
پھر بہت اچھا سوال کیا ہے۔ آپ جس ملک میں رہتے وہاں کی قومی کرنسی کو استعمال کرنا ایک قانونی مجبوری ہے۔ ریاست ہر شہری کو آئین و قانون کے ذریعہ پابند کرتی ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک سے اجرا شدہ قومی کرنسی ہی ایک دوسرے کیساتھ مالی معاملات کیلئے استعمال کرے۔ کیونکہ ریاست نے اسی قومی کرنسی میں ٹیکس بھی اکٹھا کرنا ہوتا ہے۔ اگر سب لوگ اپنی مرضی کی کرنسی استعمال کرنا شروع کر دیں گے تو ریاست ٹیکس کی عدم وصولی کے نتیجہ میں دیوالیہ ہو جائے گی۔
کرنسی کی قیمت کم ہونے میں ایک بڑا عنصر اس کا بہت زیادہ تعداد میں چھاپنا بھی ہے تو اس حرکت کی قیمت جو حکومت اپنی نا اہلی چھپانے کے لئے کرتی ہے میں کیوں بھروں؟؟ دوسری بات میں اپنی بچتوں کو کیوں نہ بیرونی ممالک کی کرنسی میں یا سونے میں تبدیل کر کے رکھوں مجھے اس نظام کا یرغمال تو نہیں بننا جو بے باپ کی اولاد اور نا اہلوں کی پناہ گاہ ہو۔
 
Top