فاتح
لائبریرین
ایک تازہ نظم، آپ احباب کی بصارتوں کی نذر۔۔۔
اس سے پہلے کہ۔۔۔
اس سے پہلے کہ چاندنی ہو سیاہ
اس سے پہلے کہ آس بھی ہو تباہ
اس سے پہلے کہ آرزو کھو جائے
اس سے پہلے کہ سانس گُم ہو جائے
اس سے پہلے کہ ہو ملال تمام
برف ہو جائیں یہ خیال تمام
اس سے پہلے کہ ہو دمِ فریاد
راہیِ کوچۂ عدم آباد
صبر کا سینہ چاک ہو جائے
قصۂ ہست پاک ہو جائے
نگۂ التفات و ناز کرو
درِ اثبات ذات باز کرو
رات کے آخری پہَر آ جاؤ
ہے محبت میں گر اثر، آ جاؤ
اس سے پہلے کہ آس بھی ہو تباہ
اس سے پہلے کہ آرزو کھو جائے
اس سے پہلے کہ سانس گُم ہو جائے
اس سے پہلے کہ ہو ملال تمام
برف ہو جائیں یہ خیال تمام
اس سے پہلے کہ ہو دمِ فریاد
راہیِ کوچۂ عدم آباد
صبر کا سینہ چاک ہو جائے
قصۂ ہست پاک ہو جائے
نگۂ التفات و ناز کرو
درِ اثبات ذات باز کرو
رات کے آخری پہَر آ جاؤ
ہے محبت میں گر اثر، آ جاؤ
(فاتح الدین بشیرؔ)