کیا کہنے! کراچی کا حال معلوم ہوتا ہے۔اس قدر ڈر گئے کچھ شورشِ ایام سے لوگ
اب تو بس گھر سے نکلتے ہیں کسی کام سے لوگ
سبحان اللہ! واقعی پہلے کے لوگ آج کے لحاظ سے کافی سخت زندگی گزارتے تھے لیکن حرفِ شکایت کم ہی منہ پر لاتے تھے۔شاملِ قال تھا اک حرفِ تشکّر دن رات
مشکلوں میں بھی گزر کرتے تھے آرام سے لوگ
واہ!ہر طرف سکۂ اخلاص و وفا رائج تھا
سب کو ملتے تھے برابر کئی انعام سے لوگ
کیا کہنے!شاملِ حال بہر حال رہا کرتے تھے
مل کے لڑتے تھے کبھی گردشِ ایام سے لوگ
واہسچ کہا کرتے تھے خائف نہ تھے آئینوں سے
کم ڈرا کرتے تھے اندیشۂ انجام سے لوگ
کیا بات ہے۔ نوسٹالجک کرنے والی نظم ہے۔آنکھ میں شرم تھی اور دل میں حیا ہوتی تھی
خود نمائی سے بہت دور تھے زر فام سے لوگ
واہ واہ!ملنے والوں سے ترے ہم نے بھی مل کر دیکھا
بس وہی عام سی باتیں ہیں وہی عام سے لوگ
احمد بھائی ، یہ دیکھیے گا ۔ یہ حضرت پھر سے عام لوگوں میں بیٹھ کر چھپنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کیا خیال ہے بیٹھنے دیا جائے یا اٹھا کر تختِ خاص پر بٹھایا جائے؟
بہت شکریہ ، شکیل بھائی ! بہت نوازش!نہائت ہی نفیس اور پر خلوص جذبوں سے سجی غزل ، بہت سی داد ظہیراحمدظہیر بھائی
نوازش ، بہت شکریہ ، فرخ بھائی! نظرِ کرم کے لیے ممنون ہوں ۔کیا کہنے۔ بہت اعلیٰ ظہیر بھائی۔
ہمیشہ کی طرح آج بھی میں نے یہی غلطی کی کہ آپ کی غزل کے اشعار کے اقتباس لینے لگا۔ آخری شعر تک آ کر تو مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جیسے مجھے کسی نے اس کام سے لگایا ہوا ہے کہ ہر شعر کا اقتباس لینا ہے۔
یہی تو المیہ ہے ۔ جتنی زیادہ سہولتیں اور نعمتیں ہمیں ملتی جارہی ہیں اتنے ہی ہم ناشکرے بنتے جارہے ہیں ۔ نئی نسل تو خود کو بغیر ہاتھ پیر ہلائے ہر سہولت اور تعیش کا حقدار سمجھتی ہے۔ ذرا کمی بیشی ہو تو حرفِ شکایت فوراً نوکِ زبان پر ۔ لمحۂ فکریہ ہے یہ ہم سب کے لیے۔ اللّٰہ اپنی امان میں رکھے۔سبحان اللہ! واقعی پہلے کے لوگ آج کے لحاظ سے کافی سخت زندگی گزارتے تھے لیکن حرفِ شکایت کم ہی منہ پر لاتے تھے۔
پتہ نہیں کوچے میں آپ لوگ کیا کھا پی کےسبحان اللہ ! یہ آپ نے مجھے کب آواز دی تھی۔مجھے تو پتہ ہی نہیں چلا۔
کوچے میں اتنا سناٹا ہے کہ کان پڑی آواز تک سنائی نہیں دیتی۔
واہ واہ بہت خوب بہت خوبہر طرف سکۂ اخلاص و وفا رائج تھا
سب کو ملتے تھے برابر کئی انعام سے لوگ
شاملِ حال بہر حال رہا کرتے تھے
مل کے لڑتے تھے کبھی گردشِ ایام سے لوگ
احمد بھائی تو شعروں کا نشہ کرتے ہیں۔۔۔ میں کچی نثر پیتا رہتا ہوں۔پتہ نہیں کوچے میں آپ لوگ کیا کھا پی کےبیٹھتےلیٹتے ہیں کہ سناٹے کے باوجود کچھ سنائی نہیں دیتا ۔
مجھے لگتا ہے کہ شاعروں کا ڈوپ ٹیسٹ کروانا پڑے گا۔
کچی پکی کی خیر ہے۔زہریلی نہ ہو بس۔احمد بھائی تو شعروں کا نشہ کرتے ہیں۔۔۔ میں کچی نثر پیتا رہتا ہوں۔
زہریلی اب اثر نہیں کرتی۔۔۔کچی پکی کی خیر ہے۔زہریلی نہ ہو بس۔
نہیں بھئی ایسی غلط فہمیاں بار بار جنم نہیں لیتیں ۔زہریلی اب اثر نہیں کرتی۔۔۔
بہت شکریہ ، بڑی نوازش، سیما آپا۔ بہت ممنون ہوں ۔واہ واہ بہت خوب بہت خوب
کیا عمدہ غزل ہے ظہیر بھائی
جیتے رہیے بہت ڈھیر ساری دعائیں ۔
ہاہاہاہاہا!!! شعروں کا نشہ تو ایک دو بار ہم نے بھی کیا ہے لیکن یہ کچی نثر کچھ دیسی دیسی سی لگ رہی ہے ۔احمد بھائی تو شعروں کا نشہ کرتے ہیں۔۔۔ میں کچی نثر پیتا رہتا ہوں۔
یعنی یہ اس لطیفے کی طرح کی مثال ہے کہ جس میں ایک سانپ کسی خاتون سے زہر کا "ایزی لوڈ" کروانے آیا تھا ۔زہریلی اب اثر نہیں کرتی۔۔۔
دوشنبه نظر داد ۔ ۔ ۔بہت عمدہ۔۔۔
آپ نثر کی لکیریں کھینچنے والے۔۔۔ آپ کو کچی کی کیا خبرہاہاہاہاہا!!! شعروں کا نشہ تو ایک دو بار ہم نے بھی کیا ہے لیکن یہ کچی نثر کچھ دیسی دیسی سی لگ رہی ہے ۔
ایک دو پیراگراف ذرا ادھر بھی بھجوائیے گا۔ چکھ کر دیکھتے ہیں کسی دن ۔
بہت عمدہ۔۔۔
ارے نہیں ،ایسی کوئی بات نہیں ہے ،اکمل!اس سہو نظر کے لیے میں انتہائی معذرت خواہ ہوں آپ سے ۔ نظر سے چوک گیا آپکا مراسلہ۔ جب بھی اپنے سیل فون سے جوابات لکھتا ہوں بڑی دقت ہوتی ہے ۔ اتنی چھوٹی سی ونڈو میں اکثر بہت تھوڑا سا صفحہ نظر آتا ہے۔ اور اس میں ایموجی ڈالنے کی کوشش کی جائے تو اللہ کی پناہ کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ ہو کیا رہا ہے ۔ یعنی یہ اسمارٹ فون اکثر مجھے آؤٹ اسمارٹ کردیتا ہے بلکہ یوں کہیے کہ بیوقوف بنادیتا ہے ۔ (اسمائیلی ایک عدد)سر جی اب ایسا بھی بے وقعت تبصرہ نہیں تھا ہمارا ۔۔۔
دوشنبه نظر داد ۔ ۔ ۔
ایسا بھی نہیں ہے ۔ کچی کچی کھیلتے کھیلتے ہی لکیریں کھینچنے تک پہنچا جاتا ہے۔ پی نہیں لیکن سونگھی ضرور ہے ۔آپ نثر کی لکیریں کھینچنے والے۔۔۔ آپ کو کچی کی کیا خبر
تیں آہِ عشق بازی چوپڑ عجب بچھائیایسا بھی نہیں ہے ۔ کچی کچی کھیلتے کھیلتے ہی لکیریں کھینچنے تک پہنچا جاتا ہے۔ پی نہیں لیکن سونگھی ضرور ہے ۔