فاتح
لائبریرین
مدتوں بعد ایک تازہ غزل ہوئی ہے۔۔۔ آپ احباب کی خدمت میں پیش ہے:
اس نے کیا تھا مجھ سے بس یہ سوال فاتح
کیوں عشق بن گیا ہے جاں کا وبال فاتح
اس عہد کی علامت کیا کیا کمال فاتح
امن و امان پسپا جنگ و جدال فاتح
لیلائے فکر اس کے خیمے میں رقص زن ہے
مفتوح ذہن میرا، اس کا خیال فاتح
بابِ الست مجھ پر اتنا ہی کھل سکا ہے
میں مملکت ہوں تیری، تُو لازوال فاتح
گردن میں اس کی ہیرے خاموش چیختے ہیں
غربت شکست خوردہ، مال و منال فاتح
اب اجڑے بام و در ہیں شہکار پینٹنگ کا
کیسا شکوہ کیسا جاہ و جلال فاتح
سب تند و تیز لہریں جذبوں کی جم گئی ہیں
دریا نے اوڑھ لی ہے برفیلی شال فاتح
برسوں کے بعد اس کا پیغام آ گیا ہے
تقویمِ ہجرتی میں ٹھہرا یہ سال فاتح
پھرتا ہے گو قلندر تہذیب کی گلی میں
باغی روایتوں کا، منکر مثال فاتح
فاتح الدین فاتح
کیوں عشق بن گیا ہے جاں کا وبال فاتح
اس عہد کی علامت کیا کیا کمال فاتح
امن و امان پسپا جنگ و جدال فاتح
لیلائے فکر اس کے خیمے میں رقص زن ہے
مفتوح ذہن میرا، اس کا خیال فاتح
بابِ الست مجھ پر اتنا ہی کھل سکا ہے
میں مملکت ہوں تیری، تُو لازوال فاتح
گردن میں اس کی ہیرے خاموش چیختے ہیں
غربت شکست خوردہ، مال و منال فاتح
اب اجڑے بام و در ہیں شہکار پینٹنگ کا
کیسا شکوہ کیسا جاہ و جلال فاتح
سب تند و تیز لہریں جذبوں کی جم گئی ہیں
دریا نے اوڑھ لی ہے برفیلی شال فاتح
برسوں کے بعد اس کا پیغام آ گیا ہے
تقویمِ ہجرتی میں ٹھہرا یہ سال فاتح
پھرتا ہے گو قلندر تہذیب کی گلی میں
باغی روایتوں کا، منکر مثال فاتح
فاتح الدین فاتح
آخری تدوین: