اشتیاق احمد خالق انسپکٹر جمشید سیریز

آصف اثر

معطل
پہلے آپ بتائیں کہ کیا آپ بھی اشتیاق احمد کے پرستار ہیں ؟
اگر ہاں تو پھر کئی خاص نمبر بھیجے جا سکتے ہیں آپ کو :p
غار کا سمندر آدھا پڑھا تھا۔۔۔ دوسرا حصہ بعد میں نہیں ملا۔ اٹلانٹس والوں نے اگرچہ ناولوں کا دوبارہ اجرا کردیا ہے مگر جہاں تک میں نے دیکھا ہے انہوں نے یہ کام 75 فیصد کمائی کی نیت سے شروع کیاہے ۔ اب ہر ناول اتنا مہنگا کہ خریدنے کو دل نہیں چاہتا۔۔۔ غار کا سمندر بلا وجہ (غالبا ) تین حصوں میں شائع کیا گیا ہے۔ ہر صفحے کا پیٹ بڑے فونٹ سے بھر دیا گیا ہے۔۔۔ اور قیمت دو سال پہلے 900 روپے( یا اس سے زیادہ) ۔اب پتا نہیں کتنی قیمت ہوگی۔۔۔ اور اب تو انہوں نے حد کردی ہے کہ ایک ناول کو رومن اردو میں بھی شائع کردیا ہے۔۔۔شاید یہ پہلا موقع ہے کہ اردو کا کوئی ناول رومن اردو میں لایا گیا ہے۔۔۔ مجھے تو سخت افسوس ہوا۔۔۔اللہ کرے کے یہ کوشش بُری طرح فلاپ ہو۔۔۔ لیکن اگر اس سے کمائی خوب ہوئی تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔۔ ۔ شاید پھر رومن اردو کو ”پر“ لگ جائے۔۔۔ کیوں کہ نئی نسل اسے رومن میں پڑھنے کی کوشش کرے گی۔۔۔ اللہ اردو اور اردو رسم الخط کو تاقیامت تابناک دوام بخشے۔ آمین۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
میں نے ان سے زندگی کا سبق سیکھا اگر دیکھا جائے تو میرے پہلے استاد یہی تھے جن سے میں نے صحافت کے رموز اور الفاظ کی آگاہی حاسل کی مزید یہ کہ میں نے ان کو اپنے کچھ کریکٹر کے نام بھی دئیے کہ ان کو بھی اپنے کرداروں کے ساتھ شامل کرلیں تو میں سمجھوں گا کہ مجھے میرا پھل مل گیا اور محترم اشتیاق صاحب نے وعدہ کیا کہ ضرور لیکن ایک ساتھ باری باری ورنہ کرداروں کی بھرمار ہوجائے گی میری ان سے گزارش تھی کہ جیسے آپ نے شوکی برادران کو شامل کیا ویسے ہی
بہت خوب ماشاء اللہ!
 
غار کا سمندر آدھا پڑھا تھا۔۔۔ دوسرا حصہ بعد میں نہیں ملا۔ اٹلانٹس والوں نے اگرچہ ناولوں کا دوبارہ اجرا کردیا ہے مگر جہاں تک میں نے دیکھا ہے انہوں نے یہ کام 75 فیصد کمائی کی نیت سے شروع کیاہے ۔ اب ہر ناول اتنا مہنگا کہ خریدنے کو دل نہیں چاہتا۔۔۔ غار کا سمندر بلا وجہ (غالبا ) تین حصوں میں شائع کیا گیا ہے۔ ہر صفحے کا پیٹ بڑے فونٹ سے بھر دیا گیا ہے۔۔۔ اور قیمت دو سال پہلے 900 روپے( یا اس سے زیادہ) ۔اب پتا نہیں کتنی قیمت ہوگی۔۔۔ اور اب تو انہوں نے حد کردی ہے کہ ایک ناول کو رومن اردو میں بھی شائع کردیا ہے۔۔۔ شاید یہ پہلا موقع ہے کہ اردو کا کوئی ناول رومن اردو میں لایا گیا ہے۔۔۔ مجھے تو سخت افسوس ہوا۔۔۔ اللہ کرے کے یہ کوشش بُری طرح فلاپ ہو۔۔۔ لیکن اگر اس سے کمائی خوب ہوئی تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔۔ ۔ شاید پھر رومن اردو کو ”پر“ لگ جائے۔۔۔ کیوں کہ نئی نسل اسے رومن میں پڑھنے کی کوشش کرے گی۔۔۔ اللہ اردو اور اردو رسم الخط کو تاقیامت تابناک دوام بخشے۔ آمین۔
حالانکہ جو اردو پڑھنے کے لیے بھی رومن کا محتاج ہو اسے ضرورت ہی کیا ہے اردو ادب پڑھنے کی؟ کوئی نہیں لے گا یہ ناول اور منصوبہ بری طرح ناکام ہو گا۔
 

عثمان

محفلین
میں نے ان سے زندگی کا سبق سیکھا اگر دیکھا جائے تو میرے پہلے استاد یہی تھے جن سے میں نے صحافت کے رموز اور الفاظ کی آگاہی حاسل کی مزید یہ کہ میں نے ان کو اپنے کچھ کریکٹر کے نام بھی دئیے کہ ان کو بھی اپنے کرداروں کے ساتھ شامل کرلیں تو میں سمجھوں گا کہ مجھے میرا پھل مل گیا اور محترم اشتیاق صاحب نے وعدہ کیا کہ ضرور لیکن ایک ساتھ باری باری ورنہ کرداروں کی بھرمار ہوجائے گی میری ان سے گزارش تھی کہ جیسے آپ نے شوکی برادران کو شامل کیا ویسے ہی
آپ صحافت کے رموز چھوڑیے، پہلے سادہ تحریر کے رموز سیکھیے اور جملہ مکمل ہونے کے بعد ختمہ لگانے کی زحمت فرمائیے۔ ;)
 
عثمان بھائی جی مجھے اچھی طرح علم ہے لیکن میں نے جان بوجھ کر یہ نہیں کیا اور نہ ہی میں نے کسی پر تنقید کی ہے ہاں اگر آپ اصلاحی طور پر بات کرتے تو زیادہ بہترتھا- آپ نےاصلاحی نہیں بلکہ طنزیہ طورپر بات کی ہے جو کہ سراسر غلط طریقہ کار ہے- میں امید کرتا ہوں کہ آداب گتگو کے رموز کا لحاظ کرتے ہوئے سامنے والوں کو اپنی غلطی کا احساس دلائیں گے چاہے وہ کوئی بھی ہو- بات یہ ہے کہ میں نے کچھ مسئلہ چل رہا تھا جس بناء پر میں یہ مکلمل نہیں کرپایا تھا - امید کرتا ہوں کہ آپ میری بات سمجھ چکے ہوں گے
 
حالانکہ جو اردو پڑھنے کے لیے بھی رومن کا محتاج ہو اسے ضرورت ہی کیا ہے اردو ادب پڑھنے کی؟ کوئی نہیں لے گا یہ ناول اور منصوبہ بری طرح ناکام ہو گا۔
یہ انٹلانٹا والوں کی زیادتی ہے اور کچھ نہیں کہ اب اردو کی جگہ رومن اردو کو رائج کرنے کی ضرورت ہے اس کے لئے پھر بھی اردو جاننا لازمی ہے یہ تو وہی بات ہوگئی کہ فرنچ رومن فرنچ میں لکھی جائے تو کیا اس کے لئے فرنچ لازمی نہیں ہے
 

زیک

مسافر
یہ انٹلانٹا والوں کی زیادتی ہے اور کچھ نہیں کہ اب اردو کی جگہ رومن اردو کو رائج کرنے کی ضرورت ہے اس کے لئے پھر بھی اردو جاننا لازمی ہے یہ تو وہی بات ہوگئی کہ فرنچ رومن فرنچ میں لکھی جائے تو کیا اس کے لئے فرنچ لازمی نہیں ہے
فرنچ تو رومن حروف ہی میں لکھی جاتی ہے۔
 

زاھراحتشام

محفلین
یہ معلومات میں اضافہ کیا ہے عائشہ عزیز ، شاید پہلے بھی بتایا تھا ۔

میں نے جو دیکھا ہے اس کے مطابق اٹلانٹس پبلکیشنز کے لیے لکھ رہے ہیں اور نیا ناول آ رہا ہے "بے تکی واردات"۔

یہ رسالہ جس کا بتایا ہے کیا عام دستیاب ہے ؟
جی بلکل دستیاب ہے http://www.dailyislam.pk/dailyislam/bachonkaislam/604/index.php
 

نوشاب

محفلین
کیااشتیاق احمد اب بھی کچھ لکھ رہے ہیں؟
پتہ نہیں لیکن ایک بات مجھے عجیب سی لگتی ہے انہوں نے ۔تک اپنے کسی کریکٹر کو مروایا نہیں ہے ۔اب بھلا یہ کیا بات ہوئی ۔وہ لوگ موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر باتاں کرتے دکھائی دیے لیکن ہر مشن میں ان کا بال بھی بیکا نہیں ہوتا ۔۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
پتہ نہیں لیکن ایک بات مجھے عجیب سی لگتی ہے انہوں نے ۔تک اپنے کسی کریکٹر کو مروایا نہیں ہے ۔اب بھلا یہ کیا بات ہوئی ۔وہ لوگ موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر باتاں کرتے دکھائی دیے لیکن ہر مشن میں ان کا بال بھی بیکا نہیں ہوتا ۔۔
نوشاب بھائی! کردار غائب کردیے گئے تو وہ مزہ باقی نہیں رہے گا۔ یہ مستقل کردار ہیں، جن کی بنیاد پر ہر ناول لکھا جاتا ہے۔ آپ غور کریں ہر کریکٹر کا ایک بھرپور رول ہے۔ اگر ان میں سے ایک بھی کم ہوجائے تو ناول کی کشش ختم نہیں تو گھٹ ضرور جائے گی۔ ہاں یہ اس صورت میں ضرور ہوسکتا تھا جب ہر کہانی میں نئے کرداروں کا انتخاب کیا جاتا۔
 

نوشاب

محفلین
تو کردار تو اپنے ہاتھ کا کھیل ہے
انہوں نے تو صرف باتیں ہی اس کریکٹر سے منسوب کرنی ہیں نا
مثلا محمود فاروق فرزانہ ہوں یا آصف فرحت ہوں کیا فرق پڑتا ہے
لیکن مجھے یہ منطق سمجھ میں آتی ہے کہ لوگوں کے ذہن میں ایک جمشید محمود فاروق ۔۔فرزانہ کے نام سے ایک تصوراتی دنیا قائم ہو گئی اور وہ پاپولر بھی ہو گئی ؟؟؟
اب یہ ہو سکتا تھا کہ اگر ان کو مروا دیا ۔تو جائے تو شاید نئے نام لوگوں (بچوں)کے ذہنوں میں وہ تاثر نہ قائم کر سکیں جو ان ناموں نے کر دیا ہے ۔
اب عمران سیریز کو ہی لے لیں ایک ابن صفی صاحب بہترین پلاٹ لکھیں ،مظبوط کہانی ہو لیکن اس میں عمران کی جگہ نادر،حشمت یا قادر لکھ دیں تو کہانی نہیں بکے گی ۔کیونکہ لوگ تو عمران کو جانتے ہیں ۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
تو کردار تو اپنے ہاتھ کا کھیل ہے
انہوں نے تو صرف باتیں ہی اس کریکٹر سے منسوب کرنی ہیں نا
مثلا محمود فاروق فرزانہ ہوں یا آصف فرحت ہوں کیا فرق پڑتا ہے
لیکن مجھے یہ منطق سمجھ میں آتی ہے کہ لوگوں کے ذہن میں ایک جمشید محمود فاروق ۔۔فرزانہ کے نام سے ایک تصوراتی دنیا قائم ہو گئی اور وہ پاپولر بھی ہو گئی ؟؟؟
اب یہ ہو سکتا تھا کہ اگر ان کو مروا دیا ۔تو جائے تو شاید نئے نام لوگوں (بچوں)کے ذہنوں میں وہ تاثر نہ قائم کر سکیں جو ان ناموں نے کر دیا ہے ۔
اب عمران سیریز کو ہی لے لیں ایک ابن صفی صاحب بہترین پلاٹ لکھیں ،مظبوط کہانی ہو لیکن اس میں عمران کی جگہ نادر،حشمت یا قادر لکھ دیں تو کہانی نہیں بکے گی ۔کیونکہ لوگ تو عمران کو جانتے ہیں ۔
اچھا نکتہ دریافت کیا ہے۔
 
Top