فاتح
لائبریرین
امام دین گجراتی بنیادی طور پر پنجابی کے شاعر تھے یا اردو پنجابی کے الفاظ ملا کر اشعار کہتے تھے لہٰذا اتنی شستہ اردو میں شعر ان کا تو شاید ہو نہیں سکتا۔ایک اور شعر ہے جس کا دوسرا مصرع یہ ہے
اک ترے آنے سے پہلے، اک ترے جانے کے بعد
اسے مختلف ویب سائٹس میں مختلف شعراء کے نام سے دیا گیا ہے اور پہلا مصرع بھی مختلف ہے.
زندگی ميں دو ہی گھڑیاں مجھ پہ گزری ہیں کٹھِن
یہاں اسے محمد دین گجراتی کے نام سے ہے
اور یہاں ایک جگہ اس شکل اور مضطر خیر آبادی کے نام سے
وقت دو مجھ پر کٹھن گزرے ہیں ساری عمر میں
اک ترے آنے سے پہلے اک ترے جانے کے بعد
جب کہ دوسری جگہوں میں اسے داغ دہلوی کے نام سے دیا گیا ہے
فیس بک میں یہاں اسے امیر مینائی کے نام سے چار اشعار دئے گئے ہیں جن میں پہلا مصرع یوں ہے
زندگی میں دو ھی لمحے ، مجھ پہ گزرے ھیں کٹھن
اک تیرے آنے سے پہلے ، اک تیرے جانے کے...
احباب داغ، مضطر، گجراتی اور امیر مینائی کی کلیات/دواوین چیک کر کے دیکھیں کہ کیا درست ہے
فرخ منظور محمد وارث فاتح سید عاطف علی وغیرہ
داغ اور امیر کے دواوین میں یہ شعر موجود نہیں۔
مضطر خیر آبادی کا دیوان ملا نہیں۔