مشکل ہے زبس کلام میرا اے دل
سن سن کے اسے سخنورانِ کامل
آساں کہنے کی کرتے ہیں فرمایش
گویم مشکل،وگرنہ گویم مشکل
غالب نے اپنے معترضین کے جواب میں کہا تھا، جو غالب پر مشکل گوئی کا الزام لگاتے تھے۔ غالب کے کہنے کا مطلب تھا کہ میں اپنے اشعار میں مشکل معانی کو بیان کرتا ہوں، جس کی وجہ سے میرے اشعار میں بعض دفعہ مشکل الفاظ بھی آ جاتے ہیں؛ لیکن کچھ لوگوں کو اس پر اشکال ہے، مگر پھر میری پریشانی یہ ہے کہ اگر ان معانی کو میں نہ بیان کروں، تو کون بیان کرے گا؟ گویا شعر کہنا اور نہ کہنا دونوں مشکل ہے۔ بہ طور محاورہ یہ مصرع ایسے موقع پر استعمال کیا جاتا ہے جب کسی شخص کو کچھ بولنے میں بھی خطرے یا دشواری کا سامنا ہو اور اگر خاموش رہے تو بھی پریشانی سے دوچار ہو۔